پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈا پور کی طبیعت خراب، اسپتال منتقل کر دیا گیا

علی امین گنڈا پور نے طبیعت کی خرابی کی شکایت کی تھی جس پر انہیں طبی معائنے کیلئے ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کیا گیا، پولیس

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری بدھ 19 اپریل 2023 00:04

پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈا پور کی طبیعت خراب، اسپتال منتقل کر دیا گیا
بھکر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اپریل2023ء) پولیس حکام کے مطابق پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈا پور کی طبیعت خراب ہونے کے باعث انہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ حکام نے مزید بتایا کہ علی امین گنڈا پور نے طبیعت کی خرابی کی شکایت کی تھی جس پر انہیں طبی معائنے کیلئے ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کیا گیا۔ اسپتال ذرائع نے بتایاکہ ماہر امراض دل، میڈیکل اسپیشلسٹ اور نیورو سرجن نے طبی معائنہ کیا۔

ایس ایچ او تھانہ صدر کا کہنا تھاکہ علی امین گنڈاپور کا مکمل طبی معائنہ کروانے کے بعد انہیں دوبارہ تھانے منتقل کردیا گیا۔ صدر پی ٹی آئی یوتھ ونگ نے مطالبہ کیا کہ علی امین کو دل کی تکلیف ہے مگر دوبارہ حوالات بھیج دیا گیا، انہیں سینے میں درد کی شکایت ہے لہٰذا اسپتال منتقل کیا جائے. خیال رہے کہ علی امین گنڈا پور داجل چیک پوسٹ ہنگامہ آرائی کیس میں حراست میں ہیں، آج انہیں انسداد دہشتگردی کی عدالت سرگودھا میں پیش کیا گیا تھا جہاں اے ٹی سی نے دہشت گردی کی دفعہ ختم کرکے کیس سیشن کورٹ منتقل کردیا۔

(جاری ہے)

پولیس صبح علی امین گنڈا پور کو علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کرے گی۔ یاد رہے رہنما پی ٹی آئی کیخلاف دہشت گردی دفعات کے تحت میں بھکر تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ جبکہ قبل ازیں علی امین گنڈا پور کیخلاف وفاقی دارالحکومت میں درج کی سماعت کے دوران اسلام آباد کی عدالت نے انہیں ایک روز جسمانی ریمانڈ پر اسلام آباد پولیس کے حوالے کرتے ہوئے انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

بغاوت پراکسانے اور دہشتگردی کی دفعات کے تحت درج مقدمات میں علی امین گنڈا پور کو ڈیوٹی جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا،جہاں پراسیکیوٹر کی جانب سے 5 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔ پراسیکیوٹرعدنان کی جانب سے ایف آئی آر پڑھ کر سنائی اور کہا کہ تمام دفعات ناقابل ضمانت ہیں علی امین نے پولیس کو دھمکایا کہ وہ اپنا کام نہ کریں،22 ای میں کم سے کم 15دن تک ریمانڈ لیا جاسکتا ہے۔

دوران سماعت علی امین گنڈاپور کے وکیل بابر اعوان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایف آئی آر میں تاریخ وقوعہ دیکھیں 2022 کا ہے ایک مجسٹریٹ ہیں جس نے مقدمہ درج کروایا ہے، مجسٹریٹ خود ریمانڈ دیتے ہیں اورجوڈیشل کام سرانجام دیتے ہیں، پولیس والا جو دھمکی سے ڈرا، اس نے بھی مقدمہ نہیں دیا وکیل نے بتایا کہ اس سے قبل عدالتوں کے ججوں کی گفتگو لیک ہوئی،ہزاروں آڈیو لیکس ہوئی کتنے مقدمے ہوئے؟ایک حاضرسروس جج کی آڈیولیک ہوئی کیا مقدمہ درج ہوا؟

بھکر میں شائع ہونے والی مزید خبریں