سرگودھا، بھلوال سے شاہ نکڈر تک 76 کلو میٹر لمبا سیم نالہ علاقے کے کاشتکاروں کیلئے وبال جان بن کر رہ گیا

ہفتہ 1 فروری 2020 21:08

سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 فروری2020ء) بھلوال سے شاہ نکڈر تک 76 کلو میٹر لمبا سیم نالہ علاقے کے کاشتکاروں کے لئے وبال جان بن کر رہ گیاہے ‘ قیام پاکستان سے قبل 1941ء میں سیم و تھور کا خاتمہ کر کے زمینوں کو کارآمد بنانے کیلئے یہ نالہ بچھایا گیا 16سال قبل اس نالے کی صفائی نہیں ہو سکی ، مگر افسران ہر سال قومی خزانے سے اس سیم کی صفائی کی مد میں رقم نکلوا کر خورد برد کرتے چلے آ رہے ہیں‘ سیم نالہ میں کاہو‘ سرکنڈوں اور دیگر نباتات سے پانی کی نکاسی جگی جگہ سے تعطل کا شکار ہے‘ اس پر مزید ظلم ہے کہ کئی شوگر اور کیمیکل ملوں کے زہریلے فضلہ جات بغیر ٹریٹمنٹ اس سیم نالہ میں پھینکے جا رہے ہیں ،جس سے اس نالے کے اطراف واقع ہزاروں ایکڑ رقبہ جن پر باغات اور گندم کاشت ہے بھی ناقابل کاشت ہونا شروع ہو گیا ہے‘اور سیم و تھور سے کم و بیش 30 ہزار سے زائد ایکڑ رقبے کو متاثر ہونے سے کسانوں کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا ہے‘ کرین سے کھدائی تو دور کی بات ہے اس سیم نالے پر تعیناتی درجنوں بیلدار تنخواہ محکمہ سے لے رہے ہیں مگر کام افسروں کے گھروں میں کر رہے ہیں‘ متاثرہ کاشتکاروں نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ اس طرف بھی فوری توجہ دی جائے۔

بھلوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں