فیصل آباد، ریسرچ انفارمیشن یونٹ آری کا شکر قندی کے کاشتکاروں کو آبپاشی، گوڈی، کیمیائی کھادوں کے بروقت استعمال کامشورہ

بدھ 17 اپریل 2024 13:28

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اپریل2024ء) شکر قندی کی کاشت اپریل سے شروع کرکے جون کے وسط تک مکمل کی جاسکتی ہے جو اگست اور ستمبر کے مہینہ میں پک کر تیار ہو جاتی ہے جبکہ شکر قندی کے کاشتکاروں کو آبپاشی، گوڈی اور کیمیائی کھادوں کے بروقت استعمال کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ریسرچ انفارمیشن یونٹ آری فیصل آباد کے ترجمان نے بتایا کہ اگربارشیں زیادہ نہ ہوں تو شکر قندی کی کم از کم 7سے 8بار آبپاشی یقینی بنائی جائے اور شروع میں 2سے3مرتبہ ہر ہفتہ بعد کی جائے تاہم بعد میں آبپاشی کاوقفہ 15 سے 20 دن تک بڑھایا جاسکتاہے۔

انہوں نے کہاکہ شکر قندی کی وائٹ سٹار نامی قسم سب سے اچھی پیداوار دینے کی حامل ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلی دو آبپاشیوں کے بعد کاشتکار فصل میں موجود جڑی بوٹیاں اور خود روپودے تلف کردیں اور ایک یا دو بار مناسب وترمیں گوڈی بھی یقینی بنائیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ جب شکر قندی کی بیلیں بڑھنا شروع ہوں تو گہری گوڈی کرکے پودوں کے ساتھ مٹی چڑھا دی جائے اور جب بیلیں اچھی طرح بڑھ جائیں تو ان کو دوبارہ الٹ پلٹ کرنا بھی ضروری ہے تاکہ وہ زمین کے ساتھ لگ کر جگہ جگہ جڑیں بنانے میں کامیاب نہ ہوسکیں۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار شکر قندی کی کاشت کے ڈیڑھ ماہ بعد آدھی بوری یوریا، ایک بوری امونیم سلفیٹ فی ایکڑ ڈال کر آبپاشی کردیں تاکہ اچھی پیداوار حاصل ہوسکے۔

متعلقہ عنوان :

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں