ماہرین زراعت کی کاشتکاروں کو گندم کی گہائی کے وقت ڈرم کے چکر 700سے 750 فی منٹ رکھنے کی ہدایت

بدھ 17 اپریل 2024 14:54

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اپریل2024ء) جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے ماہرین زراعت نے کاشتکاروں کواچھی طرح پک کر تیار اور خشک ہونے پر گندم کی گہائی کے وقت ڈرم کے چکر 700سے 750 فی منٹ رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ماہرین نے کہاہے کہ چکر زیادہ ہونے کی صورت میں دانے زیادہ ٹوٹتے ہیں اور بھوسے کے ساتھ باہر جاتے ہیں اس لئے بیلٹوں کا تناؤ مناسب رکھیں کیونکہ زیادہ تناؤ کی صورت میں ان کے ٹوٹنے کا امکان ہے اور کم ہونے کی وجہ سے یہ سلپ ہوجاتی ہیں اسی طرح بلوٹیر کی ہوا کا رخ درست کریں۔

انہوں نے کہاکہ ہوا اوپر والی جالی کے اوپر اور نیچے سے گزرنی چاہیے جبکہ تھریشر اس طرح لگائیں کہ ہوا اور تجربہ کار ہو۔انہوں نے کہاکہ گندم کے گٹھوں میں کوئی سخت چیز مثلاً پتھر یا لوہا نہ ہو اور کام کے دوران تھریشر کچھ دیر کیلئے بند کر دیں اور بال بیئرنگ کی گریس چیک کرلیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تھریشننگ کےلئے گیلی فصل ہرگز نہ ڈلیں اور تھریشر کو لیول جگہ پر کھڑا کریں جبکہ اس کی شافٹ، پلی، ٹریکٹر کی شافٹ اور پلی کے ساتھ لائن میں ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ کاشتکار گالے کی مقدار اور تھریشننگ کا وقت فصل میں نمی کے حساب سے متعین کریں نیز رات کو کام کرنے والے آدمیوں کو ڈھیلے کپڑے نہیں پہننے چاہئیں اور صافہ یا چادر جو کہ منہ لپیٹنے کیلئے باندھتے ہیں ان کا کوئی سرا کھلا نہیں ہونا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں