uایران مغربی بلوچستان میں ایرانی فوجی تنصیبات پر متعدد حملے

)ہلاکتوں کی اطلاع تفصیلات کے مطابق مغربی بلوچستان میں متعدد فوجی تنصیبات بدھ کی رات بیک وقت حملوں کی زد میں آئیں

جمعرات 4 اپریل 2024 17:55

ڑ*گوادر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 اپریل2024ء) ایران مغربی بلوچستان میں ایرانی فوجی تنصیبات پر متعدد حملے، ہلاکتوں کی اطلاع تفصیلات کے مطابق مغربی بلوچستان میں متعدد فوجی تنصیبات بدھ کی رات بیک وقت حملوں کی زد میں آئیں، جس سے خطے میں ایک نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ ان حملوں کی ذمہ داری مغربی بلوچستان میں سرگرم عسکریت پسند گروپ جیش العدل نے قبول کی ہے۔

مسلح حملہ آوروں نے ساحلی شہر چاہ بہار میں ایرانی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہیڈ کوارٹر، کرنل کوچیزی پولیس اسٹیشن اور کرنل مسرت پولیس اسٹیشن کو نشانہ بنایا۔ مزید برآں، راسک سے موصول ہونے والی اطلاعات میں ایرانی پاسداران انقلاب کے ہیڈ کوارٹر پر ایک اور حملے کا اشارہ ملتا ہے۔ایران مخالف تنظیم جیش العدل نے ان حملوں کے بعد شہریوں کو راسک، چاہ بہار اور سرباز سٹی کی سڑکوں پر سفر کرنے سے گریز کرنے کی تنبیہ کی ہے۔

(جاری ہے)

ان حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے، ایران کے سرکاری میڈیا نے راسک اور چاہ بہار میں فوجی ہیڈکوارٹرز پر حملوں کی اطلاع دی۔سیستان و بلوچستان کے ڈپٹی گورنر علی رضا مرہماتی نے کہا کہ صورتحال قابو میں ہے، مزید تفصیلات بعد میں فراہم کی جائیں گی۔جیش العدل کا دعویٰ ہے کہ راسک میں ضلعی ہیڈکوارٹر کے اسلحہ خانے پر کنٹرول ہے۔ دریں اثنا، مقامی باشندوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی گئی ویڈیوز میں شدید فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں دکھائی دیتی ہیں۔

ایرانی میڈیا کے مطابق اب تک IRGC کے ایک افسر سمیت پانچ مسلح حملہ آوروں سمیت ایرانی فورسز کے پانچ ارکان کے مارے جانے کی اطلاع ہے۔علاقے میں گزشتہ رات سے لے کر آج صبح تک دھماکوں اور فائرنگ کی آوازیں سنی گئی ہیں، ہیلی کاپٹر فضائی حدود میں گشت کر رہے ہیں۔مغربی بلوچستان میں فوجی تنصیبات پر حملوں میں یہ اضافہ خطے کی سلامتی کی صورت حال کے بارے میں خدشات کو جنم دیتا ہے۔ حکام سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ صورتحال کے سامنے آنے پر اپ ڈیٹ فراہم کریں گے۔

گوادر میں شائع ہونے والی مزید خبریں