جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے الزمات ،چیف جسٹس سپریم کورٹ کا چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو ثبوت حاصل کرنے کا حکم

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سے معاملے پر رائے بھی مانگ لی گئی

پیر 23 جولائی 2018 22:44

جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے الزمات ،چیف جسٹس سپریم کورٹ کا  چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو ثبوت حاصل کرنے کا حکم
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جولائی2018ء) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی جانب سے اعلیٰ عدلیہ اور حساس اداروں پر لگائے گئے الزمات پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو جسٹس شوکت صدیقی سے الزامات کے ثبوت حاصل کرنے کا حکم دیدیا ہے جبکہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سے معاملے پر رائے بھی مانگ لی گئی ہے، سپریم کورٹ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے الزمات پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سے رائے مانگتے ہوے کہا ہے کہ وہ شوکت عزیز صدیقی سے اپنے ان الزمات الزمات کے ثبوت مانگے اگر انکے پاس کوئی ہیں تو اور اگر شوکت عزیز صدیقی ثبوت فراہم کرتے ہیں تو اس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اپنی رائے دیں، الزمات پر دیئے جانے والے ثبوت اور رائے چیف جسٹس کے دفتر میں بھجوائی جائے، چیف جسٹس آف پاکستان تمام الزامات اور ثبوت کا جائزہ لیکر عمل درامد کرائیں گے اور ضروری کارروائی کی جائے گی، اعلامیہ کے مطابق رجسٹرار سپریم کورٹ نے رجسٹرار ہائیکورٹ کو چیف جسٹس کے احکامات سے آگاہ کر دیا جبکہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی راولپنڈی ہائی کورٹ بار سے خطاب کی ٹرانسکرپٹ پہلے ہی حاصل کی جا چکی ہے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے اسلام آباد ہائی کورٹ کے سینئیر ترین جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے راولپنڈی بار سے خطاب کے دوران اعلیٰ عدلیہ اور اینٹلی جنس ایجنسی پر سنگین نوعیت کے الزمات عائد کیے تھے جس پر چیف جسٹس نے نوٹس لے کر پیمرا سے تقرری کا ریکارڈ طلب کیا تھا جبکہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھی پریس ریلیز کے زریعے سپریم کورٹ آف پاکستان سے معاملے کی تحقیقات کا کرانے کا مطالبہ کیا تھا اسکے علاوہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی بھی معاملے کی تحقیقات کے چیف جسٹس کو خط لکھ چکے ہیں ۔ بابرعباسی

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں