آئین پاکستان تمام وفاقی اکائیوں میں رہنے والوں کی بلا رنگ و نسل عزت کی ضمانت دیتا ہے‘

کسی خاص علاقے اور زبان کو ہائی لائٹ کرنے کے معاملے کا نوٹس لیا گیا ہے، وزیر مملکت وزیر داخلہ شہریار خان آفریدی کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال

منگل 18 ستمبر 2018 14:55

آئین پاکستان تمام وفاقی اکائیوں میں رہنے والوں کی بلا رنگ و نسل عزت کی ضمانت دیتا ہے‘
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2018ء) وزیر مملکت وزیر داخلہ شہریار خان آفریدی نے کہا ہے کہ آئین پاکستان تمام وفاقی اکائیوں میں رہنے والوں کی بلا رنگ و نسل عزت کی ضمانت دیتا ہے‘ فلموں اور ڈراموں میں کسی خاص علاقے کے لوگوں کی زبان اور ڈریس کوڈ کو ہائی لائٹ کرنا مناسب نہیں ہے‘ کسی خاص علاقے اور زبان کو ہائی لائٹ کرنے کے معاملے کا نوٹس لیا گیا ہے۔

منگل کو قومی اسمبلی میں جنوبی اور شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی علی وزیر اور محسن داوڑ نے پنجاب حکومت کے محرم کے حوالے سے ایک اشتہار کا معاملہ اٹھایا اور کہا کہ مذکورہ اشتہار میں علی وزیر‘ محسن داوڑ اور منظور پشتین کی تصاویر دکھائی گئی ہیں جن پر نسلی منافرت پھیلاتے دکھایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

بدقسمتی کی بات ہے کہ حقوق کی تحاریک کو پنجاب میں منفی انداز میں پیش کیا جارہا ہے۔

ہم اس کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔ محسن داوڑ نے کہا کہ یہ اشتہار پنجاب حکومت کی جانب سے آیا ہے اس لئے پنجاب حکومت کو اس کی معذرت کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بہتر ہوتا کہ پنجاب حکومت اپنے اشتہار میں کالعدم تنظیموں کو شامل کرتی۔ وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ یہ ایک المیہ ہے کہ ہمارے معزز اراکین کو اس اشتہار میں شامل کیا گیا ہے، میں نے اس پر معذرت کی تھی مگر جن لوگوں نے اشتہار دیا ہے ان کو بھی معذرت کرنی چاہیے۔

انہوں نے اس معاملے پر سپیکر کی رولنگ اور انکوائری کی تجویز دی۔ وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا کہ وہ علی وزیر اور محسن داوڑ کی بات سے متفق ہیں۔ پاکستان کی تمام وفاقی اکائیوں کے لوگوں کی عزت و احترام کرنا چاہیے، آئین پاکستان کسی خاص رنگ‘ نسل ‘ زبان یا فرقے کے ساتھ اس طرز عمل کی اجازت نہیں دیتا، میں اس میں اضافہ کرنا چاہتا ہوں کہ فلموں اور ڈراموں میں ایک خاص علاقے کے لوگوں کی زبان اور ڈریس کوڈ کو ہائی لائٹ کیا جاتا ہے، یہ درست طرز عمل نہیں ہے، اس معاملے کا نوٹس لیا گیا ہے اور مستقبل میں بھی ہمارا اس پر انٹریکشن ہونا چاہیے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں