پنجاب حکومت کی حبیب جالب کے اہل خانہ کے لیے وظیفہ دوبارہ جاری کرنے کی پیشکش

اگر حبیب جالب کی بیٹی درخواست دیں گی تو ان کا وظیفہ بحال کر دیا جائے گا،صوبائی وزیراطلاعات فیاض الحسن چوہان

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس جمعہ 19 اکتوبر 2018 23:27

پنجاب حکومت کی حبیب جالب کے اہل خانہ کے لیے وظیفہ دوبارہ جاری کرنے کی پیشکش
اسلام آباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔19اکتوبر 2018ء) پنجاب حکومت نے طاہرہ حیبب جالب کی درخواست ملنے کی صورت میں حبیب جالب کے اہل خانہ کے لیے وظیفہ دوبارہ جاری کرنے کی پیشکش کردی ۔تفصیلات کے مطابق ہمارا معاشرے میں کبھی کبھی ایسے واقعات رونما ہوتے ہیں جن کو دیکھنے ،سننے اور پڑھنے کے بعد ہم حیران رہ جاتے ہیں کہ ہم کس سمت کو جارہے ہیں۔بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں محسنوں کے بعد انکی اولاد سے غیرمناسب سلوک کرنا قومی وطیرہ بن چکا ہے۔

یہی کچھ ایسا ہی رویہ ہماری اور ہماری حکومت کی جانب سے ساری زندگی ہمارے حقوق کے لیے لڑنے والے حبیب جالب کی اولاد سے کیا جارہا ہے۔ایک جانب تو ہمارے سیاستدان سیاسی جلسوں میں حبیب جالب کے شعر پڑھ کر عوام کے لہو کو گرماتے ہیں وہیں انکی اولاد کی خبر تک نہیں لیتے ۔

(جاری ہے)

اپنے جلسوں میں حبیب جالب کی نظم ''میں نہیں مانتا'' پڑھ کر کارکنان سے داد پانے والے شہباز شریف نے ہی انکی اولاد کے لیے دئیے جانے والا وظیفہ بند کردیا۔

جس کے بعد انکی اولاد کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئی۔ان ہی کی بیٹی طاہرہ حبیب جالب نے طاہرہ حبیب جالب اس وقت لاہور میں نجی ٹیکسی سروس کی کیپٹن کے طور پر کام کررہی ہیں جس کی آمدن سے ان کا گزر بسر ہوتا ہے، یہ گاڑی بھی انہوں نے بینک سے قرض لے کر خریدی ہے۔وہ لاہور میں ایک چھوٹے سے گھر میں مقیم ہیں ۔لیسکو حکام نے حبیب جالب کی مہربانیوں اور کاوشوں کا بدلہ ادا کرنے کے لیے ان ہی بیٹی کو 75 ہزار کا بل بھیج دیا۔

تاہم اس پر لیسکو حکام نے نوٹس لیتے ہوئے معاملہ حل کرنے کی یقین دہانی کروا دی ہے۔تاہم اس سارے معاملے نے حبیب جالب کے اہلخانہ کے ساتھ گزرنے والے حالات نے حکومت کی آنکھیں کھول دی ہیں۔آج اس حوالے سے پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے صوبائی وزیراطلاعات نے کہا کہ حبیب جالب کی بیوہ کا وظیفہ شہباز شریف کی حکومت نے تین یا چار سال پہلے بند کیا تھا، پاکستان تحریک انصاف کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اگر حبیب جالب کی بیٹی درخواست دیں گی تو ان کا وظیفہ بحال کر دیا جائے گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں