پیپلزپارٹی کا حکومت گرانے کیلئے متفقہ قرارداد لانے کا مشورہ

موجودہ حکومت کی نااہلی سامنے آگئی، تمام سیاسی جماعتوں کو ملکر قرارداد لانی ہوگی کہ موجودہ حکومت ملک نہیں چلا سکتی، مشرف نے امریکا سے امداد لیکر ملک چلایا، ہمارا دور شروع ہوا توامداد بند ہوئی،ہم نے مشکل حالات میں حکومت سنبھالی تھی۔شریک چیئرمین پیپلزپارٹی آصف زرداری کی پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 21 اکتوبر 2018 18:45

پیپلزپارٹی کا حکومت گرانے کیلئے متفقہ قرارداد لانے کا مشورہ
اسلام آباد(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔21 اکتوبر 2018ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر مملکت آصف زرداری نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کی نااہلی جلد ہی سامنے آگئی ہے،تمام سیاسی جماعتوں کو ملکر قرارداد لانی ہوگی کہ موجودہ حکومت ملک نہیں چلا سکتی،مشرف نے امریکا سے امداد لیکر ملک چلایا،ہمارا دور شروع ہوا توامداد بند ہوئی،ہم نے مشکل حالات میں حکومت سنبھالی تھی۔

انہوں نے آج یہاں اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سب کو یاد ہوگا کہ مشرف آئے تواس وقت بھی ایساہی ہورہا تھا۔ مشرف دور میں ہم توجیلوں میں تھے۔ نائن الیون کے بعد ان کو امریکا سے امداد ملی توکچھ حالات بہتر ہوئے۔ مشرف نے امریکا سے امداد لیکر ملک چلایا۔ ہمارا دور شروع ہوا توامداد بند ہوئی۔

(جاری ہے)

ہم نے حکومت سنبھالی اس وقت بھی مشکل حالات تھے۔

پرویز مشرف کے دور کے بعد ہم نے حکومت چلانے کا چیلنج قبول کیا۔انہوں نے کہا کہ کرسی پربیٹھ کر سوچ بدل جاتی ہے۔موجودہ حکومت کی نااہلی کم وقت میں سامنے آگئی ہے۔تمام سیاسی جماعتوں کو ملکر قرارداد لانی ہوگی کہ موجودہ حکومت ملک نہیں چلا سکتی۔آصف زرداری نے کہا کہ ہمیں فیصلہ کرنا ہے کہ ہم زرعی صنعتی ملک ہیں یا صنعتی ملک ہیں؟ میرے خیال میں ہم ایگروانڈسٹریل ملک ہیں۔

ہماے پاس اتنی گندم تھی کہ ہم ایکسپورٹ کرتے۔لیکن آج ہم نے گندم کی قیمت کم کرنے کی بجائے بڑھا دی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے مستقبل کیلئے حساب کتاب کرنا پڑے گا۔اس وقت پاکستان کی آبادی 300ملین ہے۔آصف زرداری نے کہا کہ ہمیں ملک کی سمت کا تعین کرنا ہے۔اب ملک کے لیے اصولی فیصلوں کا وقت آگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنے دور میں مستقبل کی پالیسیاں لیکر آئیں تھے لیکن میاں نوازشریف نے وہ بند کردی ہیں۔

اب بھی یہ پالیسیاں چل سکتی تھیں۔لیکن اس وقت سلیکٹڈ وزیراعظم ہے ہم کیا کرسکتے ہیں؟ ایسا وزیراعظم جو ہیلی کاپٹر میں گھر جاتا اور آتا ہے۔ایسا وزیراعظم جس کے بارے کہا جاتا ہے کہ وزیراعظم کا گھر ریگولرائز کردیں۔انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ میں جو آج کیس بھگت رہا ہوں اس کی نیٹ سے ایف آئی آر دیکھ لیں وہ میں میاں صاحب کے دور کا بنایا ہوا نیب کاکیس بھگت رہا ہوں۔شریک چیئرمین پیپلزپارٹی آصف زرداری نے کہا کہ این آر او سیاسی مخالفین کے ڈھگوسلے ہیں۔یہ صرف ان کی پبلسٹی کا ذریعہ ہے۔مجھے تواین آر او سے کوئی فائدہ نہیں ہوا میرے خلاف توسارے کیس دوبارہ کھل گئے ہیں۔این آر او کا کسی اور کو فائدہ ہوا تو مجھے علم نہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں