پیپلز پارٹی اور (ن)لیگ کا فوجی عدالتوں میں توسیع کے معاملے پر باہمی مشاورت کے بعد حتمی فیصلہ کا اعلان

منی بجٹ سمیت تمام امور پر ملکر چلیں گے،چیئرمین پی اے سی کی تقرری کے خلاف درخواست مسترد کئے جانے کا فیصلہ خوش آئند ہے ،شہباز شریف عمران خان جس ایل این جی معاہدے کو فراڈ کہتے تھے آج اسی کیلئے قطر گئے ہیں ،وزیر اعظم کشکول لیکر مانگتے پھرتے ہیں ، خورشید شاہ

منگل 22 جنوری 2019 17:33

پیپلز پارٹی اور (ن)لیگ کا فوجی عدالتوں میں توسیع کے معاملے پر باہمی مشاورت کے بعد حتمی فیصلہ کا اعلان
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2019ء) پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)نے فوجی عدالتوں میں توسیع کے معاملے پر باہمی مشاورت کے بعد حتمی فیصلہ کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ منی بجٹ سمیت تمام امور پر ملکر چلیں گے، منگل کو پاکستان مسلم لیگ (ن )کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف سے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں سید خورشید شاہ اور نوید قمر نے اپوزیشن چیمبر میں ملاقات کی جس میں اپوزیشن رہنماؤں کی فوجی عدالتوں میں توسیع کے معاملے پر مشاورت کی گئی ۔

اجلاس میں طے پایا کہ اپوزیشن اس معاملے میں باہمی مشاورت کے بعد حتمی فیصلہ کریگی۔اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شہباز شریف نے چیئرمین پی اے سی کی تقرری کے خلاف درخواست مسترد کئے جانے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ عدالت عالیہ کا شکریہ جس نے خوشد آئند فیصلہ دیا ۔

(جاری ہے)

ایک سوال پر شہباز شریف نے کہاکہ پیپلز پارٹی کے رہنمائوں نے مجھ سے ملاقات کی ہے جس میں ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ پارلیمنٹ میں تمام ایشو پر مشاورت سے چلیں گے ۔

انہوںنے کہاکہ اجلاس میں ایک بار پھر متفقہ فیصلے کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ منی بجٹ میں تمام امور پر ملکر چلیں گے۔ ایک سوال پر پیپلز پارٹی کے رہنما سید نوید قمر نے کہاکہ آئینی طور پر عدالتوں کو پارلیمنٹ کے معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ آئین میں اداروں کے کام کرنے کا طریقہ کار موجود ہے جس پر عمل لازمی ہے ۔

سید خورشید شاہ نے کہاکہ حکومت چھ ماہ تیسرا بجٹ لارہی ہے یہ بہت بڑا سوال ہے ،انہوںنے کہاکہ اپوزیشن بجٹ سے متعلق اپنے تحفظات اور سوالات پارلیمنٹ میں ضرور کریگی ۔انہوںنے کہاکہ حکومت سے آنے سے پہلے وزیر اعظم عمران خان نے بہت بڑے بڑے دعوے کئے تھے چھ ماہ ہونے کو ہیں مگر حالات آپ سب کے سامنے ہیں ۔ ایک سوال پر خورشید شاہ نے کہاکہ عمران خان نے جس ایل این جی پر تحفظات کا اظہار کیا تھے، عمران خان کہتے تھے ایل این جی معاہدہ فراڈ ہے ، سپریم کورٹ ، نیب اور ادارے اس کا نوٹس لیں ،اور اب اسی کیلئے وہ قطر گئے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم ادھار لینے یا کچھ اور لینے قطر گئے ہیں انہوںنے کہاکہ عمران خان کشکول لیکر کبھی سعودی عرب جارہے ہیں کبھی کسی اور ملک جارہے ہیں اور کہہ رہے ہیں ہمیں کچھ دے دو آپ کا بھی بھلا ہمارا بھی بھلا یہ تو ہم بچن میں سنتے تھے اور اپنے تیس سالہ سیاسی کیریئر میں کبھی ایسا نہیں دیکھا،تحریک انصاف کی حکومت اس حوالے سے ریکارڈ قائم کررہی ہے ۔ایک سوال پر خورشید شاہ نے کہاکہ سپیکر نے احتجاج نہ کرنے کے حوالے سے کوئی اپیل نہیں کی ۔انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کی مشترکہ کمیٹی کا اجلاس بدھ کو ہوگا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں