مولانا فضل الرحمٰن نے پوری دنیا کے ممالک کو وزیراعظم عمران خان سے مذاکرات نہ کرنے کا مشورہ دے دیا

پوری دنیا کو پیغام دیتا ہوں کہ عمران خان سے بطور وزیراعظم مذاکرات نہ کیے جائیں: مولانا فضل الرحمٰن

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ جمعرات 17 اکتوبر 2019 00:06

مولانا فضل الرحمٰن نے پوری دنیا کے ممالک کو وزیراعظم عمران خان سے مذاکرات نہ کرنے کا مشورہ دے دیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16 اکتوبر 2019ء) جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے پوری دنیا کے ممالک کو وزیراعظم عمران خان سے مذاکرات نہ کرنے کا مشورہ دے دیا ہے۔ مولانا فضل الرحمٰن نے اسلام آباد میں نیشنل پارٹی کے سربراہ سینیٹر میر حاصل بزنجو سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوری دنیا کو پیغام دیتا ہوں کہ عمران خان سے بطور وزیراعظم مذاکرات نہ کیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا ان کو وزیراعظم نہیں سمجھتی اور میں پاکستانیوں کی جانب سے پوری دنیا کو پیغام دیتا ہوں کہ عمران خان سے بطور وزیراعظم مذاکرات نہ کیے جائیں۔ مولاناا فضل الرحمن نے حکومت کے ساتھ مذاکرات نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ مذاکرات سے قبل حکومت کو استفعیٰ دینے ہو گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے استعفیٰ سے پہلے کوئی مذاکرات نہیں ہو سکتے۔

انہوں نے کہا کہ سیاست میں بات چیت کے دروازے ہمیشہ کھلے ہوتے ہیں جبکہ ان ہاؤس تبدیلی ہمارا درد سر نہیں ہے کیونکہ ہم نے دوسرا آپشن رکھا ہی نہیں ہے۔ پریس کانفرنس کے دوران سینیٹر میر حاصل بزنجو نے کہا کہ انتخابات کے بعد پہلی ملاقات میں ہی ہماری تجویز تھی کہ یہ دھاندلی زدہ انتخابات ہیں اس لیے ان اسمبلیوں میں جانے کی ضرورت نہیں ہے لیکن مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی بات مان کر اسمبلیوں میں گئے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا موقف ہے کہ موجودہ حکومت جعلی ہے، وقت اور حالات نے ثابت کر دیا ہے، یہ منتخب حکومت نہیں ہے اور کوئٹہ سے قاسم سوری کا الیکشن اس کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مولانا کا ساتھ دینا ہوگا اور ہماری پارٹی مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ کھڑی ہے تاہم جلد ہی پارٹی کی سطح پر ساتھ دینے کا اعلان کریں گے اور مولانا صاحب کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہوں گے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں