ایف بی آر کے سربراہ کے انتخاب کا معاملہ پھر تنازعے کا شکار ہوگیا

فیڈرل بورڈ آف ریوینیو کے چیئرمین کے لیے طارق پاشا کا نام دیا گیا جو کہ اسحاق ڈار کے دور میں چیئرمین تھے، دوسرا نام مجتبیٰ حفیظ کا دیا گیا جو کہ حفیظ شیخ کے قریبی دوست ہیں: سینئرصحافی سید طلعت کا ٹویٹ

Usama Ch اسامہ چوہدری بدھ 19 فروری 2020 22:11

ایف بی آر کے سربراہ کے انتخاب کا معاملہ پھر تنازعے کا شکار ہوگیا
اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 19 فروری 2020) : ایف بی آر کے سربراہ کے انتخاب کا معاملہ پھر تنازعے کا شکار ہوگیا، تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام دیتے ہوئے سینئرصحافی سید طلعت کا کہنا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریوینیو کے چیئرمین کے لیے طارق پاشا کا نام دیا گیا جو کہ اسحاق ڈار کے دور میں چیئرمین تھے، دوسرا نام مجتبیٰ حفیظ کا دیا گیا جو کہ حفیظ شیخ کے قریبی دوست ہیں۔

انھوں نے کہا کہ تیسرا نام ہارون اختر کا دیا گیا جو کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے معاون خصوصی برائے ریوینیو تھے۔ انکا مزید کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نواز شریف کی ٹیم کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔
واضع رہے کہ سابق وزیر مملکت ہارون اختر خان کو وزیراعظم کا ریونیومشیر لگائے جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا تھا جس کا دو روز میں اعلان کر دیے جانے کا امکان تھا۔

(جاری ہے)

چئیرمین ایف بی آر شبر زیدی کے ساتھ آنے والی ٹیم کو فارغ کر دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔ ان کے متبادل کا دو سے تین روز میں فیصلہ متوقع تھے.اسی متلعق سینئر تجزیہ نگاروں کا کہنا تھا کہ ہارون اختر کی وزیراعظم سے ایک نہیں کئی ملاقتیں ہو چکی ہیں۔انہیں کہا گیا تھا کہ وہ چئیرمین ایف بی آر بن جائیں تاہم ان کے آنے کے بعد بھی حفیظ شیخ کو نہیں ہٹایا جائے گا۔

تاہم ہارون اختر مکمل اختیارات نہ ملنے کی صورت میں کام نہیں کریں گے۔وزیراعظم کی موجودہ ٹیم کے بارے میں ہارون اختر کی رائے اچھی نہیں،ابھی تک انہوں نے کوئی فیصلہ نہیں کیا،یہ بھی بتایا گیا تھا کہ عمران خان ہمایوں اختر اور ہارون اختر کو پارٹی میں شامل کرنے کے لیے دو بر ان کے گھر گئے لیکن جہانگیر ترین ہی رکاوٹ بنے۔ اسی حوالے سے عارف نظامی نے کہا تھا کہقمر خان صاحب کی ن لیگ کے ہمایوں اختر سے بڑی دوستی ہے، ہارون اختر کی قمر خان کے ذریعے وزیراعظم سے ملاقات ہوئی۔

ہارون اختر بڑے قابل آدمی ہیں، عمران خان ان سے ملاقات کرکے بڑے خوش ہوئے ، ہارون اختر نے وزیراعظم کومعیشت کے حقائق بتائے، کہ فلاں تمام چیزیں ٹھیک نہیں چل رہیں،ہارون اختر سے وزیراعظم نے پوچھا کہ آپ پھرآرہے ہیں ؟ حکومت کے پاس ایک آپشن موجود ہے، لیکن ہارون اختر کو چیئرمین ایف بی آر نہیں بلکہ وزیراعظم کا مشیر آنا چاہیے۔ لیکن ہمارے مشیر خزانہ حفیظ شیخ بڑے حاسد ہیں ، وہ چاہتے ہیں کہ خزانہ کے محکمہ ریونیو بھی ان کے پاس ہو۔

آپ کو یاد ہے کہ حماد اظہر کو ریونیو کا قلمدان دیا گیا تھا لیکن حفیظ شیخ ناراض ہوگئے اور حماد اظہر سے قلمدان واپس لے لیا گیا۔ لیکن اب وزیراعظم عمران خان حفیظ شیخ کی ناراضگی افورڈ کرسکتے ہیں کیوں کہ وہاں اب تبدیلی کی ضرورت ہے۔اس سب کے باوجود ہمارے ہاتھ آئی ایم ایف نے باندھے ہوئے ہیں، شبر زید ی کو حفیظ شیخ نے کہا تھا کہ آپ نے یہ ٹھیک نہیں کیا وہ ٹھیک نہیں کیا، جس پر وہ چلے گئے۔ عارف نظامی نے کہا کہ چیئرمین ایف بی آر کیلئے ہارون اختر کو جو آفر کی گئی ہے، وہ اس کیلئے تیار ہیں، ان کے بھائی ہمایوں اختر پہلے ہی پی ٹی آئی میں ہیں.

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں