سرینا عیسیٰ کے ٹیکس معاملات پر ایف بی آر نے حتمی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی

بدھ 23 ستمبر 2020 23:57

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 ستمبر2020ء) جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ سرینا عیسیٰ کے ٹیکس معاملات پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے حتمی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہے۔ نجی ٹی وری کے مطابق رپورٹ میں بتایا گیا کہ سرینا عیسیٰ پر ساڑھی3 کروڑ کا جرمانہ لگایا گیا اور ٹیکس کی ادائیگی کا نوٹس بھی بھجوادیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ایف بی آر کی حتمی رپورٹ 250 صفحات پر مشتمل ہے، جس کے ساتھ 164صفحات کا کمشنر کا حکم نامہ بھی لگایا گیا ہے۔سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی حتمی رپورٹ اور حکم نامہ کمشنر ذوالفقار احمد نے تحریر کیا ہے، جس میں بتایا گیا کہ سرینا عیسیٰ کو 4 شوکاز نوٹس جاری کیے لیکن وہ اپنا دفاع کرنے میں ناکام رہیں۔ذرائع کے مطابق حتمی رپورٹ میں بتایا گیا کہ سرینا عیسیٰ کے دونوں بچوں پر کوئی ٹیکس جرمانہ نہیں کیا گیا ہے جبکہ لندن کی تینوں جائیدادیں سرینا عیسیٰ نے خود خریدیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق حتمی رپورٹ میں کہا گیا کہ لندن کی جائیدادیں خریدنے، رقم کی ادائیگی اور شراکت داری پر سرینا عیسیٰ موقف بدلتی رہی ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ سرینا عیسیٰ کی جائیدادوں کی قیمت 10کروڑ 46 لاکھ روپے بنتی ہے جبکہ ان کی جائز آمدن 2 کروڑ 30 لاکھ روپے تھی۔ذرائع کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا کہ ایف بی آر سرینا عیسیٰ کے خلاف کارروائی سے پہلے سپریم کورٹ کے حکم کا انتظار کرے گا۔

ذرائع کے مطابق ایف بی اٰر نے اپنی حتمی رپورٹ سیل کرکے چیف جسٹس آف پاکستان کے آفس میں جمع کرائی ہے۔سرینا عیسیٰ نے اس حوالے سے پہلے ہی کہہ چکی ہیں کہ ایف بی آر کے اس آرڈر کو چیلنج کروں گی، مجھے سنے بغیر ہی میرے خلاف غیر قانونی آرڈر پاس کیا۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس حکام نے زرعی آمدن کو شامل نہیں کیا، نہ ہی تنخواہ شامل کی، کراچی میں فروخت جائیدادیں بھی ان کی آمدنی میں ظاہر نہیں کی گئیں۔سرینا عیسیٰ نے کہا کہ بار بار کی درخواست کے باوجود گوشواروں کی تفصیلات نہیں دی گئیں، اس آرڈر سے پہلے میرا کوئی بیان رکارڈ نہیں کیا گیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں