ڈینئل پرل قتل کیس میں احمد عمر شیخ کے جیل سے دہشتگردوں کے ساتھ روابط کا انکشاف

سپریم کورٹ نے احمد عمر شیخ اور دیگر ملزمان کی رہائی سے متعلق ہائی کورٹ کا حکم معطل کرنے کی استدعا مسترد کر دی

پیر 25 جنوری 2021 17:25

ڈینئل پرل قتل کیس میں احمد عمر شیخ کے جیل سے دہشتگردوں کے ساتھ روابط کا انکشاف
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جنوری2021ء) ڈینئل پرل قتل کیس میں احمد عمر شیخ کے جیل سے دہشتگردوں کے ساتھ روابط کا انکشاف ہوا ہے جبکہ سپریم کور ٹ آف پاکستان نے احمد عمر شیخ اور دیگر ملزمان کی رہائی سے متعلق ہائی کورٹ کا حکم معطل کرنے کی استدعا مسترد کر دی ۔ پیر کو سپریم کورٹ میں ڈینیئل پرل قتل کیس کے ملزمان کی رہائی کے باوجود حراست سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔

دوران سماعت احمد عمر شیخ کے جیل سے دہشتگردوں کیساتھ روابط کا انکشاف ہوا ہے ۔ ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہاکہ احمد عمر شیخ سے سات موبائل سمیں برآمد ہوئیں، برآمد ہونے والی سموں میں سے دو برطانیہ کی تھیں۔ جسٹس سجاد علی شاہ نے کہاکہ جیل میں موبائل استعمال کرنے کا ذمہ دار کون ہی ۔

(جاری ہے)

ایڈووکیٹ جنرل نے اعتراف کیا کہ جیل سے دہشتگردوں کیساتھ روابط ہونا سندھ حکومت کی ناکامی ہے۔

ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہاکہ احمد عمر شیخ کی جیل سے کی گئی کالز مشکوک افراد کو تھیں، احمد عمر شیخ کی رہائی کیلئے جیل توڑنے کی کوشش میں 97 افراد گرفتار ہوئے۔ ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہاکہ احمد عمر شیخ ملک دشمنوں کا ایجنٹ ہے۔ جسٹس منیب اختر نے کہاکہ احمد عمر کو حراست میں رکھنے کے حکمنامے میں دشمن ایجنٹ ہونے کا ذکر ہی نہیں، سندھ حکومت چاہتی ہے احمد عمر کو ملک دشمن وہ نہیں عدالت قرار دے۔

سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کی اپیل پر اٹارنی جنرل، تمام ایڈووکیٹ جنرلز کو نوٹس جاری کر تے ہوئے احمد عمر شیخ اور دیگر ملزمان کی رہائی سے متعلق ہائی کورٹ کا حکم معطل کرنے کی استدعا مسترد کر دی ۔ جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ ملزمان کی تحویل کے تین حکمنامے اپنی مدت پوری کر چکے، ملزمان کو حراست میں رکھنے کا کوئی حکم موجود نہیں تو حکم امتناع کس بات پر دیں ،کسی کو تاحیات حراست میں نہیں رکھا جا سکتا ۔ جسٹس سجاد علی شاہ نے کہاکہ سندھ حکومت کے پاس معلومات ہیں تو کیس کیوں نہیں بنایا ۔ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہاکہ انٹیلی جنس مواد ہے لیکن عدالت میں کیس ثابت نہیں کر سکیں گے۔ بعد ازاں کیس کی سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی گئی ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں