فروغ نسیم اور شہزاد اکبر کا سرینا عیسیٰ کو ہتک عزت کا نوٹس بھیجنےکا فیصلہ

بےبنیاد الزامات لگانے پر نوٹس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، سرینا عیسیٰ اور ان کے ساتھیوں کی جانب سے کردار کشی کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔ وفاقی وزیرقانون اور معاون خصوصی احتساب کا مشترکہ بیان

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 19 جنوری 2022 22:18

فروغ نسیم اور شہزاد اکبر کا سرینا عیسیٰ کو ہتک عزت کا نوٹس بھیجنےکا فیصلہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 جنوری 2022ء) وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم اور بیرسٹر شہزاد اکبر نے سرینا عیسیٰ کو ہتک عزت کا نوٹس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، بےبنیاد الزامات لگانے پر نوٹس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، سرینا عیسیٰ اور ان کے ساتھیوں کی جانب سے کردار کشی کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔ ہم نیوز کے مطابق وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم اور معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر نے اپنے مشترکہ بیان کہا کہ بےبنیاد الزامات لگانے پر سرینا عیسیٰ کو نوٹس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، سرینا عیسیٰ اور ان کے ساتھیوں کی جانب سے کردار کشی کا سلسلہ بند کرنا ہوگا۔

 یاد رہے ہم نیوز کے مطابق جسٹس قاضی فائزعیسٰی کی اہلیہ سرینا عیسیٰ نے چیئرمین نیب اور پراسیکیوٹر جنرل نیب کو شکایت درج کروائی ہے جس میں سرینا عیسٰی نے چیئرمین نیب اور پراسیکیوٹر جنرل سے وزیر قانون، سابق اٹارنی جنرل انور منصور، شہزاد اکبر اور چیئرمین ایف بی ار کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

سرینا عیسیٰ نے اپنی درخواست میں کہا کہ وزیر قانون اور ان کے ساتھیوں نے قانون کو توڑا، وزیر قانون نے خود کو بچانے کیلئے انکم ٹیکس قانون میں ترمیم کر دی، انکم ٹیکس آرڈیننس کی شق 216 کے تحت تمام ٹیکس ریکارڈز کو خفیہ رکھا جائے گا۔

انکم ٹیکس افسران کے علاوہ اگر کو ان ریکارڈز تک رسائی حاصل کرے اسے سزا ہوگی، وزیرقانون نے میرے ٹیکس ریکارڈ کو دیکھ کر قانون توڑا۔ نظرثانی درخواست میں عدالت سے اس خلاف ورزی پر ایکشن لینے کی بھی استدعا کی گئی۔ عدالت نے نظر ثانی درخواستیں منظور کرلیں، تفصیلی فیصلہ آنا ابھی باقی ہے، خود کو سزا سے بچانے کیلیے وزیرقانون نے موجودہ قانون کی ترمیم تجویز کر دی۔

نجی ٹی وی کی جانب سے وزیر قانون، سابق اٹارنی جنرل ، شہزاد اکبر اور چیئرمین ایف بی آر کا موقف لینے کی بھی کوشش کی گئی۔ یاد رہے اس سے قبل یکم جنوری2022ء کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ سرینا عیسیٰ کو گھر جاکر کچھ اہلکاروں کی جانب سے ہراساں بھی کیا گیا تھا، سرینا عیسیٰ نے انٹیلی جنس کے دو اہلکاروں کے گھر میں داخل ہوکر ہراساں کرنے پروزارت دفاع، داخلہ اور سندھ حکومت کو گزشتہ روز31 دسمبر کوخط ارسال کیا تھا۔

خط کے متن میں کہا گیا کہ وہ 29 دسمبر کو کراچی میں گھر میں رنگ وروغن ،تزئین وآرائش کی نگرانی کررہی تھیں، یہ گھر انہیں والد کی جانب سے وراثت میں ملا تھا، گھر میں تزئین وآرائش کی نگرانی کے دوران ان کی بیٹی بھی ان کے ہمراہ تھیں، اسی دوران دو افراد گھر میں داخل ہوئے اور بتایا کہ وہ انٹیلی جنس سے ہیں۔میں اور میری بیٹی انتہائی پریشان ہوئے کہ دو افراد گھر میں گھُس آئے اورہماری باز پرس کی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں