پی ٹی آئی کا وزیراعظم اور ان کے خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ کیس میں فریق بننے کا فیصلہ

وکلاء سے مشاورت کے بعد چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کیس میں پارٹی بننے کی منظوری دی‘ پی ٹی آئی لائرز فورم کو فریق بننے کے لیے درخواست تیار کرنے کا کہہ دیا

Sajid Ali ساجد علی پیر 16 مئی 2022 10:33

پی ٹی آئی کا وزیراعظم اور ان کے خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ کیس میں فریق بننے کا فیصلہ
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 16 مئی 2022ء ) پاکستان تحریک انصاف نے وزیراعظم اور ان کے خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں فریق بننے کا فیصلہ کرلیا ۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور ان کی فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں پی ٹی آئی نے فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے ، اس کیس کے حوالے سے وکلاء سے مشاورت مکمل ہوچکی ہے ، مشاورت کے بعد چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کیس میں پارٹی بننے کی منظوری دی ۔

اس ضمن میں پی ٹی آئی رہنماء اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ منی لانڈرنگ کیس سے متعلق ہمارے پاس ٹھوس شواہد ہیں ، اس لیے تحریک انصاف نے پارٹی بننے کا فیصلہ کیا ہے ، تحریک انصاف لائرز فورم کو فریق بننے کے لیے درخواست تیار کرنے کا کہہ دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ڈھائی سال ہو گئے ابھی تک عبوری ضمانت کا ہی فیصلہ نہیں ہو رہا اور اب ملزم کہہ رہا ہے کہ میری مرضی کا وکیل لگا دیں جب کہ ہم چاہتے تھے سپریم کورٹ اس پر ازخود نوٹس لے لیکن بد قسمتی سے ایسا نہیں ہوا ۔

خیال رہے کہ 14 مئی کو لاہور کی اسپیشل سنٹرل عدالت میں وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف کے خلاف شوگر ملزکیس میں 16ارب روپے کی منی لانڈرنگ کے مقدمے کی سماعت ہوئی،وزیر اعلی پنجاب حمزہ شہباز شریف نے عدالت میں پیش ہوکر حاضری مکمل کروائی جب کہ وزیر اعظم شہباز شریف عدالت میں پیش نہ ہوئے اور ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست دائر کی، جس کے لیے وزیر اعظم کے وکیل امجد پرویز نے موقف اختیار کیا کہ وزیراعظم شہباز شریف میڈیکل چیک اپ کے لیے بیرون ملک ہیں، انہیں کمر درد کا مسئلہ ہے۔

اس پر فاضل جج نے ریمارکس دیے شہباز شریف کو بیرون ملک دورے کا شیڈول تبدیل کرلینا چاہیے تھا کیوں کہ آج معمول کی پیشی نہ تھی ، اس کے جواب میں وزیر اعظم کے وکیل امجد پرویز کا کہنا تھا کہ گزشتہ دور حکومت میں ہمارے خلاف گواہان نے اپنے بیانات میں کسی نے جرم کا ذکر نہیں کیا، بلکہ اس کیس میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے سامنے بیٹھ کر گواہان کے بیانات لکھوائے ، عدالت نے وزیراعظم کی حاضری معافی کی استدعا منظور کرتے ہوئے 21 مئی کو وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ کو فرد جرم عائد کرنے کے لیے دوبارہ طلب کرلیا اور دونوں کی عبوری ضمانت میں توسیع بھی کردی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں