گزشتہ برس ملک میں بلیک آئوٹ کا ذمہ دار سنٹرل پاور جنریشن کمپنی کو قرار دے دیا گیا،5کروڑ روپے جرمانہ عائد

جنوری 2021 کو سی پی جی سی ایل کی غفلت کے باعث ملک بھر میں بجلی کا بلیک آئوٹ ہوا تھا، نیپرا کی جانب سے جاری بیان

جمعہ 19 اگست 2022 23:16

گزشتہ برس ملک میں بلیک آئوٹ کا ذمہ دار سنٹرل پاور جنریشن کمپنی کو قرار دے دیا گیا،5کروڑ روپے جرمانہ عائد
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اگست2022ء) گزشتہ برس 21جنوری کو ملک میں بلیک آئوٹ کا ذمہ دار سنٹرل پاور جنریشن کمپنی کو قرار دے دیا گیا،نیپرا نے 5کروڑ روپے جرمانہ بھی عائد کر دیا۔9 جنوری 2021 کو پاکستان بھر میں اچانک بجلی چلی گئی تھی اور چاروں صوبے اچانک اندھیرے میں ڈوب گئے تھے جس کے باعث گھریلو صارفین سمیت صنعتی صارفین کو بھی شدید مشکلات اور خسارے کا سامنا کرنا پڑا اور اہم قومی تنصیبات بھی متاثر ہوئیں۔

اس وقت کی وزارت توانائی نے ایک گھنٹہ تاخیر سے ملک گیر بریک ڈائون کی تصدیق کی اور تقریباً 20 گھنٹے بعد ملک بھر میں بجلی بحال کرنے میں کامیاب ہوئی۔9 جنوری 2021 کو ملک میں بلیک آئوٹ پر نیپرا کو ڈیڑھ سال سے زائد مدت کے بعد کارروائی کا خیال آ ہی گیا اور ملک میں بلیک آٹ کا ذمہ دار سنٹرل پاور جنریشن کمپنی کو قرار دے دیا۔

(جاری ہے)

نیپرا نے سینٹرل پاور جنریشن کمپنی پر 5 کروڑ روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے بیان جاری کیا ہے کہ 9 جنوری 2021 کو سی پی جی سی ایل کی غفلت کے باعث ملک میں بلیک آئوٹ ہوا تھا۔

بیان کے مطابق نیپرا نے ملک گیر بلیک آوٹ کے معاملے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کمیٹی تشکیل دی تھی تاہم تحقیقات میں سینٹرل پاور جنریشن کمپنی کوئی تسلی بخش جواب دینے میں ناکام رہی۔نیپرا کے مطابق انکوائری رپورٹ کی بنیاد پر سی پی جی سی ایل کے خلاف کارروائی شروع کی گئی، اتھارٹی نے کمپنی کو شوکاز نوٹس جاری کیا اور سماعت کا موقع بھی دیا، تحقیقات میں ثابت ہوا کہ سی پی جی سی ایل کی غفلت کے باعث ملک میں بلیک آئوٹ ہوا تھا۔

پاکستان بھر میں 9 اور 10 جنوری کی درمیانی شب بجلی کا بریک ڈائون ہوگیا تھا جس کی بحالی میں حکومت کو 24 گھنٹے سے زیادہ لگے۔ اس دوران ملک میں صنعت اور کاروبار زندگی معطل رہا جبکہ شہریوں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔نیشنل ٹرانسیمشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی نے وزارت توانائی کو رپورٹ ارسال کرتے ہوئے کہا ہے کہ گدو پاورپلانٹ کے سوئچ یارڈ میں ایک بریکر کی مییٹیننس کے دوران ارتھنگ کی گئی اور ڈے شفٹ کا عملہ ڈیوٹی ختم ہونے پر بریکر بند کیے بغیر چلا گیا جبکہ نائٹ شفٹ والوں نے ارتھنگ ختم کیے بغیر ہی اسے بند کردیا جس کے نتیجے میں نتیجے میں پہلے گدو پاور پلانٹ بیٹھا اور اس کی ٹرانسمیشن لائنز ٹرپ کرگئیں جب دبا ئودیگر گرڈز پر پڑا تو پلک جھپکتے ہی پورے ملک کی بجلی بند ہوگئی۔

این ٹی ڈی سی کے مطابق سوئچ یارڈ کا یہ سرکٹ بریکر براہ راست کنٹرول روم سے کلوز کیا گیا جو غلط تھا۔ یہ بھی بتایا گیا کہ بریکر کی میٹیننس کیلئے نیشنل پاور کنٹرول سنٹر سے منظوری بھی نہیں لی گئی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں