مسئلہ کشمیر کا حل ڈپلومیسی کے ذریعہ نکالا جا سکتا ہے ، حریت رہنمائوں کا تقریب سے خطاب

بدھ 24 اپریل 2024 20:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اپریل2024ء) حریت رہنمائوں نے کہا ہے کہ بھارت نے کشمیریوں پر ظلم و ستم کی انتہا کر دی ہے ، مسئلہ کشمیر کا حل ڈپلومیسی کے ذریعہ ہی نکالا جا سکتا ہے ، مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہو چکا ہے ، آرٹیکل 35 A اور 370 کا خاتمہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کو روندنے کے مترداف ہے۔ بدھ کو کثیرالجہتی اور سفارتکاری کے عالمی دن کے موقع پر کشمیر ہائوس میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

تقریب سے سینیٹر مشتاق،ڈاکٹر نفیس زکریا ، سفیر ضمیر اعوان اور منظور حسین شاہ نے بھی خطاب کیا۔ ڈاکٹر نفیس زکریا نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ عالمی مسئلہ ہے ، کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود ہے ، ہمیں دیکھنا ہو گا کہ مسئلہ کشمیر کو کیسے اجاگر کیا جائے، جدید دور میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے بہت سے طریقے موجود ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں ، ہمیں دیکھنا ہو گا مسئلہ کشمیر پر کیسے آگئے بڑھا جائے، کشمیر سیاسی نہیں لاکھوں انسانوں کی زندگیوں کا مسئلہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں نوجوانوں بچوں کو پیلٹ گن سے اندھا کیا گیا ، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بھرپور انداز میں اٹھانے کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں عالمی سطح پر کنونشن کرانے کی ضرورت ہے، عالمی سطح بھارتی بربریت کو دنیا کے سامنے رکھا جائے۔ سینیٹر مشتاق احمد نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں ایک سیاسی ورکر ہوں ، سیاست میں اور پارلیمنٹ میں کشمیر میری ترجیح ہے ، کشمیری شہداء کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ، 1947 سے اب تک کشمیریوں نے جانیں دے کر آزادی شمع جلائے رکھی ۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی جیلوں میں قید کشمیری ہمارے ہیروز ہیں ، کشمیر پالیسی کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے ، کشمیر کی پالیسی میں تسلسل ہونا لازمی ہے ، گاندھی اور نہرو کا بھارت نہیں ہندوتوا کا بھارت ہے ، ایف اے ٹی ایف کے جال میں پاکستان کو پھنسایا گیا ، بھارتی ایجنسی نے خود تسلیم کیا کہ وہ پاکستانی شہریوں کے قتل میں ملوث ہے ، ہمیں بھارت کے حوالے سے اپنی پالیسی پر غور کرنا ہو گا۔

چیئرمین آل پارٹیز حریت کانفرنس منظور حسین شاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں پر ظلم و ستم کی انتہا کر دی ، مسئلہ کشمیر کا حل ڈپلومیسی کے ذریعے ہی نکالا جا سکتا ہے ، مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہو چکا ہے ، آرٹیکل 35 A اور 370 کا خاتمہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کو روندنے کے مترداف ہے ، بھارت نے مقبوضہ کشمیر ظلم وبربریت کی انتہا کر دی ہے ، 96 ہزار سے زائد کشمیریوں کا اب تک قتل عام کیا جا چکا ہے ، عالمی دنیا کو مقبوضہ کشمیر کے حل میں کردار ادا کرنا ہو گا ۔

انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب بدل رہا ہے ، کشمیریوں کو نوکری سے برطرف کیا جارہا ہے ، بھارت سرکار کا الزام ہے یہ ریاست مخالف ہیں ، لوگوں سے روزگار چھینا جارہا ہے ، دنیا کو سمجھنا ہو گا کشمیر ایک عالمی مسئلہ ہے۔ ڈاکٹر مجاہد گیلانی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں تمام حریت قیادت پاپند سلاسل ہے ، یاسین ملک سمیت کئی حریت رہنماؤں کو جھوٹے کیسز میں پھنسایا گیا ہے ، تہاڑ جیل میں قید تمام حریت پسند ہمارے ہیروز ہیں سیاسی قیدی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے سامنے حریت رہنماؤں کے خلاف بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے۔ ایمبیسڈر ضمیر اعوان نے کہا کہ ایک زمانہ تھا ہندوستان جمہوری ملک تھا، بی جے پی کی حکومت کے بعد ہندوستان جمہوری ملک نہیں رہا ، ہندوستان اس وقت انتہا پسند ہندو کے ہاتھوں یرغمال ہو چکا ہے ، مودی حکومت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ریکارڈ قائم ہوئے ، ہندو انتہا پسندوں نے کشمیر میں ظلم کی داستان رقم کی ۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر پر متحد ہو کر آواز اٹھانے کی ضرورت ہے ، متنازعہ علاقے کا اسٹیٹس بدلنا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے ، کشمیر پاکستان کا حصہ ہے ، اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کرنے کا وقت آگیا ہے ، ہمیں متحد ہو کر آگے بڑھنا کر آگے بڑھنا ہو گا ، موجودہ دور میں ڈپلومیسی کا بڑا کردار ہے ، سوشل میڈیا پر کشمیریوں کے لئے آواز اٹھائیں۔

ڈائریکٹر پاک چائنا پاکستان سٹڈی سینٹر طلعت شبیر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کا معاملہ تعطل کا شکار ہے ، 5اگست کے بعد بھارت سمجھتا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ حل ہو گیا ، بھارت اور پاکستان کے درمیان ڈپلومیسی پر کام رکا ہوا ہے ، الیکشن کے بعد بھی بھارتی مظالم کشمیر میں جاری رہے ،کشمیر کے لوگوں کو حق حاصل ہے کہ وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دنیا کے سامنے رکھنے کی ضرورت ہے ، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ثبوت اور ریکارڈ ہونے چاہئیں، دستاویزات کی صورت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں دنیا کے سامنے رکھنے کی ضرورت ہے۔

سابق سفارتکار علی سرور نقوی نے کہا کہ کسی بھی قوم کی جدوجہد آزادی میں وقت لگتا ہے ، مسئلہ کشمیر کا ایشو ہر حکومت کی اولین ترجیح رہی ، ہمیں مایوس نہیں ہونا جدوجہد جاری رکھنی ہے ، ایک وقت آئے گا کشمیر آزاد ہو گا، کشمیر کے معاملے میں ہماری ڈپلومیسی بہترین ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ہمیں آواز بلند کرنا ہو گی، کشمیر کے معاملے پر پبلک ڈپلومیسی کو فعال کرنے کی ضرورت ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں