نیب‘ آئی ایس آئی اور دیگر ایجنسیاں مل کر میرے خلاف تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بنائیں،سینیٹر میر حاصل بزنجو

اگر اس پر بھی اتفاق نہیں ہے تو حکمران جماعت جے آئی ٹی بنائیں ان کے سامنے پیش ہوں گا ،سینیٹر میر حاصل بزنجو نے اپنا استحقاق مجروح ہونے پر نیب حکام کے خلاف تحریک استحقاق پیش کردی قائم مقام چیئرمین سینیٹ نے معاملے پر اپوزیشن اور حکومت سے ایک دن کی مہلت طلب کرلی ، آج معاملے پر رولنگ دی جائے گی

بدھ 19 دسمبر 2018 21:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 دسمبر2018ء) سینیٹ اجلاس میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سینیٹر میر حاصل بزنجو نے کہا ہے کہ نیب‘ آئی ایس آئی اور دیگر ایجنسیاں مل کر میرے خلاف تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بنائیں اگر اس پر بھی اتفاق نہیں ہے تو حکمران جماعت جے آئی ٹی بنائیں ان کے سامنے پیش ہوں گا قائم مقام چیئرمین سینیٹ نے معاملے پر اپوزیشن اور حکومت سے ایک دن کی مہلت طلب کرلی ہے۔

آج (جمعرات کو ) اجلاس میں معاملے پر رولنگ دی جائے گی ۔ بدھ کے روز سینیٹ اجلاس میں سینیٹر میر حاصل بزنجو نے اپنا استحقاق مجروح ہونے پر نیب حکام کے خلاف تحریک استحقاق پیش کردی۔ ایوان بالا میں تحریک استحقاق پیش کرتے ہوئے سینیٹر میر حاصل بزنجو نے کہا کہ نیب حکام نے میرے خاندان کے خلاف پنجاب میں زمینیں بنگلے اور پیٹرول پمس سمیت دیگر جائیدادیں خریدنے کے الزامات عائد کئے ہیں انہوں نے کہا کہ میرے اوپر لگائے جانے والے الزامات کے حوالے سے نیب ‘ آئی ایس آئی اور دیگر تحقیقاتی ایجنسیوں کی مشترکہ جے آئی ٹی بنائیں اگر اس پر بھی مطمئن نہیں ہیں تو حکمران جماعت ایک جے آئی ٹی بنائے میں اس کے سامنے پیش ہوکر وضاحت کروں گا انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کو استحقاق کمیٹی کے سپرد کیا جائے جس پر قائم مقام چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ مجھے اس معاملے کو آج دیکھنے دیں اس طرح کا ایک لیٹر سپیکر سندھ اسمبلی سمیت دیگر پارلیمنٹرینز کو بھی ملا ہے اور اس پر متفقہ آرڈر جاری کروں گا اس موقع پر قائد ایوان سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ نیب حکمران جماعت سے تعلق رکھنے والے پارلیمنٹرینز کے خلاف بھی تحقیقات کررہا ہے یہ تاثر درست نہیں ہے کہ صرف اپوزیشن کے خلاف تحقیقات ہورہی ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت نیب تحقیقات پر تحفظات کے حوالے سے ایوان کا بھرپور ساتھ دے گی سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ تین سال قبل مجھے بھی نیب حکام نے حطار میں زمین کے معاملے میں طلب کیا تھا اور اس طرح دیگر معاملات میں بھی طلب کیا گیا ہے مگر ہم نیب کے سامنے پیش ہوئے اور کوئی احتجاج نہیں کیا ہے انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق کسی بھی پارلیمنٹرین کو نیب حکام کی جانب سے بلانے پر سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کو آگاہ کرنا ضروری ہے جس پر چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ہمارے سینیٹرز کو بلا رہا ہے اور مجھے خبر نہیں ہے انہوں نے کہا کہ نیب کی جانب سے بلانا کوئی مسئلہ نہیں ہے تاہم اس معاملے کو میڈیا پر اچھالنا درست نہیں ہے انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے چیئرمین نیب کو بھی خط لکھا ہے اس کی جانب سے جواب ملنے کے بعد دیکھیں گے اور اگر اس کا جواب نہیں آیا تو قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف ساتھ مل کر لائحہ عمل بنائیں گے اس موقع پر قائد حزب اختلاف نے کہا کہ چیئرمین نیب ایک ریٹائرڈ جج ہے اور اس کو تمام معاملات اور قوانین کا علم ہے اس معاملے کو پولیس چھوڑنا درست نہیں ہے اس معاملے پرایک خصوصی کمیٹی بنائی جائے اور چیئرمین نیب کو طلب کرکے ان سے پوچھا جائے جس پر قائم مقام چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈووی ولا نے کہا کہ اس معاملے پر قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کل تک لائحہ عمل بنا دیں اس موقع پر سینیٹر ہدایت اللہ خان نے کہا کہ صرف نیب نہیں بلکہ بعض وزراء بھی میڈیا ٹرائل کررہے ہیں اور حکومت نے احتساب کے معاملے پر ایک مشیر بھی تعینات کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جارہا ہے اگر اپوزیشن رہنمائوں کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے تو وزیراعظم وزیر دفاع اور کے پی کے کے وزیراعلیٰ کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نیب پر دبائو ڈالنا درست نہیں ہے تحریک انصاف حکومت میں نیب ایک آزاد ادارہ ہے اور اس میں کوئی مداخلت نہیں کی جائے گی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں