پاکستان ریلوے ترجمان کی مسلم لیگ (ن) کے محمد زبیر کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی سختی سے تردید

مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں ریلوے کا خسارہ 40 ارب تک بڑھا ،عدالت عظمی نے 2017 میں جب پاکستان ریلوے کے خسارے پر از خود نوٹس لیا تھا اس وقت خواجہ سعد رفیق وزیر ریلوے تھے،وہ اس معاملے میں 2018 میں سپریم کورٹ میں پیش ہوئے تھے موجودہ حکومت پانچ سالوں میں پاکستان ریلوے کو ایک منافع بخش ادارے میں بدلنے کے لئے پرعزم ہے، توقع ہے کہ ایم ایل 1 پروجیکٹ مئی 2020 میں شروع ہو گا اور 2025 تک مکمل ہوجائے گا پاکستان ریلوے نے ابھی ایک تاریخی اضافی ریکارڈ آمدنی 8 ارب حاصل کی ہے ، مالی سال 2018-19 میں 50 ارب کے ہدف کے عبور کر کے 54.59 ارب حاصل کیے ہیں، ترجمان پاکستان ریلوے

بدھ 29 جنوری 2020 00:02

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 جنوری2020ء) پاکستان ریلوے کے ترجمان نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ممبر محمد زبیر کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ محمد زبیر نے حقیقت میں 2013-18 تک کے مسلم لیگ (ن) کے دور پر تبصرہ کیا ہے، مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں ریلوے کا خسارہ 40 ارب تک بڑھا ،عدالت عظمی نے 2017 میں جب پاکستان ریلوے کے خسارے پر از خود نوٹس لیا تھا اس وقت خواجہ سعد رفیق وزیر ریلوے تھے، خواجہ سعد رفیق اس معاملے میں 2018 میں سپریم کورٹ میں پیش ہوئے تھے، موجودہ حکومت پانچ سالوں میں پاکستان ریلوے کو ایک منافع بخش ادارے میں بدلنے کے لئے پرعزم ہے، توقع ہے کہ ایم ایل 1 پروجیکٹ مئی 2020 میں شروع ہو گا اور 2025 تک مکمل ہوجائے گا۔

پاکستان ریلوے کے ترجمان نے مزید وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ سال 2012-13 میں ریلوے کا مجموعی خسارہ 30.5 بلین، 2016-17 میں خسارہ 40بلین ،2017-18 میں 36بلین تھا جو کہ ن لیگ حکومت کا آخری سال تھا۔

(جاری ہے)

ترجمان نے بتایا کہ یہ اعداد و شمار وزارت خزانہ اور پاکستان ریلوے کی آڈٹ رپورٹس کے پاس موجود ہیں۔ سابقہ وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی ناقص کارکردگی پر لئے گئے ازخود نوٹس پر ہونے والی سماعت پر موجودہ وزیر ریلوے شیخ رشید احمد سپریم کورٹ آف پاکستان میں پیش ہوئے تھے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان ریلوے نے موجودہ وفاقی وزیرریلوے کی قیادت میں ریلوے کے خسارے کو 36 ارب سے کم کر کے 32ارب تک لانے کا نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے نے بھی ایک تاریخی اضافی ریکارڈ آمدنی 8 ارب حاصل کی ہے ، مالی سال 2018-19 میں 50 ارب کے ہدف کے عبور کر کے 54.59 ارب حاصل کیے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں حکومت نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پی ای سی) کے تحت چینی حکومت کے تعاون سے کراچی تا پشاور 1872 کلومیٹر ریل ٹریک کی اپ گریڈیشن پر کامیابی کے ساتھ بات چیت کی ہے۔

مین لائن ون (ایم ایل 1) کے نام سے تیار کردہ اس منصوبے کی مالیت 9.2 بلین امریکی ڈالر ہے اور یہ موجودہ ریلوے کو ایک جدید اور تیز رفتار ریلوے میں تبدیل کرے گا۔ ترجمان نے بتایا کہ ایم ایل ون منصوبے کا پی سی ون سی ڈی ڈبلیو پی اور ای سی این ای سی سے مزید منظوری کے لئے وزارت منصوبہ بندی میں پہلے ہی جمع کرایا ہوا ہے۔توقع ہے کہ ایم ایل 1 پروجیکٹ مئی 2020 میں شروع ہو گا اور 2025 تک مکمل ہوجائے گا۔

ٹرین کی رفتار 70 سے 80 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بڑھ کر 160 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون پروجیکٹ 15ہزار براہ راست اورڈیڑھ لاکھ سے زیادہ بالواسطہ ملازمت کے مواقع پیدا ہونگے۔ ترجمان نے کہا کہ سالانہ 80 ملین مسافر اور ملک میں مال بردارنقل و حمل کرنے والے ریلوے کی اپ گریڈیشن پر ماضی میں توجہ نہیں دی گئی، سابقہ حکومت نے سڑکوں اور موٹر ویز کی تعمیر پر توجہ دی اور پاکستان ریلوے کی اپ گریڈیشن کو نظرانداز کیا۔

ترجمان نے کہا کہ اگر سابقہ حکومتیں پاکستان ریلوے کی دیکھ بھال کرتی یاایم ایل ون منصوبے کو ترجیح دیتی تو آج بہت سے حادثاث سے بچا جاسکتا تھا۔ترجمان نے کہا کہ محمد زبیر کے پاس معلومات کا فقدان ہے اور معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہونے کے باوجود اس پر تبصرہ کررہے تھے۔ ترجمان نے کہا کہ موجودہ وزیر ریلوے شیخ رشید احمد اور ریلوے انتظامیہ سپریم کورٹ آف پاکستان کا شکر گزار ہے کہ انہوں نے ریلوے کا معاملہ اٹھایا جس سے پاکستانی عوام کا مفاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ریلوے نیٹ ورک کو بہتر بنانے کے لئے سپریم کورٹ آف پاکستان سے مزید مدد لی جائے گی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں