سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس کی بندش کے خلاف دائر درخواست پر آئندہ سماعت تک جواب طلب

بدھ 17 اپریل 2024 22:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اپریل2024ء) اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس کی بندش کے خلاف دائر درخواست پر آئندہ سماعت تک جواب طلب کر لیا جبکہ صحافی کی جانب سے دائر پہلی درخواست پر وزارت داخلہ نے رپورٹ جمع کروا دی ۔ بدھ کے روز چیف جسٹس عامر فاروق نے احتشام علی عباسی کی درخواست پر سماعت کی ۔

سیکرٹری داخلہ خرم آغا نے عدالت میں پیش ہوکر ایکس کی بندش کے خلاف درخواست پر رپورٹ عدالت میں جمع کروائی جس میں کہا گیا کہ درخواست گزار کا کوئی بنیادی حق صلب نہیں ہوا ، درخواست کو ابتدائی مراحل میں ہی خارج کیا جائے ، ایکس کی بندش کے خلاف درخواست قانون و حقائق کے منافی ہے ، قابل سماعت ہی نہیں ، ایکس پاکستان میں رجسٹرڈ ہے نہ ہی پاکستانی قوانین کی پاسداری کے معاہدے کا شراکت دار ہے ، ایکس کی جانب سے پلیٹ فارم کے غلط استعمال سے متعلق حکومت پاکستان کے احکامات کی پاسداری نہیں کی گئی ، حکومت پاکستان کے احکامات کی پاسداری نہ ہونے پر ایکس پر پابندی لگانا ضروری تھا ، ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے ایکس سے چیف جسٹس کے خلاف پراپیگنڈا کرنے والے اکائونٹس کو بین کرنے کی درخواست کی ، ایکس حکام نے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کی درخواست کو نظر انداز کیا ، جواب تک نہ دیا ، ایکس حکام کا عدم تعاون ایکس کے خلاف ریگولیٹری اقدامات بشمول عارضی بندش کا جواز ہے ، حکومت کے پاس ایکس کی عارضی بندش کے علاوہ کوئی اور راستہ موجود نہیں ، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انٹیلیجنس ایجنسیوں کی درخواست پر وزارت داخلہ نے 17 فروری 2024 کو ایکس کی بندش کے احکامات جاری کئے ، ایکس کی بندش کا فیصلہ قومی سلامتی اور امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لئے کیا گیا ، شدت پسندانہ نظریات اور جھوٹی معلومات کی ترسیل کے لئے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا بے دریغ استعمال کیا جا رہا ہے ، چند شر پسند عناصر کی جانب سے امن و امان کو نقصان پہنچانے ، عدم استحکام کو فروغ دینے کے لئے ایکس کو بطور آلہ استعمال کیا جا رہا ہے ، ایکس کی بندش کا مقصد آزادی اظہار رائے یا معلومات تک رسائی پر قدغن لگانا نہیں ہے ، ایکس پر بندش کا مقصد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا قانون کے مطابق ذمہ دارانہ استعمال ہے ، وزارت داخلہ پاکستان کے شہریوں کی محافظ اور قومی استحکام کی ذمہ دار ہے ، اس سے قبل حکومت کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر بھی بین لگایا گیا تھا ، ٹک ٹاک کی جانب سے پاکستانی قانون کی پاسداری کے معاہدے پر دستخط کے بعد بین کو ختم کر دیا گیا تھا ، ایکس کی بندش آئین کے آرٹیکل 19 کی خلاف وزری نہیں ہے ، سکیورٹی وجوہات کی بنا پر دنیا بھر میں مختلف ممالک کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پابندی عائد کی جاتی ہے ، ایکس کی بندش کے خلاف درخواست کو خارج کیا جائے ۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے کہ اسی نوعیت کی ایک اور درخواست بھی دائر ہوئی ہے جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ہم دوسری درخواست پر بھی جواب جمع کروا دیتے ہیں ، عدالت نے سماعت 2 مئی تک ملتوی کرتے ہوئے ہدایت کی کہ آپ دوسری درخواست پر آئندہ سماعت تک جواب جمع کروا دیں ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں