ممتاز مفتی مرحوم کے بیٹے کا خاندان کے ادبی ذخیر ہ کے تحفظ کا مطالبہ

پیر 29 اپریل 2024 21:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 اپریل2024ء) ملک کے نامور ادیب، دانشور اور لکھاری ممتاز مفتی مرحوم کے بیٹے عکسی مفتی نے مری کے گاؤں سملی بیرہ مال میں واقع اپنے خاندان کی قیمتی لائبریری اور آرکائیوز کے تحفظ کے لئے متعلقہ حکام سے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے،جمعہ کو مسلح افراد نے ان کی خاندانی املاک پر دھاوا بول دیا اور تالے توڑے، قیمتی سامان چوری کیا، چوکیدار کو زود و کوب کیا دھمکیاں دیں۔

باضابطہ شکایت کے باوجود، مری پولیس مناسب کارروائی کرنے میں ناکام رہی ہے۔ عکسی مفتی نے ایس پی آپریشنز سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جائیداد جو 16 سال سے عکسی مفتی کے خاندان کے پاس ہے جو نہ صرف ایک قیمتی اثاثہ ہے بلکہ ایک ثقافتی خزانہ بھی ہے جہاں ممتاز مفتی مرحوم کے آرکائیوز، مطبوعات اور لائبریری موجود ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملزمان کے خلاف فوری قانونی کارروائی نہیں کی گئی تو ان کے خاندان کی میراث اور قیمتی ادبی ذخیرے کے ضائع ہونے کا خطرہ ہے۔ عکسی مفتی نے مطالبہ کیا کہ فوری کارروائی عمل میں لائی جائے اور جائیداد پر قبضہ کرنے والے مسلح افراد کو گرفتار کیا جائے۔چوری شدہ قیمتی سامان برآمد کرایا جائے قیمتی مواد کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے ۔

انہوں نے اپنے مطالبات پر فوری عملدرآمد پر زور دیا اور کہا کہ ملزمان نے املاک پر دوبارہ قبضہ کرنے کی دھمکی دے رکھی ہے ۔مرحوم ممتاز مفتی ایک ممتاز دانشور تھے اور پاکستانی ادب اور ثقافت میں ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد کیا جاتا ہے۔ ان کے خاندان کے آرکائیوز اور قیمتی ادبی ذخیرہ پاکستان کے ثقافتی ورثے کا ایک اہم حصہ ہے اور ان کے تحفظ کو یقینی بنانا حکام کی ذمہ داری ہے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں