جیکب آباد، پولیس کا دبائو ، اغواء کاروں نے مغوی بچوں کو بلوچستان کے علاقے میں چھوڑ دیا

ہفتہ 15 اپریل 2017 16:41

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اپریل2017ء) پولیس کے دبائو میں آکر اغواء کاروں نے 15روزقبل اغٖواء کیے گئے بچوں کو بلوچستان کے علاقے میں چھوڑ دیا ، تفصیلات کے مطابق جیکب آبادکی سبزی منڈی کے قریب سے اغواء کیے گئے دومعصوم بچوں عمر قریشی اوراویس سیال کو بازیاب کرالیاگیاہے ،اپنے دفتر میں ایس ایس پی جیکب آبادسرفرازنوازشیخ نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایاکہ پولیس کی جانب سے مغوی بچوں کی بازیابی کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے لگائے گئے اورگرفتاریاں کی گئیں جس کے بعد اغواء کاروں نے پولیس کے دبائو پر مغوی بچوں کو بلوچستان کے علاقے کھیر تھر کینال پولیس پکٹ ناوڑا کے قریب چھوڑکر فرار ہوگئے ،اس موقع پر پی پی کے ضلعی صدر میر لیاقت علی لاشاری ،میر رحمت اللہ کھوسواور بچوں کے ورثاء بھی موجود تھے ،ایس ایس پی نے مزید بتایاکہ مغویوں کی بازیابی کے لیے متعدد گرفتاریاں کیں تین افراد ایسے گرفتارکیے ہیں جو اس واقع میں ملوث ہیں جس میں واردات کا اہم ملزم نعیم اسماعیل رئیسانی جوڈیرہ الہیار کا رہائشی ہے کوگرفتارکیا جس پر ہمیں کامیابی ملی مزید تحقیقات جاری ہے جس کے بعد میڈیا کو آگاہ کریں گے ایس ایس پی نے کہاکہ 15روزقبل مغوی بچوں کو سفید رنگ کی کارمیںسوار مسلح افراد نے سبزی منڈی کے قریب روک کر کاغذات کا پوچھا جس پر بچوں نے کاغذات نہ ہونے کا بتایاتو ایک بچے کے کن پٹی پر پستول رکھ کر انہیں کارمیں بیٹھنے کا کہا بچوں نے تحقیقات میں یہ بتایاکہ کارمیں بٹھانے کے بعد ہماری آنکھوں پر پٹیاں باندھی گئیں پھر ہمیں پتہ نہیں چلاکہ کہاںلے جایاجارہاہے ،سرفرازنوازشیخ نے کہاکہ مغویوں کی آزادی کے لیے اغواء کاروں کے دوبار ورثاء کو فون کیا اور 5کروڑ تاوان اداکرنے کاکہا پر پولیس کی محنت کے نتیجے میں بچے صحیح سلامت بغیر تاوان اداکیے اپنے ورثاء کو ملے ہیں جو بڑی کامیابی ہے ،ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ سخت چیکنگ کے باوجود اغواء کار جیکب آباد میں واردات بلوچستان کیسے فرارہوئے اس کی تحقیقات کررہے ہیں جوبھی کوتاہی میں ملوث ہوا اس کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی ،انہوںنے کہاکہ تین گرفتاریوں میں سے دوافراد مقامی ہیں واردات میں ملوث سہولت کاروں کو بھی نہیں بخشاجائے گا ۔

متعلقہ عنوان :

جیکب آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں