موسم سرما کے ۱ٓغاز کے ساتھ ہی جھنگ میں گھریلو صارفین کیلئے گیس کی بدترین لوڈ شیڈنگ شروع کردی گئی

بھتہ خوری کے عوض شہرکے تمام بڑے ہوٹلوں اور سی این جی سٹیشنز کو سوئی گیس کی نان سٹاپ سپلائی جاری،سیاسی بنیادوں سمیت ارجنٹ فیس جمع کروانے والے صارفین کو دھڑا دھڑ نئے گیس کنکشنز فراہم کئے جارہے ہیں،شہریوں کا گیس پریشر میں کمی اور بلاجواز و غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر شدید احتجاج۔رات 9 بجے سے صبح 6 بجی تک کی جانیوالی گیس کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ فوری ختم کرنے کا مطالبہ

پیر 6 نومبر 2017 18:47

جھنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 نومبر2017ء) موسم سرما کے ۱ٓغاز کے ساتھ ہی جھنگ میں گھریلو صارفین کیلئے گیس کی بدترین لوڈ شیڈنگ شروع کردی گئی ہے جبکہ اس کے برعکس بھتہ خوری کے عوض شہرکے تمام بڑے ہوٹلوں اور سی این جی سٹیشنز کو سوئی گیس کی نان سٹاپ سپلائی جاری ہے نیزسیاسی بنیادوں سمیت ارجنٹ فیس جمع کروانے والے صارفین کو دھڑا دھڑ نئے گیس کنکشنز فراہم کئے جارہے ہیں۔

دوسری جانب گیس سپلائی کے اوقات میں گیس پریشر میں کمی اور بلاجواز و غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا عفریت محلہ سلطان والا، بستی ارائیاں والی،محلہ باغوالہ، محلہ جوگیانوالہ، محلہ چنبیلی مارکیٹ، محکہ بھبھرانہ و سیٹلائٹ ٹائون کے ہزاروں گھریلو صارفین کیلئے وبال جان بن گیا ہے جبکہ گیس صارفین کی تعداد میں زبردست اضافہ کے باوجود گیس کے پریشر میں ایک پائونڈ کا بھی اضافہ نہیں کیاگیا اور گیس کا موجودہ پریشر شہریوں کی ضرورت کیلئے ناکافی ہے لہٰذا اگر پریشر میں مطلوبہ ضرورت کے مطابق اضافہ کردیاجائے تو شہریوں کی مشکلات میں کمی لائی جاسکتی ہے۔

(جاری ہے)

صارفین نے بتایاکہ محکمہ سوئی ناردرن گیس کے بعض اہلکاروں کی ملی بھگت سے اکثر گھریلو صارفین کمپریسر لگا کر غیر قانونی طور پر اپنے پریشر میں اضافہ کر رہے ہیں اور ایک کمپریسر کئی گھروں کی گیس کھینچنے کا موجب بن رہاہے لہٰذا اس پریکٹس کو روکنا ہو گا۔دریں اثناء سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ جھنگ کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور گھریلو صارفین کیلئے فراہم کردہ گیس کا پریشر نہ ہونے پر ہزاروں صارفین سراپا احتجاج بن گئے ہیں جبکہ ناشتے اور دوپہر کے کھانے کے اوقات میںبھی گیس کی بندش اور نہ ہونے کے برابر پریشر نے خواتین خانہ کابلڈ پریشر ہائی کردیاہے نیز عوام نے گھریلو صارفین کیلئے گیس کاپریشر بڑھانے اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ فوری بند کرنے کامطالبہ کیاہے ۔

صارفین نے بتایاکہ ایک طرف حکومت گھریلو صارفین کو گیس کی بلاتعطل فراہمی کے بلند بانگ دعوؤں سمیت یہ مؤقف اختیارکررہی ہے کہ صنعتی شعبہ اور ہیوی انڈسٹریل سیکٹرکی گیس صرف اس لئے بند کی گئی ہے تاکہ گھریلو صارفین کو گیس کی مسلسل سپلائی جاری رکھی جا سکے مگر اس کے برعکس جھنگ میں سوئی ناردرن گیس کے مبینہ کرپٹ و نااہل افسران کی ملی بھگت سے الٹی گنگابہہ رہی ہے ۔

انہوںنے بتایاکہ حکومتی پالیسی کے برعکس سوئی گیس جھنگ کے حکام مذکورہ علاقوں میں گیس کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کر رہے ہیں اور عین اس وقت جب ناشتے اوردوپہر کے کھانے کی تیاری کا وقت ہوتاہے گیس بندکردی جاتی ہے یہی حال رات نو بجے سے صبح چھ بجے تک ہوتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ اگر کسی جگہ پر گیس سپلائی بھی کی جاتی ہے تو اس کا پریشرنہ ہونے کے برابر ہوتاہے جس پر کھانا پکانا کسی بھی صورت ممکن نہیں۔

انہوںنے بتایاکہ سوئی گیس جھنگ کے حکام کی فرائض میں مجرمانہ غفلت نے گھریلو خواتین کو ہائی بلڈ پریشر کے مرض میں مبتلاکردیا ہے کیونکہ عین کھانے کے وقت گیس کی بندش ان کیلئے مسلسل عذاب کا باعث بن رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ صورتحال اس نہج پر پہنچ چکی ہے کہ سکول جانیوالے بچوں اور بسلسلہ ملازمت و روزگار اورمحنت مزدوری گھر سے نکلنے والے مرد و زن کو ناشتہ بھی دستیاب نہ ہوتاہے اور جب وہ دوپہر ،سہ پہر یا رات کو گھروںکو لوٹتے ہیں تو گیس کی بندش سے اس وقت کھانا بھی میسر نہیں آتا جس پر لوگوں میں چڑچڑا پن بھی بڑھتا جا رہا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ سوئی گیس جھنگ کے حکام مبینہ طور پر گیس چوری کروانے کے مرتکب بھی ہورہے ہیں اور جہاں سے منتھلیاں ملتی ہیں وہاں صنعتوں ، گلی محلوں میں قائم چھوٹے کارخانوں ،سی این جی سٹیشنز، کمرشل سیکٹر ، ہوٹلوں وغیرہ کو تو فل پریشر کے ساتھ گیس کی سپلائی کی جارہی ہے جبکہ گھریلو صارفین کو مسلسل نظر انداز کیا جا رہاہے۔انہوں نے گھریلو صارفین کیلئے سوئی گیس کی لوڈ شیڈنگ فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے

جھنگ میں شائع ہونے والی مزید خبریں