سوراب میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے مستحقین کو ملنے والی امدادی رقم سے کٹوتی کا انوکھا طریقہ

بدھ 20 مارچ 2024 22:06

سوراب میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے مستحقین کو ملنے والی امدادی رقم سے کٹوتی کا انوکھا طریقہ
سوراب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 مارچ2024ء) سوراب میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے مستحقین کو ملنے والی امدادی رقم سے کٹوتی کا انوکھا طریقہ کیا گیا ہے ، ڈیوائس ہولڈر سائٹ پر فنگر لگوانے کے بعد رقم ادائیگی کے لئے مخصوص دکان آنے کا کہہ کر سادہ لوح خواتین سے 500 سے ہزار روپے کی کٹوتی کی جاتی ہے ، جبکہ دیہی علاقوں سے آنے والی خواتین سے کٹوتی کے لئے خاتون ایجنٹ مقرر کی گئی ہے جن کے ذریعے مستحق خواتین کو پیسوں کی بندش کے نام پر ڈرا کر ڈیوائس ہولڈرز کے لئے رقم جمع کیا جاتا ہے ، ملوث افراد کی جانب سے علاقائی اثر و رسوخ استعمال کرنے کے بنا پر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے آفیسران بھی ان کے سامنے بے بس نظر آتے ہیں، متاثرہ خاندانوں کا ڈپٹی کمشنر سوراب سے اس ناجائز کٹوتی کا نوٹس اور ملوث ڈیوائس ہولڈر کے خلاف کاروائی کا مطالبہ،تفصیلات کے سوراب میں متنازع ڈیوائس ہولڈر کی جانب سے بے انکم سپورٹ پروگرام کے مستحقین کی رقم سے کٹوتی کا سلسلہ تھم نہ سکا ، انتظامیہ اور آفیسران کی نظروں سے بچنے کے لیے انوکھے طریقے اختیار کرکے فی مستحق سے 500 کی کٹوتی کی جارہی ہے، سب سے زیادہ نشانہ دیہی علاقوں سے آنے والی مستحقین بنتی ہیں جنہیں پیسوں کے بندش سے ڈرا کر ان کی رقوم سے بآسانی کٹوتی کی جاتی ہے ، متاثرہ خاندانوں کے مطابق رحمت نامی ڈیوائس ہولڈر دیہی علاقوں میں ایجنٹ مقرر کرکے رقم وصولی کے لئے آنے والی خواتین کو نغاڑ روڈ پر واقع اپنے مخصوص نجی بیٹھک یا دکان آنے پر مجبور کرتے ہیں جہاں کی رقم سے فی کس 500 سے 1000 روپے کی کٹوتی کی جاتی ہے، زرائع کے مطابق مذکورہ شخص کے خلاف گزشتہ سال بھی شدید عوامی احتجاج کیا گیا تھا مگر ٹھوس عملی اقدام نہ اٹھائے جانے کے باعث تاحال دیدہ دلیری سے اپنا دھندہ جاری رکھا ہوا ہے ، گزشتہ روز جیوا اور مولی سے آنے والی سینکڑوں خواتین کو بسپ انتظامیہ کی جانب سے مقرر ادائیگی سنٹر پر رقم ادا کرنے کے بجائے اپنی مخصوص دکان اور نغاڑ روڈ پر واقع مکان پر لے جایا گیا جہاں ان سے 500 روپے فی کس کٹوتی کے بعد انہیں ادائیگی کی گئی جبکہ دیہی علاقے سے آنے والی ویگن میں سوار خواتین سے ایجنٹ کے زریعے گاڑی کے اندر رحمت نامی اس متنازع ڈیوائس ہولڈر کے لئے فی کس 500 روپے جمع کیا گیا، واضح رہے کہ مذکورہ متنازع شخص جیوا مولی اور دیگر دیہی علاقوں میں اپنے ایجنٹ مقرر کرچکاہے جو مخصوص کمیشن کے عوض مستحق خواتین کو رقم وصولی کے لئے مقرر ادائیگی مرکز کے بجائے اسی ڈیوائس ہولڈر کے دکان یا مکان جانے پر مجبور کرتے ہیں جہاں ان سے بآسانی کٹوتی کی جاتی ہے اور یہ سلسلہ کئی عرصہ سے جاری ہے، خواتین کو خاموش رکھنے کے لیے احتجاج کی صورت میں پیسوں کی بندش کے نام پر ڈرایا جاتا ہے ، خیال رہے کہ مذکورہ ملوث افراد کی علاقائی اثر و رسوخ استعمال کے باعث بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے آفیسران بھی بے بس نظر آتے ہیں اور ان کی خلاف کوئی کاروائی عمل میں نہیں لایا جاتا، اور نہ ہی کٹوتی کے ناجائز سلسلہ پر قابو پایا جارہا ہے ، متاثرہ خاندانوں نے ڈپٹی کمشنر سوراب اور BISP کے اعلیٰ حکام سے ملوث ڈیوائس ہولڈر کے خلاف کاروائی ان سے کٹوتی کی گئی رقم کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :

قلات میں شائع ہونے والی مزید خبریں