کسی یوسف ٹھیلے والے کو نہیں جانتا: وزیر اعلیٰ سندھ

کسی یوسف ٹھیلے والا نامی ٹارگٹ کلر کو نہیں جانتا اور نہ ہی کبھی اس سے ملا ہوں: مراد علی شاہ

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ جمعرات 21 نومبر 2019 21:56

کسی یوسف ٹھیلے والے کو نہیں جانتا: وزیر اعلیٰ سندھ
کراچی (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20نومبر2019ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ٹارگت کلر یوسف تھیلے والا کو جاننے سے انکار کر دیا ہے انہوں نے یوسف تھیلے والے کے بیانات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں کسی یوسف ٹھیلے والا نامی ٹارگٹ کلر کو نہیں جانتا اور نہ ہی کبھی اس سے ملا ہوں۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بتایا ہے کہ انہوں نے پولیس کو واقعے کی تحقیقات کا کہہ دیا ہے اور جو کوئی بھی اس کہانی کے پیچھے ہے میں اس کی تہہ تک پہنچ گیا ہوں۔

گزشتہ روز ایس ایس پی ایسٹ اظفر مہیسر نے ایم کیو ایم لندن کے ٹارگٹ کلر یوسف عرف ٹھیلے والے کو میڈیا کے سامنے پیش کیا تھا۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت پولیس افسران کا اہم اجلاس میں ایس ایس پی ایسٹ اظفر مہیسر کی پریس کانفرنس پر شدید برہمی کا اظہار بھی کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

کراچی پولیس چیف نے معاملے کی انکوائری کا حکم دیتے ہوئے ڈی آئی جی ایسٹ کو 24 گھنٹے میں انکوائری مکمل کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے جبکہ اس معاملے پر ایک اور پیش رفت ہوئی ہے اور یوسف ٹھیلے والے کو گرفتار کرنے والے ایس ایچ او سولجر بازار جاوید سکندر اور ہیڈ کانسٹیبل عمران گجر کو معطل کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ 96 افراد کے قتل کا اعتراف کرنے والا ٹارگٹ کلر یوسف ٹھیلے والے نے وزیر اعلیٰ سندھ سے تعلق کا انکشاف کیا تھا۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی پولیس نے ایم کیو ایم لندن کے ٹارگٹ کلر یوسف عرف ٹھیلے والا کو ایک کارروائی کے دوران گرفتار کیا تھا جس نے دورانِ تفتیش سابق رہنما ایم کیو ایم پاکستان فاروق ستار اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے رابطے کا انکشاف کیا ہے۔

پولیس کے مطابق پولیس نے ایک کارروائی کے دوران ایم کیو ایم لندن سے تعلق رکھنے والے ٹارگٹ کلر یوسف عرف ٹھیلے والا کو گرفتار کیا جس نے دوران تفتیش 96 افراد کی ٹارگٹ کلنگ کا انکشاف کیا ہے۔ شہر قائد کے علاقے سولجر بازار میں پولیس نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے یوسف عرف ٹھیلے والا کو گرفتار کیا۔ ایس ایس پی ایسٹ نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا ہے کہ گرفتار ملزم نے 1995 میں ایم کیو ایم میں شمولیت اختیار کی اور پہلی مرتبہ 1996 میں رینجرز کے ہاتھوں گرفتار ہوا تاہم ایک سال بعد رہا ہو گیا، ملزم کے ہاتھوں قتل ہونے والوں میں فورسز کے لوگ بھی شامل ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں