لاپتا افراد کی عدم بازیابی پر عدالت افسران پر برہم

میرے دو بیٹے سات سال سے لاپتا ہیں، کن حالات میں عدالت پیش ہونے کے لیے آتی ہوں اللہ جانتا ہے،والدہ لاپتا افراد لاپتا شہری معاذ اور احمد کو کورنگی سے حراست میں لیا گیا تھا، کون لے گیا تھا، تلاش کے لیے تحقیقات جاری ہیں،پولیس کا عدالت میں بیان

منگل 9 مارچ 2021 14:35

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 مارچ2021ء) سندھ ہائیکورٹ نے لاپتا افراد کیس سے متعلق سماعت کے دوران گمشدہ افراد کی عدم بازیابی پر جے آئی ٹی سربراہ اور پولیس افسران پر برہمی کا اظہار کیاہے۔منگل کوسندھ ہائیکورٹ میں لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے سماعت کی۔دوران سماعت عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ کئی کئی برسوں سے شہری لاپتا ہیں، جے آئی ٹی اور پولیس یہ پتا نہیں لگا پائی کہ وہ گئے کہاں ،جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی نے آج تک کیا ہی کیا ہی جے آئی ٹی اور پی ٹی ایف افسران بس چائے پی کر واپس جاتے ہیں۔

سماعت کے دوران عدالت کی جانب سے گمشدہ شہریوں کا سراغ لگانے کے لیے نئی جے آئی ٹی بنانے کا حکم دیتے ہوئے کہا گیاکہ متعلقہ ادارے شہریوں کو بازیاب کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں۔

(جاری ہے)

دوران سماعت لاپتا افراد کی والدہ نے کہاکہ میرے دو بیٹے سات سال سے لاپتا ہیں، کن حالات میں عدالت پیش ہونے کے لیے آتی ہوں اللہ جانتا ہے، معلوم نہیں بیٹے میری زندگی میں واپس آئیں گے بھی یا نہیں۔

اس پر جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے کہا کہ ہم آپ کے بیٹوں اور دیگر لاپتا شہریوں کو بازیاب کرانے کے لیے ہر حد تک جائیں گے۔دوران سماعت عدالت میں پولیس نے گمشدہ افراد سے متعلق کہاکہ لاپتا شہری معاذ اور احمد کو کورنگی سے حراست میں لیا گیا تھا، کون لے گیا تھا، تلاش کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔بعد ازاں عدالت کی جانب سے لاپتا شہریوں کو بازیاب کرا کے 12 اپریل کو رپورٹ طلب کرلی گئی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں