زری پالیسی کمیٹی کا پالیسی ریٹ کو 22 فیصد پربرقرار رکھنے کا فیصلہ
معاشی استحکام کے اقدامات مہنگائی اور بیرونی پوزیشن دونوں میں خاطر خواہ بہتری لانے میں کردار ادا کررہے ہیں،کمیٹی
پیر 29 اپریل 2024 20:04
(جاری ہے)
مجموعی طور پر کمیٹی نے ستمبر 2025 تک مہنگائی کو کم کرکے 5-7فیصد ہدف کی حدود میں لانے کے لیے موجودہ زری پالیسی موقف کو جاری رکھنے پر زور دیا۔
زری پالیسی کمیٹی نے اپنے پچھلے اجلاس کے بعد سے مندرجہ ذیل اہم واقعات نوٹ کیے۔ اول، مالی سال 24 کی پہلی ششماہی کے اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ معاشی سرگرمیاں معتدل رفتار سے بحال ہورہی ہیں جس کا اہم سبب شعبہ زراعت میں مضبوط بحالی ہے۔ دوم، مارچ 2024 میں جاری کھاتے میں خاصا فاضل (سرپلس) ریکارڈ کیا گیا جس سے قرضوں کی کافی مقدار میں واپسی اور رقوم کی کمزور آمد کے باوجود اسٹیٹ بینک کے زر مبادلہ کے ذخائر کو مستحکم کرنے میں مدد ملی۔ سوم، اپریل 2024 میں صارفین کی مہنگائی کی توقعات تھوڑی بڑھیں جبکہ کاروباری اداروں کی توقعات کم ہوئیں۔ آخر میں، اہم مرکزی بینکوں خصوصا ترقی یافتہ معیشتوں کے مرکزی بینکوں نے حالیہ مہینوں میں ارزانی (disinflation)کی رفتار میں کچھ سست روی دیکھنے کے بعد محتاط پالیسی موقف اختیار کرلیا ہے۔ موصول ہونے والے اعدادوشمار سے بدستور زری پالیسی کمیٹی کی رواں مالی سال کے دوران معتدل بحالی کی گذشتہ توقعات کو تقویت مل رہی ہے جن میں حقیقی جی ڈی پی کی نمو 2 تا 3 فیصد کے درمیان رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ زرعی شعبہ اہم محرک ہے اور اس میں مالی سال 24 کی پہلی ششماہی میں 6.8 فیصد کی مضبوط نمو ہوئی ہے۔ مذکورہ صورت حال کی چاول، کپاس، مکئی اور گندم کی پیداوار میں خاصے اضافے کے تازہ ترین سرکاری تخمینوں سے بھی توثیق ہوتی ہے۔ صنعتی شعبے میں بڑے پیمانے کی اشیا سازی (ایل ایس ایم) میں جولائی تا فروری مالی سال 24کے دوران 0.5 فیصد کمی درج کی گئی ، جبکہ گذشتہ برس کی اسی مدت میں 4.0 فیصد کا سکڑا ہوا تھا۔ کمیٹی نے کہا کہ خدمات کے شعبے کی پہلی ششماہی کی نمو توقع سیکچھ کم رہی، جو کمزور طلب کے اثرات کو ظاہر کرتی ہے۔ استعداد کے بہتر استعمال اور کاروباری احساسات میں قدرے بہتری کے ساتھ ساتھ گذشتہ برس کی نسبت کم اساسی اثر کے باعث ایم پی سی کو آئندہ مہینوں میں مینوفیکچرنگ اور خدمات کے شعبوں میں قدر اضافی بحال ہونے کی توقع ہے۔ جاری کھاتے میں توقع سے زیادہ بہتری آئی اور مارچ 2024 میں جاری کھاتہ معقول یعنی 619 ملین ڈالر فاضل رہا جس کی بنیادی وجہ عید کے موقع پر کارکنوں کی ترسیلات میں ہونے والا اضافہ ہے۔ جولائی تا مارچ مالی سال 24 کے دوران جاری کھاتے کا خسارہ گذشتہ سال کی اسی مدت کی نسبت مجموعی طور پر 87.5 فیصد کمی سے 0.5 ارب ڈالر تک آگیا۔ برآمدات میں مسلسل نمو کا سلسلہ جاری ہے جس میں چاول کی برآمدات آگے ہیں، جبکہ درآمدات کم ہوئی ہیں کیونکہ ملکی زرعی پیداوار بہتر ہوئی اور اقتصادی سرگرمیاں معتدل رہیں۔ جاری کھاتے کے خسارے میں اس کمی سے، جبکہ مالی رقوم کی آمد کمزور تھی، اسٹیٹ بینک قرضے کی معقول رقم بشمول ایک ارب ڈالر یورو بانڈ قرضہ کی واپسی کے قابل ہوا، بلکہ اسٹیٹ بینک کے زرِ مبادلہ ذخائر بھی 8.0 ارب ڈالر کے لگ بھگ برقرار رہے۔ زری پالیسی کمیٹی نے زور دیا کہ بیرونی دھچکوں کا موثر جواب دینے اور پائیدار اقتصادی نمو کی معاونت کی ملکی صلاحیت بڑھانے کی غرض سے یہ لازم ہے کہ زرِ مبادلہ کے بفرز میں مزید اضافہ کیا جائے۔ مالیاتی یکجائی کی کوششوں کے مطابق، جولائی تا جنوری مالی سال 24 کے دوران بنیادی فاضل بڑھ کر جی ڈی پی کا 1.8 فیصد ہوگیا جبکہ گذشتہ برس کی اسی مدت یہ 1.1 فیصد تھا۔ اس بہتری کی بنیادی وجہ محاصل کی وصولی میں مسلسل اضافہ اور غیر سودی اخراجات پر بعض پابندیاں ہیں۔ ٹیکس اور نان ٹیکس محاصل دونوں میں نمایاں اضافہ بڑی حد تک ٹیکسوں کے اقدامات اور جاری اقتصادی بحالی کے اثرات کی عکاسی کرتا ہے۔ تاہم، قرضوں کی بلند سطح اور حکومت کے مہنگے ملکی قرضوں پر انحصار کی وجہ سے سودی ادائیگیاں بڑھ گئی ہیں۔ نتیجتا، جولائی تا جنوری مالی سال 24 کے دوران مجموعی خسارہ بڑھ کر جی ڈی پی کا 2.6 فیصد ہو گیا جو گذشتہ برس کی اسی مدت میں 2.3 فیصد تھا۔ ایم پی سی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ قیمتوں کے استحکام اور پائیدار اقتصادی ترقی کے لیے مالیاتی یکجائی کا تسلسل ضروری ہے، بالخصوص ٹیکس اساس کو وسیع کرنے اور سرکاری شعبے کے اداروں کے خساروں میں کمی کے ذریعے ۔مارچ 2024 میں زرِ وسیع (ایم )2میں نمو سال بہ سال بنیادوں پر بڑھ کر 17.1 فیصد ہوگئی جو فروری 2024 میں 16.1 فیصد تھی۔ اسی عرصے میں، زرِ محفوظ میں نمو 8.2 فیصد سے بڑھ کر 10 فیصد پر پہنچ گئی۔ ایم 2 میں اضافے کو بنیادی طور پر خالص بیرونی اثاثوں میں اضافے کے ساتھ زرمبادلہ کے بہتر ذخائر اور کمرشل بینکوں سے خالص میزانی قرض گیری میں اضافے کے ساتھ منسوب کیا گیا ۔دوسری جانب، نجی شعبے کے قرض میں وسیع البنیاد کمی کا سلسلہ جاری ہے۔ زری پالیسی کمیٹی کا نقطہ نظر یہ تھا کہ زری مجموعوں میں حالیہ نمو آئندہ مہینوں کے دوران کم ہونے کی توقع ہے اور یہ عمل پہلے ہی تازہ ترین اعداد و شمار میں ظاہر ہونا شروع ہوگیا ہے۔ مزید برآں، کمیٹی کا نقط نگاہ یہ تھا کہ ایم 2 کے اجزائے ترکیبی میں مضمر تبدیلیوں کامثبت اثر مہنگائی کے منظر نامے پر ہوگا۔زری پالیسی کمیٹی کی توقعات کے مطابق مالی سال 24 کی دوسری ششماہی کے دوران مہنگائی نمایاں طور پر معتدل رہنے کا سلسلہ جاری رہا۔ مارچ میں عمومی مہنگائی کم ہوکر سال بسال 20.7 فیصد رہ گئی جو فروری میں 23.1 فیصد تھی۔ اسی عرصے میں قوزی مہنگائی فروری کی 18.1 فیصد شرح سے خاصی کم ہوکر 15.7 فیصد رہ گئی۔ مربوط زری سختی اور مالیاتی پالیسی کے ردِعمل کے ساتھ ساتھ دیگر عوامل، جن کی بنا پر یہ سازگار نتائج بشمول اجناس کی عالمی قیمتوں میں کمی آئی، کے باعث غذائی رسد اور بلند اساسی اثر میں بہتری آئی۔ کمیٹی کا خیال ہے کہ مہنگائی میں بدستور کمی آتی رہے گی۔ تاہم کمیٹی نے یہ بھی نوٹ کیا کہ آگے چل کر مہنگائی کے اس منظرنامے کو تیل کی عالمی قیمتوں میں حالیہ اتار چڑھا کے ساتھ ساتھ دیگر اجناس کی قیمتوں میں حد درجہ کمی؛ توانائی کے شعبے میں گردشی قرضوں کا مسئلہ حل کرنے کے مہنگائی پر ممکنہ اثرات؛ اور ٹیکس شرح پر مبنی مالیاتی یکجائی سے خطرات کا سامنا ہوسکتا ہے۔ ان خطرات کو سمجھتے ہوئے، کمیٹی اس نتیجے پر پہنچی کہ دانشمندی اسی میں ہے کہ اس مرحلے پر بڑی مثبت حقیقی شرح ہائے سود کے ساتھ ساتھ زری پالیسی کے موجودہ موقف کو جاری رکھا جائے۔کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں
وزیر اعلی سندھ اور یونیسیف کنٹری ریپریزینٹیٹیوکے درمیان چائلڈ پروٹیکشن پروگرام شروع کرنے پر اتفاق
پاکستان کے ساتھ تزویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کا عزم رکھتے ہیں، چینی قونصل جنرل ..
کینز فلم فسٹیول میں پاکستان کی شرکت، فسٹیول میں 'دی کرانیکلزآف عمر وعیار' آن لائن پیش کی جائے گی
ةجامعہ کراچی ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج کا کلیہ قانون کی لائبریری کے لئے قانون کی نایاب کتب کا تحفہ
ژ*پی ٹی آئی کو باغ جناح گراؤنڈ میں جلسے کی اجازت نا دینے کا کیس کی سماعت
ق*کے فور منصوبے پر ڈائریکٹر تعیناتی معاملہ، عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کردیے
کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں بڑے پیمانے پر افسران کے تبادلے
دو ماہ سے پورٹ پر پھنسے کنٹینرز کے خلاف آل پاکستان ٹمبر ایسوسی ایشن کی ہڑتال
زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں ڈیڑھ کروڑ ڈالرز کا اضافہ
ریلوے ملازمین کی انوکھی چوری، کوئلے سے بھری پوری بوگی اڑا لی
اہل سندھ مینڈیٹ چوروں کے خلاف فیصلہ کن جدوجہد کیلئے پر عزم ہیں، مولانا سائیں عبدالقیوم ہالیجوی
واٹر کا رپوریشن کے ملازمین کا اپنے مطالبات کے حق میں کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاج
کراچی سے متعلقہ
پاکستان کی تازہ ترین خبریں
-
گورنمنٹ گرلزہائر سیکنڈری سکول عمربلاک میں اسٹوڈنٹس کونسل کے الیکشن کا انعقاد
-
باقی مقدمات میں لائیو کوریج چل رہی ہے تو یہاں کون سی رکاوٹ آگئی؟
-
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی زیر صدارت صوبے میں بجلی کی لوڈشیڈنگ سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس
-
کپتان کی ایک جھلک پر مخالفین کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں، حلیم عادل شیخ
-
مجھے خوشی ہوئی کہ میرے لیڈر کی ایک جھلک سے سارا سسٹم خوفزدہ ہے
-
ججز خط سے واضح ہوگیا کہ عدلیہ دباؤ برداشت کرنے کو تیار نہیں
-
حکومت کارواں سال نومبر دسمبر میں لاہور اور دیگر شہروں میں الیکٹرک اور ہائبرڈ بسیں چلانے کااعلان
-
سولر پینلز کی قیمتوں میں ایک مرتبہ پھر بھاری اضافہ ہو گیا
-
دبئی لیکس میں آنے والی میری اہلیہ کی پراپرٹی 2017سے تھی ،پچھلے سال بیچ کر دوسری لی، برطانیہ میں بھی جائیدادیں ہیں‘ محسن نقوی
-
اللہ کا فضل دیکھو دو مہینے کے اندر روٹی کی قیمت 20 سے کم ہوکر 15 روپے پر آگئی ہے
-
دوران ملازمت وفات پانے والے ملازمین کے بیوی بچوں کی 3 ماہ میں مالی معاونت کی جائے گی
-
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ،پبلک ٹرانسپورٹ گاڑیوں کے نئے کرائے مقرر کر دیئے گئے ہیں،قراة العین