بلدیہ عظمیٰ کراچی اور دیگر اداروں کا لائٹ ہاؤس اور آرام باغ کے علاقوں میں تجاوزات کے خلاف آپریشن ، تقریباً 800 دکانیں مسمار

پیر 19 نومبر 2018 23:33

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 نومبر2018ء) بلدیہ عظمیٰ کراچی (کے ایم سی) اور دیگر اداروں نے لائٹ ہاؤس اور آرام باغ کے علاقوں میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کرتے ہوئے تقریباً 800 دکانیں مسمار کردیں۔بلدیہ عظمیٰ کراچی کی دیگر اداروں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد سے شہر بھر میں تجاوزات کے خلاف کارروائیاں زور و شور سے جاری ہیں۔

صدر اور اطراف کے علاقوں میں بڑے پیمانے پر تجازوات ختم کرنے کے بعد آپریشن کا رٴْخ دیگر علاقوں کی طرف موڑ دیا گیا ہے۔پیر کے روز بھاری مشینری کے ذریعے لائٹ ہاؤس اور آرام باغ میں تجاوزات کے خلاف کارروائی کی گئی۔بلدیہ عظمیٰ کراچی کے عہدیداران نے بتایاکہ شہر قائد میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کے تیسرے ہفتے کے دوران شہر کی معروف مارکیٹس میں تقریباً 800 دکانیں مسمار کی گئیں۔

(جاری ہے)

عہدیداران کے مطابق انسداد تجاوزات عملے نے بھاری مشینری کی مدد سے آرام باغ فرنیچر مارکیٹ کے قریب 350 جبکہ لائٹ ہاؤس کے قریب 450 دکانیں مسمار کیں۔کے ایم سی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ آپریشن کی نگرانی کمشنر کراچی ڈاکٹر سید سیف الرحمٰن نے کی جنہوں نے کہا کہ کسی کو ایک انچ جگہ پر بھی غیر قانونی تعمیرات کے اجازت نہیں دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ کے ایم سی کے محکمہ تعمیرات میں آرام باغ میں 175 جبکہ لٴْنڈا بازار میں 297 دکانیں رجسٹرڈ ہیں، جنہیں دکانداروں نے بالترتیب 450 اور 350 دکانوں میں تقسیم کردیا ہے۔

آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے کہاکہ دونوں علاقوں میں دکانیں مسمار کرنے سے تقریباً 2 ہزار خاندان بیروزگار ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ ان علاقوں میں زیادہ تر دکاندار گزشتہ 38 سال سے کاروبار کر رہے تھے اور 'کے ایم سی' کو باقاعدگی سے کرایہ بھی ادا کر رہے تھے۔عتیق میر کا کہنا تھا کہ چونکہ یہ آپریشن سپریم کورٹ کے حکم پر کیا جارہا ہے اس لیے دکاندار مزاحمت نہیں کر رہے اور نہ کوئی رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ جو دکاندار کے ایم سی کو کرایہ ادا کر رہے تھے انہیں کاروبار کے لیے متبادل جگہ فراہم کی جانی چاہیے ورنہ شہر سے تجاوزات ختم کرنے کے اچھے کام کی وجہ سے تقریباً 25 ہزار خاندان بیروزگار ہوجائیں گے جس سے شہر میں مجموعی بیروزگاری میں مزید اضافہ ہوگا۔دوسری جانب ایمپریس مارکیٹ میں تجاوزات کے خلاف آپریشن سے متاثرہ دکانداروں نے کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی ریلی نکالی۔متاثرین نے چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار سے مبینہ بے رحمانہ آپریشن کا نوٹس لینے اور انہیں کاروبار کے لیے متبادل جگہ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔#

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں