وکلا نے 26اگست کو پاکستان بھر میں ہڑتال کا اعلان کردیا

کراچی بار ایسوسی ایشن آئین و قانون کی بالادستی کے لئے ہر اول دستے کا کردار ادا کرے گی،بیرسٹرصلاح الدین کا کنونشن سے خطاب

ہفتہ 24 اگست 2019 18:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اگست2019ء) وکلا نے 26اگست کو پاکستان بھر میں ہڑتال کا اعلان کردیا۔ہفتہ کو آل پاکستان وکلا کنونشن سٹی کورٹ کے جناح آڈیٹوریم میں منعقد کیا گیا ، کنونشن میں پاکستان بار کونسل ،سپریم کورٹ بار،صوبائی بار کونسلز،ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر بار ایسوسی ایشن کے نمائندے شریک ہوئے آل پاکستان وکلا کنونشن کی میزبانی کراچی بار ایسوسی ایشن نے کی ۔

(جاری ہے)

کنونشن میں وکلا کی بڑی تعداد شریک تھے ،کنوشن سے خطاب میں جنرل سیکریٹری کراچی بار کا کہنا تھا کہ کراچی بار ایسوسی ایشن آئین و قانون کی بالادستی کے لئے ہر اول دستے کا کردار ادا کرے گی ،بار اور بینچ کے تقدس کو اولیت دی گی بیرسٹر صلاح الدین احمد نے کنونشن سے خطاب میں کہا کہ یہ تحریک ججز صاحبان کے لیے نہیں ،یہ تحریک جمہوریت بحالی کی تحریک ہے ، ہمیں کلئیر ہونا چاہیے کہ ہم نے کن چیزوں کا سامنا کرنا ہے ، میڈیا پر پابندی مارشل لا کی پہلی خصوصیت ، کوئی حق بات کہے اسے مسنگ پرسن بنا دیا جائے مارشل لا کی دوسری قسم ،مارشل لا کی تیسری خصوصیت لوگ انصاف کے لیے عدالتوں میں جائیں اور فیصلے مرضی کے ہوں ،کچھ مزاحمت ہے اسے بھی دور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے مزاحمت کو بڑھانا ہے، اس ظلم کا سامنا کرنا پڑے گا،فیض آباد دھرنے میں جسٹس قاضی فائز عیسی نے سیدھی بات کی کہ آئین سب کے لیے ہے،جب تک نادیدہ قوتوں کی نشاندہی نہیں کریں گے تب تک ہم آگے نہیں بڑھ سکتے،کسی ایک جج کے خلاف چلنے والا ریفرنس سامنے نہیں آیا،یہ واحد ریفرنس ہے جو سامنے لایا گیا سید حیدر امام رضوی ممبر سندھ بار کونسل نے خطاب میں کہا کہ ملک میں گزشتہ تین ماہ سے عدلیہ مخالف حالات ہیں،گزشتہ سال بھی ایک دلیر،ایماندار ،شخصیت قاضی فائز عیسی زیر عتاب تھی، قاضی فائز عیسی وہ جج ہیں جو انکے خلاف لکھتے ہیں جنکے خلاف کوئی نہیں لکھتا، وکلا نے عدلیہ کی آزادی کے لیے بے انتہا قربانیاں دی ہیں،اس جج نے تمام دباو کو بالاتر رکھ کر بلوچستان کی عوام کے حق میں رپورٹ دی، سندھ میں یہاں ججز کے سو موٹو پر کاروائی نہیں ہوئی،افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج میڈیا کو بھی قید کردیا گیا ہے، قربان ملانو صدر سکھر بار کا کنوینشن سے خطاب میں کہنا تھا کہ سابق صدر مشرف کے خلاف کیس آج تک نہیں چل پایا،آج ججز کے خلاف ریفرینس چلائے جارہے ہیں ،ان ججز کے پیچھے ہم کالے کوٹ والے ہیں، ہم ایک پیج پر ہیں، کشمیر سے تعلق رکھنے والی راحت بانو ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ کشمیر پر ستر سال سے بھارت مسلط ہے، نھتے کشمری اس ظلم کے آگے دیوار بنے ہیں ،آج کشمیری آپ کی طرف دیکھ رہے ہیں ،ہم اپنی آنے والی نسل کو آزاد عدلیہ دے کر رہیں گے چاہے ہمیں اپنی جان ہے کیوں نا دینا پڑے،جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف ریفرنس اتنی تیزی سے کیوں چلایا جا رہا ہے ،عدلیہ کو آزاد رہنے دیا جائے،محمد عاقل ایڈووکیٹ صدر سندھ بار کونسل کا کنوینشن سے خطاب میں کہنا تھا کہ سپریم جوڈیشل کونسل کی کاروائی بد نیتی پر مبنی ہے،جسٹس قاضی فائز عیسی کی اہلیہ اور بیٹا ڈیپنڈنٹ نہیں ہیں ،جب وہ ڈی پنڈنٹ نہیں ہیں تو ایسٹس کا انہی سے معلوم کیا جائے ،اس ریفرنس کے پس منظر میں کچھ اور ہے ،وکلا کو توہین عدالت کے نوٹس پر پورے پاکستان میں سٹرائک کریں گے، شاہ نواز گجر ایڈووکیٹ وائس چئیر مین پنجاب بار کونسل کا کنوینشن سے خطاب میں کہنا تھا کہ جب تک ہر ادارہ اپنی حد میں نہیں رہے گا یہ ملک ترقی نہیں کر سکتا، بنجاب کے وکلا کی جانب سے امجد شاہ کو توہین عدالت کے نوٹس کی مزمت کرتا ہوں ،ہم عدلیہ کی آزادی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے،آزادی سے لیکر اب تک ہماری عدلیہ آزاد نہیں ہے،قاضی فائز عیسی جیسے ایماندار جج پر الزامات کی مزمت کرتے ہیں، یہ تحریک ملک کے لیے ہے، آئین کے لیے ہے، آزاد عدلیہ کے لیے ہے ،یہ تحریک جسٹس قاضی فائز عیسی کے لیے ہے آ اس میں شامل ہو جا،آزادی رائے پر پابندی ہے، ہم پاکستانی ہیں اور پاکستان کا بھلا چاہتے ہیں

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں