مغربی ممالک کی طرح پاکستان میں بھی انشورنس سیکٹر کو ضروری سروس قرار دیتے ہوئے کھولا جائے،ڈاکٹر مرتضیٰ مغل

اتوار 5 اپریل 2020 13:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اپریل2020ء) ایف پی سی سی آئی مرکزی قائمہ کمیٹی برائے انشورنس کے کنوینر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ مغربی ممالک کی طرح پاکستان میں بھی انشورنس سیکٹر کو ضروری سروس قرار دیتے ہوئے کھولا جائے۔انشورنس انڈسٹری ملک کے مالیاتی نظام کا اہم حصہ سے جسے موجودہ بحران میں عوام اور کاروباری برادری کے مسائل اور نقصانات کم کرنے کی اجازت دی جائے۔

ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ کاروباری برادری کو کرونا وائرس کی وجہ سے اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے جنھیںان حالات میں مالی تحفظ کی زیادہ ضرورت ہے۔انشورنس سیکٹر بند ہونے کی وجہ سے بینکوں کو بھی اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے اس لئے اسے ضروری سروس قرار دیتے ہوئے کام جاری کرنے کی اجازت دی جائے۔

(جاری ہے)

۔انھوں نے کہا کہ حکومت انشورنس سیکٹر کو نئی پراڈکٹس اور سروسز متعارف کروانے کی ہدایت کرے جس میں کرونا وائرس ،وبائوں اور لاک ڈائون کی صورت میں عوام اور کاروباری برادری کے مالی تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے ۔ چھوٹا کاروبار کرنے والوں کا بلا سود قرضے دئیے جائیں کیونکہ انھیں ایسے وقت میں کرایہ، تنخواہیں اور بل ادا کر نا پڑ رہے ہیں جبکہ انکا کاروبار بند اور آمدنی صفر ہے۔کاروباری برادری نئی صورتحال اور صارفین کے بدلتے ہوئے رویہ کے مطابق ایڈجسٹمنٹ کریں ورنہ انکے دیوالیہ پن کا خطرہ بڑھ جائے گا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں