معروف شاعر اور ادیب رئیس امروہی کی 32 ویں برسی منائی گئی

رئیس امروہی نے اپنی عملی زندگی کا آغاز صحافت سے کیا،22 ستمبر 1988 کو نامعلوم افراد نے ادب سے محبت کرنے والی اس ہستی کو قتل کر دیا تھا

منگل 22 ستمبر 2020 13:53

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 ستمبر2020ء) معروف شاعر اور ادیب رئیس امروہی کواس دنیاسے رخصت ہوئی32 برس بیت گئے ہیں، منگل کوان کی32ویں برسی منائی گئی۔رئیس امروہی کے دلوں کو چھولینے والے اشعار آج بھی دنیا بھر میں پسندیدگی کی انتہا پر ہیں۔ممتاز شاعر کالم نگار اور دانشور رئیس امروہی کو اردو زبان سے بے حد محبت تھی، قطعہ نگاری میں آپ کو اعلی مقام حاصل تھا یہی وجہ ہے کہ ملکی اور غیر ملکی سطح پر قطعہ نگاری آپ کی وجہ شہرت بنی، رئیس امروہی نثر نگاری میں بھی عبور رکھتے تھے۔

رئیس امروہی 12 ستمبر 1914کو ہندوستان کے شہر امروہہ میں ایک ادبی گھرانے میں پیدا ہوئے، آپکے والد علامہ سید شفیق بھی شاعر اور عالم تھے، رئیس امروہوی کا اصل نام سید محمد مہدی تھا، آپ نے اپنی عملی زندگی کا آغاز صحافت سے کیا۔

(جاری ہے)

قیام پاکستان سے قبل وہ امروہہ اور مراد آباد سے نکلنے والے کئی رسالوں سے وابستہ رہے، قیامِ پاکستان کے بعد کراچی ہجرت کی اور پھر یہیں کے ہو کر رہ گئے تھے۔رئیس امروہوی کے شعری مجموعوں میں الف، پس غبار، لالہ صحرا، ملبوس بہار، آثار اور قطعات کے چار مجموعے شامل ہیں جبکہ نفسیات اور مابعدالطبیعات کے موضوعات پر ایک درجن سے زیادہ تصانیف ہیں۔22 ستمبر 1988 کو نامعلوم افراد نے ادب سے محبت کرنے والی اس ہستی کو قتل کر دیا تھا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں