سابقہ ڈائریکٹر جنرل ادارہ ترقیات کراچی آصف اکرام تبادلہ سے ایک دن قبل ادارہ کو مالی ضرب لگانے میں کامیاب

سابقہ ڈی جی کے ڈی اے نے اسپورٹس کمپلیکس کو غیر قانونی طریقے سے کے ڈی اے آفیسرز ایسوسی ایشن کو الاٹ کردیا گورننگ باڈی کی منظوری کے بغیر اسپورٹس کمپلیکس کو کے ڈی اے آفیسرز ایسوسی ایشن کے نام کردیا، ادارہ ذرائع آمد سے محروم ہونے کے ساتھ مالی بحران کا شکار ہوگیا

پیر 23 نومبر 2020 23:28

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 نومبر2020ء) سابقہ ڈائریکٹر جنرل ادارہ ترقیات کراچی آصف اکرام تبادلہ سے ایک دن قبل ادارہ کو مالی ضرب لگانے میں کامیاب۔ معتبر ذرائع کے مطابق سابقہ ڈی جی کے ڈی اے نے اسپورٹس کمپلیکس کو غیر قانونی طریقے سے کے ڈی اے آفیسرز ایسوسی ایشن کو الاٹ کردیا۔ اسپورٹس کمپلیکس کو گورننگ باڈی کی منظوری کے بغیر آصف اکرام نے خاموشی سے کے ڈی اے آفیسرز ایسوسی ایشن کے نام کردیا جس کے باعث ادارہ کثیر ذرائع آمدن سے محروم ہونے کے ساتھ مالی بحران کا شکار ہوگیا۔

واضح رہے کہ گلستان جوہر بلاک 14 میں واقع کے ڈی اے اسپورٹس کمپلیکس پر عرصہ دراز سے غیر قانونی شادی ہالز قائم تھے جنہیں سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے سابقہ ڈی جی کے ڈی اے سمیع الدین صدیقی کی سربراہی میں مسمار کرکے واگزار کرایا گیا۔

(جاری ہے)

مختلف ادوار میں ادارہ کے سربراہان نے اسپورٹس کمپلیکس کو ملازمین کے لئے جدید طرز پر مشتمل اسپورٹس کمپلیکس بنانے کے دعوے کئے لیکن مالی وسائل کی عدم موجودگی کے باعث منصوبہ پایہ تکمیل تک نہ پہنچ سکا۔

آصف اکرام نے اپنے تبادلہ سے ایک دن قبل غیر قانونی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے کے ڈی اے آفیسرز ایسوسی ایشن کو اسپورٹس کمپلیکس استعمال کرنے کی اجازت دے دی۔ آفیسرز ایسوسی ایشن میں وہی لوگ کرتا دھرتا ہیں جنہوں نے سابقہ ڈی جی کے ڈی اے سمیع الدین صدیقی کو کے ڈی اے کلب کشمیر روڈ کے بارے میں غلط تفصیلات فراہم کیں اور کلب مسمار کردیا گیا جس کے باعث افسران و ملازمین کے ڈی اے آفیسرز کلب کی سہولیات سے محروم ہیں۔

گلستان جوہر میں واقع اسپورٹس کمپلیکس سے ماہانہ لاکھوں روپے کی آمدنی یقینی ہونے کے باوجود آصف اکرام نے اپنی حدود سے تجاوز کرتے ہوئے غیر قانونی اقدام کیا۔ اس اقدام کے باعث ادارہ مزید مالی طور پر غیر مستحکم ہوگیا ہے۔ وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ اور وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ سے افسران و ملازمین کا مطالبہ ہے کہ آصف اکرام کے اس اقدام کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے اور اسپورٹس کمپلیکس کو مکمل فعال کیا جائے جس سے ملازمین اور شہریوں کو صحتمندانہ سہولیات کی فراہمی ممکن ہوسکے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں