پرامن احتجاج، حکومت کے خلاف تنقید کرنا سیاسی جماعتوں کا حق ہے،سعید غنی

ایم کیو ایم ماضی کی روایتوں کو دہراتے ہوئے نفرت انگیز اور تعصب پر مبنی باتیں کررہی ہے،وزر اطلاعات ایسا محسوس ہورہا ہے کہ ایم کیو ایم والے اپنے ہوش و حواس میں نہیں ہیں اور بوکھلاہٹ کا شکار ہیں،وڈیو بیان

پیر 6 دسمبر 2021 22:48

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 دسمبر2021ء) وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ احتجاج کرنا، پرامن احتجاج، حکومت کے خلاف تنقید کرنا سیاسی جماعتوں کا حق ہے۔ ایم کیو ایم ماضی کی روایتوں کو دہراتے ہوئے نفرت انگیز اور تعصب پر مبنی باتیں کررہی ہے۔ایسا محسوس ہورہا ہے کہ ایم کیو ایم والے اپنے ہوش و حواس میں نہیں ہیں اور بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔

وسیم اختر کی جانب سے آج جس طرح کی زبان استعمال کی گئی اور جس طرح وزیر اعلٰی سندھ اور سندھ کے لوگوں کے لئے جو الفاظ استعمال کئے گئے وہ نامناسب ہیں۔ ہم بلدیاتی نظام کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں تاکہ نچلی سطح تک اختیارات منتقل ہوسکیں۔ پیر کے روز جاری اپنے ویڈیو بیان میں سعید غنی نے کہا کہ ایم کیو ایم ماضی کی روایتوں کو دہراتے ہوئے نفرت انگیز اور تعصب پر مبنی باتیں کررہی ہے اور ان تعصب پر مبنی باتوں کا نقصان سندھ اور سندھ کے رہنے والوں بالخصوص کراچی کے لوگوں کو ہوگا۔

(جاری ہے)

سعید غنی نے کہا کہ ایسا محسوس ہورہا ہے کہ ایم کیو ایم والے اپنے ہوش و حواس میں نہیں ہیں اور بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ایم کیو ایم کی جانب سے جس طرح کی زبان آج استعمال کی جارہی ہے اس سے الطاف حسین کی سیاسی سوچ کی بدبو آرہی ہے۔ سعید غنی نے اپنے بیان میں کہا کہ وسیم اختر کی جانب سے آج جس طرح کی زبان استعمال کی گئی اور جس طرح وزیر اعلٰی سندھ اور سندھ کے لوگوں کے لئے جو الفاظ استعمال کئے گئے وہ نامناسب ہیں۔

آج ایک بار پھر اردو بولنے والوں کو ڈرایا جارہا ہے تاکہ وہ ان کو دوبارہ اپنی سیاسی چھتری تلے لے آسکیں۔ سعید غنی نے کہا کہ ایم کیو ایم آج دوبارہ اسی راستہ پر چل پڑی ہے کہ وہ کسی طرح صوبوں میں رہنے والوں کے خلاف نفرتیں پیدا کرے اور ایک بار پھر اس صوبے اور شہر کراچی میں جھگڑے، فسادات اور غلط فہمیاں پیدا کرکے اپنی سیاست چمکانا چاہتی ہے، جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

انہوںنے کہا کہ ہم بلدیاتی نظام کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں تاکہ نچلی سطح تک اختیارات منتقل ہوسکیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی بلدیاتی نظام کے حوالے سے خصوصی ہدایات ہیں کہ ایسا نظام ہو جس کا براہ راست فائدہ عام عوام تک پہنچے۔ سعید غنی نے کہا کہ اس حوالے سے کمیٹی نے 9 ماہ قبل کام شروع کردیا تھا اور اس میں پی ٹی آئی، ایم کیو ایم، جماعت اسلامی سمیت دیگر اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت بھی شامل کی گئی ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں