نان فارمل ایجوکیشن طریقہ کار کے تحت آئوٹ آف اسکول چلڈرین کو مختصر عرصہ میں تعلیم مکمل کرنے کا موقعہ دیا جائے گا،وزیر تعلیم سید سردار علی شا

بدھ 17 اپریل 2024 21:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اپریل2024ء) وزیر تعلیم و معدنیات سندھ سید سردار علی شاہ نے کہا ہے کہ نان فارمل ایجوکیشن طریقہ کار کے تحت آئوٹ آف اسکول چلڈرین کو مختصر عرصہ میں تعلیم مکمل کرنے کا موقع دیا جائے گا جبکہ اسی عرصہ کے دوران ووکیشنل تعلیم بھی دی جائے گی، اس ضمن میں سندھ میں نان فارمل ایجوکیشن اتھارٹی قائم کی جائے گی جسے جائکا اور یونیسیف کے تعائون اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلایا جائے گا ۔

بدھ کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق یہ بات انہوں نے کراچی میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر سیکریٹری تعلیم سندھ زاہد علی عباسی و جائکا کے وفد اور دیگر بھی موجود تھے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ نان فارمل ایجوکیشن طریقہ کار کے تحت اسکول سے رہ جانے والا بچہ مختصر عرصہ میں آٹھویں کلاس تک چار سال میں تعلیم مکمل کر سکے گا، اس طریقہ کار کی مدد سے آئیندہ چار سالوں میں سندھ میں 20لاکھ سے زائد بچوں اور بچیوں کو تعلیم دی جا سکے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سندھ پاکستان کا واحد صوبہ ہے جس نے نان فارمل ایجوکیشن کا کریکیولم بنانے کے ساتھ ساتھ کورس ورک بھی ترتیب دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسکول سے رہ جانے والے بچوں اور بچیوں کی آسانی کیلئے نان فارمل ایجوکیشن سینٹرز ایسے علاقوں میں کھولے جائیں گے جہاں پر آٹ آف چلڈرین کی تعداد زیادہ ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارہ سب سے بڑا چیلینج پرائمری کے بعد ڈراپ آئوٹ کا ہے جس کو نظر میں رکھتے ہوئے ضرورت کے تحت پرائمری اسکولز کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔

انہوںنے کہا کہ اسکولوں میں ایس ٹی ای ایم ایجوکیشن سسٹم پر بھی زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے، ہمیں بچوں کو سائنس، ٹیکنالاجی، انجنئرنگ اور میتھامیٹکس کے مضامین سیکھانے پر توجہ دینی ہوگی، اس ضمن میں بچوں میں دلچسپی پیدا کرنے کیلئے سائنس ایگزیبیشن منعقد کرنے کی بھی ضرورت ہے۔ وزیر تعلیم نے پرائیویٹ اسکولز ڈائریکٹوریٹ اور اور ضلعی تعلیمی افسران کو ہدایت کی کہ ضلعی، ڈویژنز اور صوبائی سطح پر سائنس ایگزیبیشن کا انعقاد کیا جائے تا کہ سندھ میں زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو اپنے صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے میں مدد مل سکے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی اچھی چیزوں کو فروغ دینا ہوگا، کچھ خراب چیزوں اور چیلینجز کی بنیاد پر ہم اپنے اچھے اقدامات کو پیچھے نہیں رکھ سکتے۔انہوں نے ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز کے افسران کے ساتھ منعقدہ اجلاس میں ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ پرائیویٹ اسکولز کی مانیٹرنگ کے لیے مکینزم کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے، اس سلسلے میں سندھ میں پرائیویٹ اسکولز کی مانیٹرنگ کے لیے 35 انسپیکٹر کی تعیناتی کی جائے گی، جسے سندھ میں ضلعی سطح پر مقرر کیا جائے گا جبکہ کراچی کے ہر ضلع میں دو دو انسپیکٹر رکھے جائیں گے۔

صوبائی وزیر نے ہدایت کی کہ پرائیویٹ اسکولز کو 10 فیصد اسکالرشپ دینے اور سندھی زبان پڑھانے کیلئے پابند کیا جائے جبکہ کے اس سلسلے میں سندھ لینگویج اتھارٹی کے تعائون سے سندھی پڑھانے کے طریقہ کار میں بہتری لانے کیلئے اساتذہ کی ٹریننگ کے لیے اقدامات کیے جائیں، اجلاس میں ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز کی ایڈیشنل ڈائریکٹر رافیعہ ملاح اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں