اوور بلنگ کا اختیار بجلی فروخت کرنے والی کمپنیوں سے واپس لیا جائے، پاسبان

کم بل آنے کی صورت میں پہلے سروے ، تحقیق کی جائے، پھر کاروائی کی جائے،سردار ذوالفقار

منگل 30 اپریل 2024 20:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اپریل2024ء) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کراچی کے رہنما سردار ذوالفقار نے کہا ہے کہ بجلی کی اووربلنگ غریب عوام کے لیے ایک بڑا مسئلہ بن چکی ہے، بجلی فروخت کرنے والی کمپنیوں کو اوور بلنگ کا اختیار کس قانون کے تحت دیا گیاہی میٹر میں کم یونٹ ظاہر ہونے کا یہ مطلب تو نہیں بنتا کہ وہ صارف بجلی چور ہی زیادہ تر کیسوں میں اوور بلنگ اسی بنیاد پر کی جاتی ہے کہ پچھلے سال اپریل کے مہینے میں100 یونٹ بجلی استعمال ہوئی تھی اس لئے موجودہ سال اپریل کے مہینے میں بھی100 یا اس کے آس پاس بجلی استعمال ہونی چاہئے ورنہ بجلی کے بل کی پشت پر چھوٹا سا ڈی ای ٹی موڈ لکھا ہوا آجائے گا،ایک دو مہینے بعد صارف کو ہزاروں روپوں کا زائد بل ارسال کر دیا جائے گا،صارف بجلی کمپنی کے دفتر جائے گا تو اس کے ساتھ انتہائی ہتک آمیز رویہ اختیار کرتے ہوئے کہا جائے گا کہ بل تو ادا کرنا ہی پڑے گا۔

(جاری ہے)

سردار ذوالفقار نے کہا کہ بہت کم صارفین اپنی شکایات نیپرا میں لے جا پاتے ہیں۔تعلیم کی کمی کے باعث زیادہ تر شہریوں کو اپنے حقوق کا علم ہی نہیں ہوتا ۔ کراچی سمیت ملک بھر میں بجلی کمپنیاں اووربلنگ کے نام پر شہریوں کی جیبوں پر ڈاکا ڈال رہی ہیں ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اوور بلنگ کا اختیار بجلی فروخت کرنے والی کمپنیوں سے واپس لیا جائے۔ جن گھروں میں کنڈے کی بجلی استعمال ہو رہی ہے ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔ جن لوگوں کے بل گزشتہ سال کے مقابلے میں کم آئیں تو پہلے ان کے گھر جا کر سروے کیا جائے اگر بجلی چوری ثابت ہو تو پھر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں