پی سی بی نے 8 اکتوبر سے ویمنزہائی پرفارمنس کیمپ کے آغا ز کا اعلان کردیا

31اکتوبر تک جاری رہنے والے کیمپ میں طلب کردہ 27کرکٹرزسمیت اسپورٹ اسٹاف کراچی کے بائیو سیکیورببل میں رہیںگی

جمعہ 2 اکتوبر 2020 22:49

پی سی بی نے 8 اکتوبر سے ویمنزہائی پرفارمنس کیمپ کے آغا ز کا اعلان کردیا
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اکتوبر2020ء) پاکستان کرکٹ بورڈ نیڈومیسٹک سیزن 21-2020 کے لئے ویمنزہائی پرفارمنس کیمپ کا اعلان کردیاہے۔کیمپ 8 سی31 اکتوبر تک حنیف محمد ہائی پرفارمنس سنٹر کراچی میں لگے گا۔ پی سی بی پہلے ہی تیس ستمبر سے شروع ہونے والے ڈومیسٹک سیزن میں شیڈول مینز اور انڈر19 سطح کی کرکٹ سرگرمیوں کا اعلان کرچکا ہے۔

پی سی بی نے کیمپ کے لیے 27 خواتین کھلاڑیوں کو کراچی طلب کرلیا ہے جن میںایمن انور،عالیہ ریاض، انعم امین، عائشہ نسیم، عائشہ ظفر، ناہیدہ خان، بسمہ معروف، ڈیانا بیگ، فاطمہ ثنا، ارم جاوید، جویریہ رئوف، جویریہ خان، کائنات امتیاز، کائنات حفیظ،ماہم طارق، منیبہ علی،نجیہ علوی، نشرہ سندھو، نتالیہ پرویز، ندا ڈار، عمیمہ سہیل،رامین شمیم، صبا نزیر، سعدیہ اقبال،سدرہ امین،سدرہ نوازاور سیدہ عروب شاہ شامل ہیں۔

(جاری ہے)

اس دوران کراچی کے مقامی ہوٹل میں بائیو سیکیور ببل بنایا جائیگا،جہاں داخلے کے لیے ان27 کھلاڑیوں سمیت اسپورٹ سٹاف کے مسلسل 2کوویڈ 19 ٹیسٹ کی رپورٹ منفی آنا لازمی ہوگی۔ پی سی بی کے کوویڈ19 پروٹوکولزکے مطابق ان تمام کھلاڑیوں اور اسپورٹ سٹاف کو اپنے پہلے کوویڈ 19 ٹیسٹ خود کروانے ہوں گے۔پی سی بی ان تمام افراد کو اس ٹیسٹ کے واجبات بعد میں ادا کر دے گا۔

جن کھلاڑیوں اور اسپورٹ سٹاف کے پہلے کوویڈ 19 ٹیسٹ کی رپورٹ منفی آئے گی انہیں کراچی آنے کی اجازت دی جائے گی جہاں ان کی دوسری کوویڈ 19 ٹیسٹنگ ہوگی۔ دوسرے ٹیسٹ کی رپورٹ منفی آنے پر یہ تمام افراد بائیو سیکیور ببل میں چلے جائیں گے۔ان کھلاڑیوں اور اسپورٹ اسٹاف کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کی تیسری مرتبہ کوویڈ19 ٹیسٹنگ کیمپ کے دوران کی جائے گی۔

ان تمام افراد کو ٹریننگ کے دوران کوویڈ19 پروٹوکولز پر عمل کرنا ہوگا۔شعبہ ہائی پرفارمنس سنٹر خواتین کرکٹرز کے اس کیمپ کے لیے اسپورٹ اسٹاف کی تقرری جلد کردے گا۔اس دوران چند خواتین کرکٹرز نیلاہور میں این ایچ پی سی کے کوچز محمد یوسف، عتیق الزمان اور محمد زاہد کی زیرنگرانی ٹریننگ کا آغاز کردیاہے۔این ایچ پی سی کے فیلڈنگ کوچ عتیق الزمان کا کہنا ہے کہ وہ خواتین کھلاڑیوں کے فٹنس معیار سے بہت متاثرہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کرکٹ میں فٹنس کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا اور ہماری خواتین کرکٹرز نے اپنی فٹنس کی بہتری پر بہت کام کیاہے جو پاکستان کی خواتین کرکٹ کے لیے ایک حوصلہ افزا عمل ہے۔این ایچ پی سی کے فاسٹ بالنگ کوچ محمد زاہد کا کہنا ہے کہ کسی بھی فاسٹ بالر کے لیے اس کا ردھم بہت اہم ہوتا ہے، ہماری خواتین کرکٹرز نیٹ پر تیز رفتار بالنگ کی جتنی پریکٹس کریں گی ان کے ردھم میں اتنی ہی بہتری آئے گی۔

محمد زاہد نے مزید کہا کہ قومی خواتین کرکٹ ٹیم کے لیے ڈیوڈ ہیمپ کی تقرری ایک اچھا فیصلہ ہے اوران کے تجربے سے پاکستان کی خواتین کرکٹرز کو بہت فائدہ ہوگا۔کرکٹر سدرہ نواز کا کہنا ہے کہ بلاشبہ نیشنل ہائی پرفارمنس سنٹر کی سہولیات میں ٹریننگ ان کی صلاحیتوں میں نکھارلاتی ہے مگریہاں موجود ان نامور کرکٹرز کی کوچنگ کا یہ تجربہ نیا اور مفید ہے۔ کرکٹر عالیہ ریاض کاکہنا ہے کہ فی الحال خواتین کرکٹ کے مکمل ڈومیسٹک سیزن کا آغاز نہیں ہوا مگر وہ ہائی پرفارمنس کیمپ کے آغاز سے قبل نیشنل ہائی پرفارمنس سنٹر میں ٹریننگ کرکے خود کو ردھم میں لانے کی کوشش کررہی ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں