بھارتی فوج کا مقبوضہ جموںوکشمیر کے 14ماہ سے محاصرہ جاری،

253کشمیری شہیدا ایک حملے میں دو بھارتی فوجی ہلاک تین زخمی

پیر 5 اکتوبر 2020 19:09

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اکتوبر2020ء) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر تسلط جموں وکشمیر میںنریندر مودی کی سربراہی میں بھارت کی فسطائی حکومت کی طرف سے گزشتہ سال 5اگست کو نافذ کئے جانیوالے فوجی محاصرے سے مقبوضہ علاقے میں کشمیریوں کے معمولات زندگی مسلسل بری طرح متاثر ہو رہے ہیں ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے ریسرچ سیکشن کی طرف سے فوجی محاصرے کو 14ماہ مکمل ہونے کے موقع پر آج جاری کی جانیوالی ایک رپورٹ میں انکشاف کیاگیا ہے کہ بھارتی فوجیوںنے اس عرصے کے دوران 6خواتین سمیت253کشمیریوںکو شہید کیا۔

رپورٹ کے مطابق ان میں سے بیشتر افراد کو ماورائے عدالت قتل کیاگیا۔ رپورٹ میں مزید کہاگیا ہے کہ کشمیری نوجوانوںکو گھروں سے اغوا کرنے کے بعد انہیں مجاہدیا ان کے ساتھی قراردیتے ہوئے جعلی مقابلوں میں شہید کردیاجاتا ہے ۔

(جاری ہے)

بھارتی فوجیوں کی طرف سے پر امن مظاہرین پر گولیوں ، پیلٹ گنز اور آنسو گیس کے بے دریغ استعمال سے کم سے کم ایک ہزار498افراد شدید زخمی ہوئے۔

فوجیوںنے اس عرصے کے دوران 14ہزار96افراد کو گرفتارجیا ، 89خواتین کی بے حرمتی کی اور968گھروں یا عمارتوں کو نقصان پہنچایا ۔ حریت رہنمائوں غلام محمد خان سوپوری، خواجہ فردوس ، محمد یوسف نقاش، عبدالصمد انقلابی اور جموںمیں قائم جموںوکشمیر پیپلز ایسوسی ایشن نے اپنے بیانات میں کہاہے کہ بھارت نے اپنے فوجیوںکو جعلی مقابلوں اور حراست کے دوران کشمیریوں کو قتل کرنے کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے ۔

انہوںنے عالمی برادری پر زوردیا کہ کشمیرمیں انسانیت سوز مظالم پر بھارتی فوجیوں کے خلاف جنگی جرائم کے تحت مقدمات قائم کئے جائیں۔جموں وکشمیر یوتھ سوشل فورم کے چیئرمین عمر عادل ڈار کی سربراہی میں ایک پارٹی وفد معروف شہید کمانڈر ریاض احمد نائیکوکو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے پلوامہ میں ان کے گھر گیا۔ادھر آج ضلع پلوامہ میں ایک حملے میں دوبھارتی فوجی ہلاک اور تین زخمی ہوگئے۔

ہلاک ہونے والے اہلکار پیراملٹری سنٹرل ریزرو پولیس فورس سے وابستہ تھے جو ضلع کے علاقے پامپورہ میں حملے کی زد میں آئے۔جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 45 ویں اجلاس کے موقع پر منعقدہ ایک ورچوئل کانفرنس میں مقررین نے تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ حق خود ارادیت پر عملدرآمد بھی اتنا ہی ضروری ہے جتنا زندگی کا حق ہے۔ کانفرنس کا اہتمام آرگنائزیشن آف کشمیر کوئلیشن نے کیا تھا اوراس سے پروفیسرAlfred de Zayas ،سفارتکاررونلڈ برنز، بیرسٹر عبد المجید ترمبو ، پروفیسر نذیر احمد شال اور دیگر نے خطاب کیا۔

کیفلاوک میں شائع ہونے والی مزید خبریں