حضرت علی المرتضی ؓ اور سید ہ زینب رضی اللہ عنہاکا یوم وصال کل منایا جائے گا

ملک بھر کی مساجد،امام بارگاہوں اور دیگر مقامات پر محافل اورمجالس کی تقریبات انعقاد ، فاتحہ خوانی بعد از مجلس عزا تابوت برآمد ہوگا

جمعہ 22 مارچ 2019 22:21

جہانیاں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مارچ2019ء) شیر خدا حضرت علی المرتضی ؓ اور خاتون جنت حضرت سید فاطمہ الزہرہؓ کی دختر حضرت سید ہ زینب رضی اللہ عنہاکا یوم وصال آج 23مارچ بروز ہفتہ منایا جائے گا اس سلسلے میں جہانیاں سمیت ملک بھر کی مساجد،امام بارگاہوں اور دیگر مقامات پر محافل اورمجالس کی تقریبات انعقاد پذیر ہوں گئیں اور فاتحہ خوانی کی جائے گی بعد از مجلس عزا تابوت برآمد ہوگا۔

حضرت بی بی زینب ؓ حضور نبی اکرم ﷺ کی نواسی۔شیر خد ا حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی سب سے بڑی صاحبزادی اور سید الشہداء حضرت امام حسین ؓ اور حضرت امام حسن ؓ کی ہمشیرہ تھیں آپ ؓ کا شمار واقعہ کربلا کی نمایا ں خواتین میں ہوتاہے آپ ؓ کے دوفرزند عون اور محمد کربلا کے شہداء میں شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ی*جہانیاں(آن لائن) معروف عوامی شاعرحبیب جالب کا91واں یوم پیدائش 24مارچ اتوارکو منایا جائے گا اس سلسلے میںجہانیاں سمیت ملک بھر کے ادبی حلقوں میں مختلف تقریبات کا اہتمام کیا جائے گا جس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین حبیب جالب کی ادبی خدمات کو خراج عقیدت پیش کریں گے۔

حبیب جالب چوبیس مارچ 1928ء کو بھارتی پنجاب میں پیدا ہوئے انہوں نے پندرہ برس کی عمر سے ہی مشق سخن شروع کآغاز کر دیا تھا قیم پاکستان کے بعد انہوں نے لاہور میں سکونت اختیار کی انہوں نے ملک میں طبقاتی شعور بیدار کرنے کیلئے مزاحمتی ادب تخلیق کیا جسے عوام میں بے پناہ پزیرائی حاصل ہوئی جس کے بعد انہیں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنا پڑیں۔

حبیب جالب نے معاشرتی ناانصافیوں کو اپنی شاعری کا موضوع بنایا۔ان کی شاعری کے مجموعوں میں’’ برگ آوارہ،سر مقتل،عہد ستم،ذکر بہتے لہو کا،گوشہ میں قفس کے ،حرف حق ‘‘ قابل ذکر ہیں۔انقلابی شاعرحبیب جالب بنیادی طور پر بائیں بازو سے تعلق رکھتے تھے وہ کمیونزم کے حامی تھے اور وہ پاکستان کیمونسٹ پارٹی کے سرگرم رکن تھے انہیں پاکستانی فلم ’’ زرقا ‘‘ کے ایک مشہور گانے ’’ رقص زنجیر پہن کر بھی کیا جاتا ہے ‘‘ سے شہرت حاصل ہوئی وہ جنرل ضیاء الحق کے دور حکومت میں اپنی انقلابی شاعری سے جمہوریت کیلئے جدوجہد کرتے رہے انہیں اس دور میں متعدد مرتبہ پابند سلاسل بھی کیا گیاانہیں جنرل ضیاء الحق کی وفات کے بعد محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کے دور حکومت میں جیل سے آزادی نصیب ہوئی سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف اپنے عوامی جلسوں کے دوران حبیب جالب کی مشہور نظم ’’ ایسے دستور کو صبح بے نور کو میں نہیں مانتا میں نہیں جانتا ‘‘ انتہائی ترنم کے ساتھ سناتے رہے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے بھی نیب پیشی سے قبل ٹویٹرپر انقلابی شاعر حبیب جالب کا قطعہ لکھا۔عوامی حقوق کے ترجمان حبیب جالب 12مارچ 1993ء کو علالت کے باعث 65برس کی عمر میںانتقال کر گئے۔

خانیوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں