رواںمالی سال کی چار ماہی مدت میں ایک ارب روپے کے غیر قانونی سامان کی سمگلنگ پکڑنے میں کامیاب ہوگئے ،مقبول احمد بلوچ

اس سے قبل چارماہ کے دورانیہ میں ساٹھ کروڑ روپے کے غیر قانونی سمگلنگ کو روکا گیا،ڈپٹی کلکٹر کسٹم کوئٹہ

بدھ 12 دسمبر 2018 17:01

خضدار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 دسمبر2018ء) ڈپٹی کلکٹر کسٹم کوئٹہ مقبول احمد بلوچ نے کہاہے کہ رواںمالی سال کی چار ماہی مدت میں ایک ارب روپے کے غیر قانونی سامان کی سمگلنگ پکڑنے میں کامیاب ہوگئے اور اس سے قبل چارماہ کے دورانیہ میں ساٹھ کروڑ روپے کے غیر قانونی سمگلنگ کو روکا گیا۔محکمہ کسٹم شعبہ انسداد اسمگلنگ پریونٹو دن رات کام کرکے بلوچستان کو غیر قانونی سمگلنگ کے لئے نو گو ایر بنانا چاہتاہے ، بہت جلد خضدار میںکوئٹہ کراچی قومی شاہراہ اور خضدار رتو ڈیرو کو ملانے والی شاہراہ پر چیک پوسٹ قائم کررہے ہیں۔

غیر قانونی سمگلنگ ملکی معیشت کے لئے بڑا نقصاند ہ ہے ، جسے روک کر ملکی معیشت کو استحکام دینے کی کوشش کررہے ہیں ، عوام میں شعو ر و آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ غیر قانونی سمگلنگ کا راستہ ترک کے قانونی طریقے سے تجارت کی راہ اپنا کر ملکی معیشت کو بھی سہارا دیں اور خود بھی باعزت روزگار کمائیں ۔

(جاری ہے)

یہ بات انہوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

مقبول بلوچ کا کہنا تھا کہ محکمہ کسٹم انتظامیہ اپنا کردار فرض شناسی کے ساتھ سرانجام دے رہی ہے ، بلوچستان کے سرحداتی علاقوں سمیت اندرونی صوبہ میں کسٹم عملہ اپنی گہری نظر رکھ کرغیر قانونی سمگلنگ کی روک تھام کے لئے ہمہ وقت تندہی کے ساتھ کردار نبہارہاہے ۔اس وقت ملکی معیشت جس پیمانے پر ہے اسے استحکام دینے کے لئے ہمیں غیر قانونی سمگلنگ کے سلسلے کو روکنا ہوگا ،جہاں غیر قانونی سمگلنگ ہوتی ہے وہاں کی معاشی حالت ہر آنے والے دن کے ساتھ مذید پستی کی طرف چلا جاتا ہے ،بلوچستان جس محل و وقوع پر واقع ہے وہاں سمندری علاقے کے ساتھ ساتھ افغانستان اور ایران کے بارڈرز لگتے ہیں ،انہی دو ملکوں کی بارڈرز سے ہمیں غیر قانونی سمگلنگ کا سامنا ہے ۔

غیر قانونی سمگلنگ کے تدارک کے لئے محکمہ کسٹم کے شعبہ پریونٹو فعال اور دن رات ذمہ داریاں نبہارہا ہے ۔ہماری کوشش ہے کہ بلوچستان کی شاہراہوں کو غیر قانونی سمگلنگ کے لئے نو گو ایر یا بنادیں ۔اس مقصد کے لئے ہم نیک نیتی کے ساتھ اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیںاور گزشتہ چند ماہ میں ہمیں بے حد کامیابی ملی ہے ، ڈی سی کسٹم مقبول احمد بلوچ کا کہنا تھاکہ چونکہ بلوچستان ایک وسیع و عریض رقبے پرمشتمل ہے ، اور پھر ان کے علاقے سلسلہ در سلسلہ پہاڑی علاقوں اور ندی اور جھیلوں پر مشتمل ہیں ، جہاں غیر قانونی سمگلرز اپنے لئے ایسے دشوار گزار راستے تلاش کرتے ہیں کہ جہاں ان کے راستے میں کوئی رکاوٹ نہ آئے ، اس کے باوجود محکمہ کسٹم اینٹی سمگلنگ کا شعبہ سمگلرز کے تمام راستے مسدود کرکے ان کے غیر قانونی عمل کے آگے رکاوٹ بنا ہوا ہے ، ہمیں افرادی قوت کی کمی کا سامنا ہے تاہم اس کے باجود ہم نے اس کمی کو اپنے کام کے آگے کبھی بھی آڑے آنے نہیں دیئے ہیں ۔

ڈپٹی کلکیٹر کسٹم مقبول احمد بلوچ کا کہنا تھا کہ غیرقانونی سمگلنگ تو قبیح عمل ہے تاہم اس میں پھر منشیات ،پان پراگ جیسے اشیاء کی سمگلنگ جس میں ایک قوم کی نئی نسل کو جیتے جی مارنے کوشش تو مجرمانہ و نا قابل معافی عمل ہے ،محکمہ کسٹم کا شعبہ اینٹی سمگلنگ پرویٹو کا عملہ مجھ سمیت جب یہ سوچتے ہیں کہ یہ غیر قانونی سمگلنگ کرنے میں ملوث افراد ایک گہنائونے عمل کا ارتکاب کرکے منشیات جیسے ناسور کو ہمارے ملک میں منتقل کررہے ہوتے ہیں تو اس میں ہمار ا جذبہ اور زیادہ بڑھ جاتا ہے کہ اس سمگلنگ کا راستہ ہر صورت میں روکنا ہے ، یہ عمل نہ صرف ہماری معیشت بلکہ ہماری نسل کے لئے بھی نقصاندہ ہے ۔

مقبول احمد بلوچ نے کہاکہ ہمیں خوشی اس بات کی ہے کہ رواں سال آخری چارماہی دورانیہ میں ہمیںبے حد کامیابی ملی جب ہم نے ایک ارب روپے کے قریب سمگلنگ کا سامان پکڑنے میں کامیاب ہوئے اور ملکی معیشت کونقصان دینے والوں کا قلع قمع کیا ۔سمگلنگ شدہگاڑیاں ، ڈیزل ، پان پراگ،ٹائر، کپڑے اور دوسرے اشیاء کثیر تعداد میں پکڑے گئے ، اور سنگلنگ کے دھندے میں ملوث افراد کے خلاف مقدامات کا اندراج عمل میں لایا گیا ،جب کہ اس سے قبل مالی سال کے دوران ساٹھ کروڑ روپے کے سمگلنگ شدہ سامان پکڑے گئے ۔

شو رومز پر بھی ہم نے چھاپے ما ر کر کاروائی کا آغا ز کردیا ہے ، جہاں غیررجسٹرڈ اور نان کسٹم پیڈ گاڑیاں پکڑی گئیں ہماری یہ کاروائیاں اسی طرح تسلسل کے ساتھ آئندہ بھی جاری رہیںگی، ڈپٹی کلکٹر کسٹم مقبول احمد قلندرانی کا کہنا تھا کہ غیرقانونی سمگلنگ سے قیمتی انسانی جانوںکو بھی نقصان کا اندیشہ ہے ، کھلے پٹرولیم مصنوعات میں آگ لگنے سے کئی لوگوں کو اپنی قیمتی جانوں سے ہاتھ دھونا پڑا ہے ،جولوگ اس غیرقانونی سمگلنگ میں ملوث ہیں وہ اس کو ترک کرکے قانونی تجارت کی طرف مائل ہوں ، ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے عوام میں شعورو آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے ،تاکہ لوگ غیر قانونی سمگلنگ چھوڑ دیں غیر قانونی سمگلنگ ملکی معیشت کے لئے بڑا نقصاندہ ہے ،چوری چھپکے سے غیر قانونی سمگلنگ کے بجائے عزت کے ساتھ تجارت کرنا بہتر ہے جس سے تجارت کرنے والا بھی خوش اور یہ عمل ملک و قوم کے مفاد کے لئے بھی بہتر ہے ۔

غیر قانونی سمگلنگ کے روک تھام کے لئے شعور و آگاہی دینے کی بے حد ضرورت ہے ۔ڈپٹی کلکٹر کسٹم کوئٹہ مقبول بلوچ کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے بیشتر حصوں میں چیک پوسٹس قائم ہیں جن میں نوشکی ، سوراب ،رکھنی ، شیلا باغ ، یارو ، بلیلی ، لکپاس، درخشاں ، نوکنڈی سمیت دیگر علاقے شامل ہیں ،یہ تمام چیک پوسٹس فعال اور انسداد سمگلنگ کے لئے اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔ اب جب کہ خضدار سے رتو ڈیرو شاہراہ لنک ہوگئی ہے ، اور کوئٹہ کراچی شاہراہ بھی خضدار سے ہو کر گزرتی ہے تو خضدار میں کسٹم چیک پوسٹ کو بھی بہت جلد فعال کرنے والے ہیں تاکہ یہ پورا علاقہ کور ہو اور وہاں سے غیر قانونی سمگلنگ کی روک تھام کی جاسکے ۔۔

خضدار میں شائع ہونے والی مزید خبریں