کوہاٹ ‘ نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ ای) نے کوہاٹ بنوں کی پرانی سڑک براستہ بانڈہ داؤدشاہ کے توسیعی منصوبے پرتیزی سے کام شروع

سرائے گمبیلا سے کڑپہ تک انڈس ہائی وے (N-55 ) سیکشن کی انتہائی خراب اور مخدوش صورتحال کے پیش نظر ڈبل کیرج وے تعمیر کرنے کا بہت بڑا توسیعی منصوبہ تیار کرلیاگیا

جمعہ 12 اکتوبر 2018 14:42

کوہاٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اکتوبر2018ء) نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ ای) نے کوہاٹ بنوں کی پرانی سڑک براستہ بانڈہ داؤدشاہ کے توسیعی منصوبے پرتیزی سے کام شروع کردیا ہے جبکہ سرائے گمبیلا سے کڑپہ تک انڈس ہائی وے (N-55 ) سیکشن کی انتہائی خراب اور مخدوش صورتحال کے پیش نظر ڈبل کیرج وے تعمیر کرنے کا بہت بڑا توسیعی منصوبہ تیار کرلیا ہے جس پر جنوبی اضلاع کے عوام میںخوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔

این ایچ اے حکام کے مطابق کوہاٹ بنوں روڈ کے زیر تعمیر توسیعی منصوبے پر 13 ارب5کروڑاور90 لاکھ روپے کی خطیر لاگت آئے گی جس کے تحت کوہاٹ بنوں کے موجودہ سنگل کیرج وے سڑک میں توسیع کرکے ضلع کوہاٹ اور کرک کے سنگم پر واقع کڑپہ سے ضلع بنوں کے علاقے ڈومیل تک تقریباً75 کلومیٹر طویل ڈبل کیرج وے سڑک بنائی جائے گی۔

(جاری ہے)

اس منصوبے میں بہادرخیل کے مقام پر پرانے خستہ حال ٹنل کی دوبارہ تعمیر اور بحالی کے علاوہ چودہ پل تعمیر کرنابھی شامل ہیں۔

حکام کے مطابق یہ منصوبہ دو سیکشن پر مشتمل ہے۔ پہلاسیکشن ڈومیل (بنوں) سے خرم (کرک) تک40 کلومیٹر جبکہ دوسرا سیکشن خرم سے کڑپہ (کرک )تک 35 کلومیٹر ہے۔ ٹینڈر دستاویزات کے مطابق پہلا سیکشن 7 ارب 13 کروڑ 20 لاکھ روپے جبکہ دوسرا سیکشن 5 ارب 92 کروڑ70 لاکھ روپے کی لاگت سے مکمل ہوگا ۔ منصوبے کے دونوں سیکشن کا ٹھیکہ ملک کی نامور تعمیراتی فرم ’فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن‘ (FWO)نے حاصل کیا ہے جس نے بانڈہ داؤدشاہ میں اپنا کیمپ قائم کرکے دونوں سیکشن پر تیزی سے تعمیراتی کام شروع کردیا ہے۔

انڈس ہائی وے کی تعمیر سے قبل کوہاٹ کو براستہ بانڈہ داؤد شاہ دیگر جنوبی اضلاع کرک‘ بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان سے ملانے والی یہ واحد سنگل سڑک تھی اورانڈس ہائی وے کی تکمیل کے بعد اس سڑک پر ٹریفک کا دباؤ نہ ہونے کے برابر رہ گیاتھا جس کی وجہ سے اس پرانی سڑک پر واقع ضلع کرک اور بنوں کے متعددعلاقے ترقی کی سفر میں پیچھے رہ گئے تھے اور لوگ احساس محرومی کا شکار ہوگئے تھے ۔

حکام نے توقع ظاہر کی ہے کہ اس منصوبے کی تکمیل سے جہاں عوام کو مواصلات کی بہتر سہولتیں میسرآجائیں گی وہاں بنوں اور کرک دونوں اضلاع کے پسماندہ اور کم ترقی یافتہ علاقوں میں تجارتی سرگرمیاں بڑھ کریہ علاقے اقتصادی طورپر ترقی کریں گے ۔ امسال جنوری میں شروع ہونے والا یہ منصوبہ شیڈول کے مطابق دوسال بعد جنوری 2020 میں مکمل ہوجائے گا۔ واضح رہے کہ کڑپہ کے مقام پر کوہاٹ بنوں روڈ انڈس ہائی وے سے مل جاتی ہے۔

ادھر باخبر ذرائع سے معلوم ہواہے کہ این ایچ اے نے صوبہ کے کئی جنوبی اضلاع سے گزرکرصوبائی دارالحکومت پشاور کو کراچی سے ملانے والی اہم ترین قومی شاہراہ ’انڈس ہائی وے (N-55 )‘ کی انتہائی خراب حالت اور عوامی دباؤ کے پیش نظر ایک توسیعی منصوبہ تیار کیا ہے جس کے تحت سرائے گمبیلا (لکی مروت) سے کڑپہ (کرک) تک 96 کلومیٹر طویل شاہراہ کی بہتری اور توسیع کرکے ڈبل کیرج وے میں تبدیل کیا جائے گا۔

یادرہے کہ پشاور کو کراچی سے ملانے والی تقریباً بارہ سو کلومیٹر طویل اہم قومی شاہراہ انڈس ہائی وے صوبے کے جنوبی اضلاع ڈیرہ اسماعیل خان‘ لکی مروت‘ بنوں ‘ کرک اور کوہاٹ سے گزرتی ہے جس میں ڈیرہ اسماعیل خان سے پشاور تک تین سو کلومیٹر کا فاصلہ بھی شامل ہے جو بیس سال قبل 1998 میں مکمل کیا گیا تھا جس پر جہاں اب ٹریفک کئی گنا بڑھ گئی ہے وہاں بھاری اور وزنی ٹریفک نے اس شاہراہ کا بیڑہ غرق کردیا ہے ۔

پشاور سے کوہاٹ اور کرک کے سرحدی علاقے کڑپہ تک تقریباً سو کلومیٹر شاہراہ کی حالت قدرے بہتر ہے لیکن کڑپہ سے سرائے گمبیلا تک 96کلومیٹر کے سیکشن کی حالت انتہائی خراب ہے جہاں آئے روز ٹریفک کے حادثات معمول بن گئے ہیں اور انڈ س ہائی وے سہولت کی بجائے مسافروں کے لئے عذاب بن گئی ہے۔ اب حکام نے اس اہم ترین شاہراہ کو دو رویہ کرنے کا توسیعی منصوبہ تیارکیا ہے جس پر جنوبی اضلاع کے لوگوں میں خوشی اور اطمینان کی لہردوڑگئی ہے۔

کوہاٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں