کوہاٹ‘ تحصیل بانڈہ داؤدشاہ کے علاقے ٹیری میں شدید بارش نے تباہی مچادی

سمال چیک ڈیم پانی کا دباؤبرداشت نہ کرسکا جس کی وجہ سے مٹی سے بنایا گیا ناقص بندٹوٹ کر سپل وے سمیت سیلابی پانی میں بہہ گیا

پیر 3 ستمبر 2018 13:39

کوہاٹ‘ تحصیل بانڈہ داؤدشاہ کے علاقے ٹیری میں شدید بارش نے تباہی مچادی
کوہاٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 ستمبر2018ء) تحصیل بانڈہ داؤدشاہ کے علاقے ٹیری میں شدید بارش نے تباہی مچادی اور تقریباً ایک کروڑ روپے کی خطیر لاگت سے تعمیر کیا جانے والا سمال چیک ڈیم پانی کا دباؤبرداشت نہ کرسکا جس کی وجہ سے مٹی سے بنایا گیا ناقص بندٹوٹ کر سپل وے سمیت سیلابی پانی میں بہہ گیا۔عوامی سماجی حلقوں سمیت مقامی ناظمین نے حکومت سے قومی دولت کے بے دریغ ضیاع پر متعلقہ محکمہ کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا پٴْرزور مطالبہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ شام تحصیل بانڈہ داؤدشاہ کے علاقے ٹیری میں تقریباً دو گھنٹوں تک شدید بارش ہوئی جس کے باعث ٹیری کے جنوب میںپہاڑی کے دامن میں تعمیر کئے جانے والے سمال چیک ڈیم میںپارش کاپانی جمع ہوگیا لیکن ڈیم پانی کا زور‘ دباؤ اور بہاؤ برداشت نہ کرسکا جس کے نتیجے میں مبینہ طورپر غیرمعیاری بند کا ایک بڑا حصہ ٹوٹ کرسپل وے سمیت سیلاب کی نذر ہوگیا۔

(جاری ہے)

بتایا جاتا ہے کہ محکمہ سائل کنزرویشن(تحفظ اراضیات) کرک نے آئل اینڈ گیس تلاش کرنے والی مول کمپنی کے فلاحی فنڈز سے پچھلے مالی سال کے دوران چند ماہ قبل مئی/جون میں تحصیل بانڈہ داؤد شاہ کے مختلف مقامات ٹیری‘ گرگری‘ بربرہ بانڈہ‘ مکوڑی اور ممی خیل میں اس قسم کے پانچ چھوٹے ڈیم بنائے ہیں جن پرایک محتاط اندازے کے مطابق تقریباً پانچ کروڑ روپے لاگت آئی ہے۔

ذرائع کے مطابق ٹیری میں مٹی سے بنائے گئے تقریباً ڈیڑھ سو فٹ لمبے اور بیس فٹ چوڑے بند کو باندھ کر چیک ڈیم کا نام دیا گیا جس پر کم وبیش ایک کروڑ روپے کی خطیر لاگت آئی ہے لیکن دوگھنٹے کی بارش نے متعلقہ محکمہ کی کارکردگی کا پول کھل دیا اورڈیم کا بڑا حصہ سپل وے سمیت سیلابی پانی میں غرق ہو گیا۔ عوامی اورسماجی حلقوں سمیت مقامی ناظمین نے حکومت سے قومی دولت کے بے دریغ ضیاع اور لوٹنے پر متعلقہ محکمہ کے افسروں ‘ اہلکاروں اور ٹھیکیداروں کے خلاف انکوائری کرکے سخت فوری کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے جن کی مبینہ کرپشن ‘ نااہلی‘ ناقص کارکردگی اورتعمیرکردہ غیرمعیاری ڈیم کی وجہ سے تقریباًایک کروڑ روپے صرف ایک بارش کی نذر ہوگئے۔

اس ضمن میں پیر کے روز محکمہ سائل کنزرویشن کرک کے متعلقہ افسریاسین وزیرسے اٴْن کا مؤقف جاننے کی متعدد بار کوشش کی گئی لیکن اٴْن کا موبائل فون نمبر مسلسل بند جارہا تھا۔

کوہاٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں