آئی ایم ایف سے قرض لے کر نیا پاکستان نہیں بنایا جا سکتا،صاحبزادہ حامد رضا

قرضے نہ لینے کے دعویدار آج ہاتھ میں کشکول لئے کھڑے ہیں۔ حکومت اپنی کہی ہر بات سے پیچھے ہٹتی جا رہی ہے۔ سٹاک مارکیٹ کا کریش ہونا حکومت کی ناقص معاشی پالیسی کا نتیجہ ہے، چیئرمین سنی اتحاد کونسل پاکستان

منگل 9 اکتوبر 2018 21:42

آئی ایم ایف سے قرض لے کر نیا پاکستان نہیں بنایا جا سکتا،صاحبزادہ حامد رضا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 اکتوبر2018ء) سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے قرض لے کر نیا پاکستان نہیں بنایا جا سکتا۔ قرضے نہ لینے کے دعویدار آج ہاتھ میں کشکول لئے کھڑے ہیں۔ حکومت اپنی کہی ہر بات سے پیچھے ہٹتی جا رہی ہے۔ سٹاک مارکیٹ کا کریش ہونا حکومت کی ناقص معاشی پالیسی کا نتیجہ ہے۔

آئی ایم ایف کی ہدایات پر عمل کرنے سے مہنگائی بڑھے گی اور عام آدمی کی مشکلات میں اضافہ ہو گا۔ وزیراعظم سخت زبان استعمال کر کے سیاسی درجہ حرارت نہ بڑھائیں۔ ملک کسی سیاسی انتشار کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ نئے وزیر خزانہ سے وابستہ امیدیں مایوسی میں بدل چکی ہیں۔ عمران خان اپوزیشن والے مائینڈ سیٹ سے باہر نکلیں۔

(جاری ہے)

قوم کو گورنر ہاؤس کی سیر کروا کر مطمئن نہیں کیا جا سکتا۔

پچاس دن کی حکومتی پرفارمنس مایوس کن ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے سنی اتحاد کونسل پنجاب کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ نئی حکومت سے عوام کی مایوسی دن بدن بڑھتی جا رہی ہے۔ اوورسیز پاکستانیوں نے ڈیم فنڈ کے لئے وزیراعظم کی اپیل پر کان نہیں دھرے۔ نئے حکمرانوں میں سیاسی پختگی کا فقدان نظر آتا ہے۔

حکومت اپنے لئے خود مسائل پیدا کر رہی ہے۔ پچھلے پچاس دنوں میں عوامی مسائل میں کمی کی بجائے اضافہ ہوا ہے۔ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ حکومتی پالیسیوں میں ریاست مدینہ کی جھلک دکھائی نہیں دیتی۔ قرض لے کر ملک چلانے کی پالیسی ترک کرنا ہو گی۔ نئے پاکستان کی تعمیر کے لئے آئی ایم ایف کی معاشی غلامی سے نجات ضروری ہے۔ عمران خان کے سو روزہ پلان پر پیش رفت نہیں ہو رہی۔ جہازی سائز کی بھاری بھر کم کابینہ قومی خزانے پر بوجھ ہے۔ حکومت ڈرامے بازی اور شعبدہ بازی چھوڑ کر عوام کے دیرینہ مسائل کے حل کے لئے ٹھوس عملی اقدامات کرے۔ تجاوزات کے خلاف مہم سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر بلا امتیاز چلایا جائے۔ پی ٹی آئی سے وابستہ قبضہ گروپوں پر ہاتھ نہیں ڈالا جا رہا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں