لاہور ہائی کورٹ نے علیم خان کی الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف درخواست پر الیکشن کمیشن سے فیصلے کی کاپی طلب کر لی

پیر 22 اکتوبر 2018 21:37

لاہور ہائی کورٹ نے علیم خان کی الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف درخواست پر الیکشن کمیشن  سے فیصلے کی کاپی طلب کر لی
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اکتوبر2018ء) لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے سینئر وزیر علیم خان کی الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف درخواست پر الیکشن کمیشن آف پاکستان سے فیصلے کی کاپی طلب کر لی۔ دائر درخواست میں الیکشن کمشن آف پاکستان اور سردار ایاز صادق کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار کا موقف ہے کہ پنجاب حکومت میں سینئر وزیر اور وزیر بلدیات کی زمہ دری نبھا رہا ہوں۔

2003 سے 2007 کے دوران بھی ممبر پنجاب اسمبلی اور صوبائی وزیر رہا۔الیکشن کمیشن نے جعلی حلف نامے جمع کرانے کے الزام پر کاروائی کا حکم دیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے خلاف قانون حکم دیا۔ جو درخواست ریٹرنگ افسر کو دی تھی وہ مسترد ہوگئی اسکے باوجود الیکشن کمیشن نے ہمارے خلاف فیصلہ دیا۔

(جاری ہے)

میرے خلاف سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے الیکشن کمیشن کو درخواست دی۔

این اے 122 میں ہونے والے ضمنی انتخاب کو کالعدم قرار دینے کے لیے الیکشن کمیشن میں جعلی حلف نامے جمع کرایا۔ مذکورہ حلقے میں ووٹ ٹرانسفر کرنے پر بھی جعلی حلف نامے جمع کروانے کا الزام لگایا گیا۔ الیکشن کمیشن نے حقائق کے برعکس فیصلہ دیتے ہوئے مخالف امیدوار کو سیشن کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم دیا۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔ عدالت الیکشن کمیشن اور سردار ایازصادق کو طلب کرکی وضاحت طلب کرے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں