ن) لیگ کا اپنے 6 اراکین کے داخلے پر پابندی کیخلاف پنجاب اسمبلی کے اجلاس کا بائیکاٹ ،

اسمبلی کی سیڑھیوں پر احتجاج اراکین اسمبلی کی جانب سے سپیکر ،حکومت کیخلاف نعرے بازی کی گئی، پابندی کا شکار اراکین نے اسمبلی کے باہر احتجاج ریکارڈ کرایا سپیکر کی جانبداری منظور نہیں ،جب تک اپوزیشن کے اراکین بھی تحقیقاتی کمیٹی میں شامل نہیں ہونگے احتجاج جاری رہے گا‘حمزہ شہباز

پیر 22 اکتوبر 2018 22:33

ن) لیگ کا اپنے 6 اراکین کے داخلے پر پابندی کیخلاف پنجاب اسمبلی کے اجلاس کا بائیکاٹ ،
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اکتوبر2018ء) مسلم لیگ (ن) نے اپنے 6 اراکین کے داخلے پر پابندی کے خلاف گزشتہ روز بھی پنجاب اسمبلی کے اجلاس کا بائیکاٹ کر کے اسمبلی کی سیڑھیوں پر شدید احتجاج کیا ، اراکین اسمبلی کی جانب سے سپیکر پنجاب اسمبلی اور حکومت کے خلاف اور اپنی پارٹی قیادت کے حق میں نعرے بازی کی گئی جبکہ اسمبلی میں داخلے پر پابندی کا شکار (ن) لیگ کے چھ اراکین اسمبلی نے بھی پنجاب اسمبلی کے باہر مرکزی دروازے پر اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا ، قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے کہا کہ سپیکر کی جانبداری منظور نہیں ،جب تک حکومت کے ساتھ اپوزیشن کے اراکین تحقیقاتی کمیٹی میں شامل نہیں ہوں گے تب تک احتجاج جاری رہے گا۔

تفصیلات کے مطابق 16 اکتوبر کو بجٹ اجلاس کے دوران ایوان میں بدنظمی کے بعد اسپیکر پرویز الٰہی نے موجودہ سیشن میں (ن) لیگ کے 6اراکین کے ایوان میں داخلے پر پابندی عائد کردی تھی۔

(جاری ہے)

پابندی کے حامل ارکان میں محمد مرزا جاوید، طارق مسیح گل، ملک محمد وحید، محمد اشرف رسول، محمد یاسین عامر اور زیب النسا اعوان شامل ہیں۔قواعد کے مطابق معطل اراکین ایوان کے اندر اجلاس میں شریک نہیں ہوسکتے لیکن وہ اسمبلی سیکریٹریٹ کے اندر داخل ہوسکتے ہیں تاہم معطل اراکین کو اسمبلی کے اندر ہی داخل نہیں ہونے دیا جا رہا ۔

جس کے خلاف مسلم لیگ (ن) کے اراکین اسمبلی نے قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کی قیادت میں گزشتہ روز بھی اسمبلی کی سیڑھیوں پر احتجاج کیا اوراجلاس کی کارروائی کا بائیکاٹ کیا ۔ اراکین اسمبلی کی جانب سے ’’رسہ گیروں کی سرکار نہیں چلے گی،ڈونکی راجہ کی سرکار نہیں چلے، غنڈہ گردی کی سرکار نہیں چلے گی ‘‘،یا اللہ یا رسول شہباز شریف بے قصور، شرم کرو حیا کرو شہباز کو رہا کرو،ہن نئی تیری لوڈ نیازی ،گو نیازی گو نیازی کے نعرے لگائے ۔

اراکین نے اپنی قیادت کے حق میں بھی نعرے بازی کی ۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما و پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے کہاکہ سپیکر پرویز الٰہی کی طرف سے جانبداری کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے ، انکا پہلے لیڈر نوازشریف تھا ، پھر مشرف بھی رہا اور اب عمران خان انکے لیڈر ہیں ، آپ شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بن رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چھ اراکین کو پولیس اندر نہیں آنے دے رہی جبکہ قوانین کے مطابق معطل اراکین صرف ایوان میں نہیں جا سکتے۔سپیکر کی رولنگ سے پہلے کمیٹی انکوائری ہوتی ہے مگر ہمارے اراکین کے خلاف یکطرفہ کارروائی کی گئی ،ہمارے احتجاج کا چوتھا دن ہے اور ہم بجٹ پر بات کرنا چاہتے ہیں لیکن اسوقت تک اندر نہیں جائیں گے جب تک غیر قانونی اقدام کو واپس نہیں لیا جاتا ۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے جانے سے قبل پنجاب کیلئے 635ارب روپے کا بجٹ بنایا تھا لیکن تحریک انصاف کی حکومت نے صرف دو سو اڑتیس ارب روپے دیاہے، بجٹ میں اونٹ کے منہ میں دانے برابر امن و امان کیلئے پیسہ رکھا،بجٹ میں کوئی نیامنصوبہ نہیں رکھا،میٹرو بس کے کرائے بڑھا دئیے ۔نیازی کنٹینرپر چڑھ کر تھکتے نہیں مگر ملک چندے سے نہیں چلتے،کون سا نیا پاکستان ہے جو معیشت کی بہتری ہوئی۔

عمران خان اوراسدعمرخود کشی کرنے کی دھمکی دیتے رہے یہ کھلاڑی نہیں اناڑی ہیں ملک کیسے چلائیں گے جیسے یہ چلا رہے ہیں ایسے نہیں چلتے۔انہوں نے کہا کہ ہم مجبور کریں گے اور انہیں بتانا ہو گا کہ ہیلی کاپٹر کے استعمال سے خزانے کو کتنا نقصان پہنچا۔حمزہ شہباز نے مزید کہا کہ یہ غیر ذمہ دارانہ لوگ ہیں،انہیں بھینسوں کی نیلامی ،لیٹرین صاف کرنے والا کام ہی کرنا چاہیے ۔ سپیکر کی جانب سے اسمبلی میں توڑ پھوڑ کے واقعہ کی تحقیقات کے لئے کمیٹی بنائے جانے کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سپیکر کی جانبداری منظور نہیں ،اگر حکومت اور اپوزیشن دونوں کمیٹی کے ممبرہوں گے اور جب تک رولنگ واپس نہیں ہوتی احتجاج جاری رہے گا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں