پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں مفاد عامہ سے متعلق 5قراردادیں منظور

حکومتی ڈیری فارمز دودھ اور گوشت کی کمی کو پورا کرنے کیلئے نہیں بلکہ ریسرچ کیلئے قائم کئے گئے ہیں‘ وقفہ سوالات

منگل 4 دسمبر 2018 20:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 دسمبر2018ء) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں مفاد عامہ سے متعلق 5قراردادیں منظور کر لی گئیں ۔پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز مقررہ وقت کی بجائے 2گھنٹی10منٹ کی تاخیر سے ڈپٹی سپیکر سردار دوست محمد مزاری کی صدارت میں شروع ہوا۔اجلاس میں تین محکموں امور پرورش حیوانات و ڈیری ڈویلپمنٹ ، محکمہ آبپاشی اور زراعت سے متعلقہ سوالوں کے جوابات دیئے گئے ۔

محکمہ آبپاشی کے وزیر سردار محسن لغاری کی عدم موجودگی کے باعث ان کے محکمے کے سوالوں کے جوابات پراسیکیوشن کے وزیر چوہدری ظہیر الدین نے دیئے۔چوہدری اشرف علی کے سوال کے جواب میں صوبائی وزیر سردار حسنین بہادر نے کہا کہ لائیوسٹاک محکمہ کے زیر انتظام کام کرنے والے تمام ڈیری فارمز صوبے میں دودھ اور گوشت کی کمی کو پورا کرنے کیلئے نہیں بلکہ جانوروں کی ریسرچ کے لئے قائم کئے گئے ہیں جبکہ دودھ و گوشت کی کمی کو پورا کرنے کے لئے پرائیویٹ سیکٹر کام کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

میاں نصیر کے ڈیمز کے بارے میں سوال پر بتایا گیا کہ اس وقت صوبے میں 58سمال ڈیمز مکمل ہو چکے ہیں ، جس پر رکن اسمبلی میاں نصیر نے کہا کہ محکمہ کی ویب سائیٹ پر12ڈیم بتائے گئے ہیں صوبائی وزیر بتائیں کہ کونسا جواب صحیح ہی جس پر صوبائی وزیر چوہدری ظہیر الدین نے کہا کہ محکمہ کی ویب سائٹ غلط ہے جبکہ ایوان میں جو جواب محکمہ کی طرف سے جواب آیا ہے وہ صحیح سمجھا جائے۔

چوہدری اشرف کے سوال کے جواب میں زراعت کے وزیر میاں نعمان لنگڑیال نے کہا کہ پنجاب حکومت کی طرف سے کسانوں کے لئے کھاد کی مد میں دی جانے والی سبسڈی کو5ارب سے بڑھا کر7ارب کردیا گیا ہے۔وقفہ سوالات کے بعد ایوان میں اپوزیشن کے رکن ملک وارث کلونے نقطہ اعترا ض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف جنہوں نے دس سال اس صوبے کی دن رات خدمت کی ہے وہ دو ماہ سے نیب کی قید میں ہیں اور انہیں عدالت کے حکم کے باوجودعلاج معالجہ کی سہولت بھی نہیں دی جا رہی ان کے لئے میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جائے اور انہیں علاج معالجہ کی سہولت فراہم کی جائے ۔

پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں مفاد عامہ سے متعلقہ 5قرادادیں ایوان میں پیش کی گئیں جنہیں منظور کر لیا گیا ۔ پہلی قرارداد راجہ یاور ، سردار فاروق امان اللہ دریشک ،سردار احمد علی خان دریشک اور سبین گل کی طرف سے تھیں جس میں کہا گیا کہ پنجاب کی 17فیصد آبادی ٹائلٹ کی سہولت سے محروم ہے،ٹائلٹ سے محروم علاقوں میں راجن پور ،مظفر گڑھ اور ڈیرہ غازی خان سر فہرست ہیں جہاں تقریباً40فیصد سے زائد عوام اس سہولت سے محروم ہیں۔

یہ ایوان حکومت سے سفارش کرتا ہے کہ پنجاب بھر کے عوام کو بالخصوص دیہی عوام کو یہ سہولت فراہم کرنے کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں یہ قراردادکثرت رائے سے منظور کی گئی ۔ دوسری قرارداد رکن اسمبلی سیدہ زہرہ نقوی کی جانب سے تھی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ اس ایوان کی رائے ہے کہ صوبہ بھر میں گلی محلوں میں ٹریفک سگنلز اور چوراہوں پر بھیک مانگنے والے افراد کے لئے روز گار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں ئی ۔

قرارداد متعلقہ وزیر کی عدم موجودگی کی وجہ سے موخر کردی گئی ۔تیسری قرارداد رکن اسمبلی ساجد احمد خان کی طرف سے تھی جس میں پنجاب اسمبلی کی 90سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ اسمبلی سیکرٹریٹ میںمحفل میلا د النبی ﷺ منعقد کرنے پر اظہار مسرت کیا گیا اور اس مبارک محفل کے انعقاد کا آغاز کرنے پر سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کو خراج تحسین پیش کرتا ہے اور اس یقین کا اظہار کرتا ہے کہ یہ سلسلہ جاری رہے گا یہ قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی ۔

چوتھی قرارداد رکن اسمبلی حنا پرویزبٹ کی طرف سے تھی جس میںانہوں نے مطالبہ کیا کہ اس ایوان کی رائے ہے کہ سموگ سے بچاؤ کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں اور آگاہی مہم چلائی جائے ، یہ قرارداد بھی متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔ اس موقع پر میاں طاہر کی طرف سے کورم کی نشاندہی بھی کی گئی جس پر پہلے پانچ منٹ گھنٹیاں بجائی گئیں پھر کورم پورا نہ ہونے پر15منٹ کا وقفہ کیا گیا تاہم30منٹ کے بعد کورم پورا ہونے پر اجلاس کی کارروائی شروع کی گئی ۔

آخری اور پانچویں قرارداد سید یاور عباس بخاری ،محمد ندیم قریشی ، شاہدہ احمد اور ساجدہ بیگم کی طرف سے تھی جس میں کہا گیا کہ یہ ایوان عوام کیلئے پینے کے میٹھے پانی کی فراہمی کے لئی21ارب روپے مختص کرنے پر موجودہ حکومت کو مبارکباد پیش کرتا ہے نیز یہ مطالبہ کرتا ہے کہ اس پراجیکٹ سے متعلقہ تمام محکمہ جات کو پابند کیا جائے کہ وہ مالی سال کے اختتام تک مختص رقم کا استعمال یقینی بنائیں تاکہ اس کے ثمرات پنجاب کی عوام تک پہنچ سکیں یہ قرارداد بھی متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔ اجلاس کا ایجنڈا مکمل ہونے ہونے پر سپیکر سردار دوست محمد مزاری نے اجلاس آج صبح11بجے تک ملتوی کردیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں