فوک موسیقی کی دنیا کے عظیم گلوکار عالم لوہار کی 41ویں برسی (آج)منائی جائیگی

جمعرات 2 جولائی 2020 10:55

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جولائی2020ء) فوک موسیقی کی دنیا کے عظیم گلوکار عالم لوہار کی 41ویں برسی آج ( جمعہ) کو منائی جائے گی ۔اس دن کی مناسبت سے ان کے صاحبزادے عارف لوہار کی جانب سے قرآن خوانی اور فاتحہ خوانی کی تقریب کا انعقاد کیا جائے گا۔عالم لوہار یکم مارچ 1928 کو گجرات کے ایک نواحی گائوں میں پیدا ہوئے، انہوں نے کم عمری سے گلوکاری کا آغاز کیا۔

عالم لوہار کو چمٹا بجانے اور آواز کا جادو جگانے میں کمال کا فن حاصل تھا۔ان کے گائے ہوئے پنجابی گیتوں کی خوشبو آج بھی جابجا بکھری ہوئی ہے۔ان کی خاص پہچان ان کا چمٹا تھا، انہوں نے چمٹے کو بطور میوزک انسٹرومنٹ استعمال کیا اور دنیا کو ایک نئے ساز سے متعارف کرایا۔وہ اپنے مخصوص انداز اور آواز کی بدولت بہت جلد عوام میں مقبول ہوگئے، ان کی گائی ہوئی جگنی آج بھی لوک موسیقی کا حصہ ہے۔

(جاری ہے)

جگنی اس قدر مشہور ہوئی کہ ان کے بعد آنے والے متعدد فنکاروں نے اسے اپنے اپنے انداز سے پیش کیا لیکن جو کمال عالم لوہار نے اپنی آواز کی بدولت پیدا کیا وہ کسی دوسرے سے ممکن نہ ہوسکا۔جگنی کی شہرت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ اس دور کی اردو اور پنجابی فلموں میں بھی جگنی کو خصوصی طور پر شامل کیا گیا جبکہ جگنی کی پکچرائزیشن بھی انہی پر ہوئی۔

جگنی کے علاوہ عالم لوہار نے کئی اور منفرد نغمے تخلیق کئے جن میں اے دھرتی پنج دریاں دی، دل والا دکھڑا نئیں، جس دن میرا ویاہ ہو وے گا، قصہ سوہنی ماہیوال کا گیت وغیرہ بہت مقبول ہوئے۔عالم لوہار کی گائیکی کا انداز منفرد اور اچھوتا تھا جو اندرونِ ملک ہی نہیں بیرونِ ملک جہاں پنجابی اور اردو زبان نہیں سمجھی جاتیں وہاں بھی لوگ ان کی خوبصورت دھنوں پر جھوم اٹھتے تھے، خصوصا قصہ ہیر رانجھا اور قصہ سیف الملوک آج بھی زبان زدِ عام ہیں۔عالم لوہار تین جولائی 1979 کو شامکے بھٹیاں کے قریب ایک ٹریفک حادثے میں جہان فانی سے کوچ کر گئے تھے ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں