لڑکی کو مردہ حالت میں اسپتال چھوڑنے کا معاملہ، اسپتال لانے والا دوسرا لڑکا بھی پکڑا گیا

پولیس نے ملزمان کے خاتون ساتھی کو بھی گرفتار کر لیا، پولیس نے بیان ریکارڈ کر لیے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 26 جنوری 2021 11:23

لڑکی کو مردہ حالت میں اسپتال چھوڑنے کا معاملہ، اسپتال لانے والا دوسرا لڑکا بھی پکڑا گیا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - 26 جنوری2021ء) نجی یونیورسٹی کے ٹیچنگ اسپتال میں لڑکی کو مردہ حالت میں چھوڑنے کے کیس میں مزید گرفتاریاں کی گئی ہیں۔لڑکی کو اسپتال لانے والا دوسرا لڑکا بھی پکڑا گیا ہے۔ پہلے سے زیر حراست اسامہ کی نشاندہی پر ہی اویس کو گرفتار کیے گیا ہے۔اویس اور اسامہ گاڑی میں لڑکی کو اسپتال چھوڑ گئے تھے جو کہ مردہ حالت میں تھی۔

ملزم کی شناخت سی سی ٹی وی فوٹیج سے کی گئی ۔علاوہ ازیں ملزمان کی ساتھی خاتون کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق گرفتار کیے گئے ملزمان سے تفتیش کی جا رہی ہے اور ان کے بیانات بھی قلمبند کیے جا رہے ہیں۔گرفتار ملزم اسامہ نے اپنا بیان ریکارڈ کروا دیا ہے۔اسامہ نے اپنے بیان میں بتایا کہ مریم اور میں کئی سالوں سے دوست تھے ،اسقاط حمل کے دوران لڑکی کی طبعیت بگڑ گئی۔

(جاری ہے)

مریم کی طبعیت بگڑنے پر اسپتال لائے تو دم توڑ چکی تھی۔ ڈر کے باعث لاش اسپتال میں چھوڑ کر بھاگ گیا۔ایس ایچ او نواب ٹاؤن چوہدری اسد نے کہا ہے کہ زیادتی سمیت تمام پہلوؤں پر تفتیش جاری ہے۔ پوسٹ مارٹم کے بعد اصل حقائق سامنے آئیں گے۔ والی لڑکی کی لاش کو ہسپتال میں چھوڑکر جانے کی ویڈیو بھی سامنے آ چکی ہے۔ فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ لڑکی کو سفید رنگ کی گاڑی میں ہسپتال لایا گیا ، فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک ملزم نے لڑکی کی لاش کو اٹھاکر ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں پہنچایا ، تاہم اسے کے فوری بعد ملزمان کو اسی سیف رنگ کی گاڑی میں فرار ہوتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ایک ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے جس کی شناخت اسامہ کے نام سے ہوئی ، جب کہ لڑکی کی لاش پوسٹ مارٹم بھی مکمل کیا جاچکا ہے ، جس کے بعد لاش ورثاء کے حوالے کردی گئی۔واضح رہے کہ لڑکی گجرات سے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی سے اپنی ڈگری لینے آئی تھی اور وہاں سے کسی کے ساتھ رائیونڈ روڈ پر واقع نجی میڈیکل کالج یونیورسٹی آئی جہاں اس کی موت واقع ہوئی۔، زیادتی سمیت دیگر پہلوں پر تحقیقات کی جارہی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم کے بعد مزید حقائق سامنے آئیں گے ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں