معیشت کیلئے شوکت ترین کو بڑے بنیادی فیصلے کرنا ہوں گے

پہلا فیصلہ دکانداروں کی ڈاکومنٹیشن پر ہاتھ ڈالنا ہوگا، بجلی کی سبسڈی کیلئے آئی ایم ایف سے بات کرنا ہوگی، پاورسیکٹر کی نجکاری پر وقت ضائع نہیں کرنا چاہیے، ورنہ سال بعد بھی اسی جگہ کھڑے ہوں گے۔ سابق چیئرمین ایف بی آرشبر زیدی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 16 اپریل 2021 22:52

معیشت کیلئے شوکت ترین کو بڑے بنیادی فیصلے کرنا ہوں گے
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 اپریل2021ء) سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ہے کہ معیشت کیلئے شوکت ترین کو بڑے بنیادی فیصلے کرنا ہوں گے، پہلا فیصلہ دکانداروں کی ڈاکومنٹیشن پر ہاتھ ڈالنا ہوگا، بجلی کی سبسڈی سے متعلق آئی ایم ایف سے دوٹوک بات کرنا ہوگی۔ پاورسیکٹر کی نجکاری پر وقت ضائع نہیں کرنا چاہیے، اگر بڑے فیصلے نہ کیے تو ایک سال بعد بھی اسی جگہ کھڑے ہوں گے۔

انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شوکت ترین کو بڑے بنیادی فیصلے کرنے ہوں گے۔ سسٹم اس وقت چلے گا جب شوکت ترین بڑے بنیادی فیصلے کریں گے۔ شوکت ترین نے بڑے فیصلے نہ کیے تو ایک سال بعد بھی ہم اسی جگہ ہوں گے۔ پہلا بنیادی فیصلہ دکانداروں کی ڈاکومنٹیشن پر ہاتھ ڈالنا ہوگا۔ بجلی کی سبسڈی سے متعلق آئی ایم ایف سے صاف بات کرنا ہوگی۔

(جاری ہے)

پاور سیکٹر کی نجکاری نہیں ہوگی اس پر وقت ضائع کرنے کا فائدہ نہیں۔ شبر زیدی نے کہا کہ میں بطور چیئرمین ایف بی آر کامیاب اس لیے نہیں ہوسکا، میں نے کہا کہ دکانداروں سے ٹیکس لو، نہیں لیا گیا، میں نے کہا بینکوں سے تفصیلات لو، نہیں لی گئیں۔میں کہتا ہوں سسٹم کو ٹھیک کرلیں یا پھر ٹیکس اکٹھا کرلیں، جب ہم نے ٹیکس اکٹھا کرنا چاہا، تو کہا گیا شبر زیدی بہت سختی کررہا ہے، یہی کام شوکت ترین کے ساتھ آئندہ چارپانچ ماہ ہونے جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر نے 1300 ارب کے نوٹسز بھیجے، اس میں سے 10 سو ارب بھی آجائیں تو میں سمجھوں گا کامیابی ہے، شوکت ترین اور حفیظ شیخ میں فرق یہ ہے کہ اگر ان کو کہیں مشکل آئے تو وہ سیدھا آکر کہیں گے میں جارہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کیا 500 ارکان میں سے ایک بھی ایسا نہیں جو خود ایک وزارت چلا سکے۔ اگر ٹیکنو کریٹس سے حکومت چلانی ہے تو پھر یہ سسٹم ختم کریں اور صدارتی نظام لے آئیں۔ اب یہ سوچنا چاہیے کہ پاکستان جیسے ترقی پذیرممالک میں پارلیمانی نظام حکومت ناکام ہوچکا ہے۔ کوئی بھی جماعت ہو پہلے فیصلے کرے ٹیکنوکریٹس سے معیشت چلانی ہے یا خود چلانی ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں