فواد چودھری وزارت اطلاعات کا قلمدان نہیں لینا چاہتے تھے

وفاقی کابینہ میں ابھی مزید تبدیلیاں کی جائیں گی، ایم کیوایم، ق لیگ اور جے ڈی اے کا بھی وزارت کا مطالبہ ہے۔ سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 17 اپریل 2021 00:07

فواد چودھری وزارت اطلاعات کا قلمدان نہیں لینا چاہتے تھے
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 اپریل2021ء) سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ فواد چودھری وزارت اطلاعات کا قلمدان نہیں لینا چاہتے تھے،وفاقی کابینہ میں ابھی مزید تبدیلیاں کی جائیں گی،ایم کیوایم، ق لیگ اور جے ڈی اے کا بھی وزارت کا مطالبہ ہے۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں بتایا کہ وزیراطلاعات کا کام بس میڈیا پر دباؤ ڈالنا رہ گیا ہے، وزیراطلاعات کا کام ٹاک شوز نہیں ہے، شبلی فراز کو وزارت اطلاعات کا پتا نہیں، ان کا میڈیا میں تاثر بہتر تھا، اب وہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں کیا کریں گے؟ وزیراعظم کو چاہیئے تھا ایک ڈپٹی وزیراطلاعات بنا دیتے۔

شبلی فراز سیدھے آدمی ہیں ان کو کوئی ایسی وزارت دیں جس کو وہ چلا سکیں۔کابینہ میں ابھی مزید تبدیلیاں کی جائیں گی،ایم کیوایم، ق لیگ اور جے ڈی اے کا بھی وزارت کا مطالبہ ہے۔

(جاری ہے)

خسرو بختیار اتنا بڑاعظیم لیڈر ہے اس کو پورا ملک ہی دے دینا چاہیے ،جو آدمی بھائیوں کے ساتھ ملکرچار فیکٹریاں لگا سکتا ہے، وزیراعظم کو چاہیے اپنا عہدہ ہی ان کو دے دیں۔

نئے وزیرخزانہ بطور شخصیت اچھے ہیں، دکان میں سودا ہی نہیں ہے، جب ایف بی آر کو ٹھیک کرنے کی بات آئی تو شوکت ترین نے ہاتھ کھڑے کردیے تھے۔ایف بی آر کو ختم کرکے ایک نیا ادارہ بنانا چاہیے، 80فیصد کمپنیاں جو ٹیکس دیتی ہیں ان کیلئے الگ ادارہ ہونا چاہیے باقی کیلئے الگ طریقہ ہونا چاہیے۔کیونکہ باقی سارے بھیڑیے ہیں۔ویسے مجھے بھی نوٹس بھیجا گیاتھا، مجھے ایک بار فون کیا آپ کے اتنے بینک اکاؤنٹس کیوں ہیں؟ میں نے کہا میں جتنے مرضی اکاؤنٹس کھولوں؟ آپ کو کوئی تکلیف ہے؟ میں پورا ٹیکس دیتا ہوں، اپنے پیسے سے اکاؤنٹس کھولے ہیں۔

دوسری جانب سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا ہے کہ معیشت کیلئے شوکت ترین کو بڑے بنیادی فیصلے کرنا ہوں گے، پہلا فیصلہ دکانداروں کی ڈاکومنٹیشن پر ہاتھ ڈالنا ہوگا، بجلی کی سبسڈی سے متعلق آئی ایم ایف سے دوٹوک بات کرنا ہوگی۔ پاورسیکٹر کی نجکاری پر وقت ضائع نہیں کرنا چاہیے، اگر بڑے فیصلے نہ کیے تو ایک سال بعد بھی اسی جگہ کھڑے ہوں گے۔ 

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں